نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی 4 ستمبر کو انتخابی مہم کے لیے جموں و کشمیر کا دورہ کر سکتے ہیں۔ توقع ہے کہ اپوزیشن لیڈر ڈورو اسمبلی حلقہ کا دورہ کریں گے، جہاں سے کانگریس نے غلام احمد میر کو میدان میں اتارا ہے۔
کانگریس نے 27 اگست کو اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے دستخط شدہ ایک دستاویز میں جموں اور کشمیر کے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے نو امیدواروں کی پہلی فہرست کا اعلان کیا۔ ممتاز کانگریس لیڈر غلام احمد میر ڈورو، اننت ناگ سے اور وقار رسول وانی بانہال سے الیکشن لڑیں گے۔ غلام احمد میر، جموں و کشمیر کانگریس کے سابق صدر رہے ہیں ۔ وہ مختلف حکومتوں میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ گانگریس نے انہیں قومی سطح پر بھی متعارف کیا ہے اور انہیں جنرل سیکرٹری کا عہدہ دیا ہے جبکہ وہ جھارکھنڈ میں کانگریس کے مرکزی صلاح کار یا پربھاری بھی ہیں۔ وقار رسول کو بھی کچھ دیر کیلئے کانگریس کے جموں و کشمیر یونٹ کا صدر نامزد کیا گیا تھا لیکں الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد انکی جگہ سینئر لیڈر طارق حمید قرہ کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔
پیرزادہ محمد سعید اننت ناگ حلقہ سے جبکہ شیخ ریاض ڈوڈہ سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ پارٹی نے ترال سیٹ سے سریندر سنگھ چنی، دیوسر سے امان اللہ منٹو، اندروال سے شیخ ظفر اللہ، بھدرواہ سے ندیم شریف اور ڈوڈہ ویسٹ سے پردیپ کمار بھگت کو میدان میں اتارا ہے۔
سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے بھی جموں و کشمیر کے انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس اتحاد کو اپنی حمایت دی ہے۔ ایس پی صدر ضیا لال ورما نے بدھ کو کہا کہ پارٹی آئندہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی اور امکان ہے کہ وہ دوسرے یا تیسرے مرحلے میں نامزدگی داخل کرے گی۔
جموں و کشمیر اسمبلی کے انتخابات تین مرحلوں میں 18، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوں گے۔ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے دونوں جماعتوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے مطابق نیشنل کانفرنس (NC) 90 میں سے 51 سیٹوں پر اور کانگریس 32 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔
مزید پڑھیں: خواتین کے خلاف جرائم پر تیزی سے فیصلے ہونے چاہیے: پی ایم مودی - PM MODI
دونوں جماعتیں پانچ پانچ نشستوں پر الیکشن بھی لڑیں گی۔ دونوں جماعتوں نے سی پی آئی (ایم) اور پینتھرس پارٹی کے لیے ایک ایک سیٹ چھوڑی ہے۔ جموں و کشمیر میں کل 90 اسمبلی حلقے ہیں، جن میں سے 7 سیٹیں درج فہرست ذاتوں کے لیے اور 9 سیٹیں درج فہرست قبائل کے لیے ریزرو ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق جموں و کشمیر میں 88.06 لاکھ ووٹر ہیں۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں یہ پہلے اسمبلی انتخابات ہیں۔