اننت ناگ: گزشتہ شام نامعلوم بندوق برداروں کی طرف سے شوپیان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق سرپنچ کو گولی مار کو ہلاک کرنے اور پہلگام میں غیر ملکی سیاحوں پر حملے کو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی اننت ناگ ونگ کی جانب سے کھنہ بل اننت میں احتجاج مارچ کیا گیا۔ احتجاجی مارچ ہوسنگ کالونی سے ڈاک بنگلو کھنہ بل تک نکالا گیا۔ احتجاجیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیری حملوں میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف اعلیٰ سطحی تحقیقات اور کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
جنوبی کشمیر میں عسکریت پسندوں کے حملہ میں مقامی سر پنچ ہلاک، دو سیاح زخمی - MILITANT ATTACK
مظاہرین نے کہا کہ کشمیر میں بے گناہوں اور معصوم شہریوں کی ہلاکتوں میں ملوث افراد کی گرفتاری جلد عمل میں لانی چاہیے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قتل میں ملوث افراد کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ احتجاج بھارتیہ جنتا پارٹی کے وائس پریسیڈنٹ صوفی یوسف کی صدارت میں منعقد کیا گیا۔ احتجاجیوں نے قصور واروں کو پکڑنے کی مانگ کی۔
اس موقع پر صوفی یوسف نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ پھر سے وادی کے امن کو بگاڑ دینا چاہتے ہیں۔ اور یہاں پر سیاحتی ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ مگر ہمیں سکیورٹی فورسز پر امید ہے کہ وہ ان حملوں میں ملوث افراد کا جلد سراغ لگانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یاد رہے کہ عسکریت پسندوں نے ایک روز قبل شام کو اننت ناگ کے یینڈ پہلگام علاقہ میں جے پور سے آئے ہوئے ایک سیاح جوڑے پر نزدیک سے اس وقت گولیاں چلائیں جب وہ تفریح کے لیے یینڈ ٹینٹ پارک میں گھوم رہے تھے۔ اس دوران کچھ مسلح افراد نمودار ہوئے اور ان پر گولیاں چلائیں۔ جس کے نتیجہ میں یہ سیاح جوڑا زخمی ہو گیا۔ تاہم زخمیوں کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔