پلوامہ (جموں کشمیر): جموں و کشمیر اپنی پارٹی (جے کے اے پی) لوک سبھا انتخابات میں کسی بھی نشست پر کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہی تاہم انہوں نے جموں و کشمیر کے دو سابق وزراء اعلیٰ - عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی - کی ہار کو ’’عوام کی جیت‘‘ سے تعبیر کیا۔ اپنی پارٹی لیڈر اور چیف کوآرڈینیٹر ڈاکٹر طلعت مجید نے کہا: ’’الیکشن کے نتائج سے واضح ہوا ہے کہ لوگ اب تبدیلی چاہتے ہیں، لوگ روایتی اور خاندانی سیاست سے اکتا چکے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی صوبہ جموں کی دو، جبکہ نیشنل کانفرنس وادی کشمیر کی دو سیٹوں پر کامیابی ہوئیں جبکہ لداخ اور شمالی کشمیر کی پارلیمانی نشست آزاد امیدواروں نے حاصل کیں۔ شمالی کشمیر کے اپنی پارٹی کے اتحاد سے الیکشن لڑ رہے سجاد غنی لون اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ انجینئر رشید سے ہار گئے۔ وہیں اننت ناگ - راجوری پالیمانی نشست سے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی این سی لیڈر میاں الطاف لاروی سے ہار گئیں۔
ڈاکٹر طلعت نے دو سابق وزراء اعلیٰ کی ہار کو ’’عوام اور جمہوریت کی جیت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا: ’’الیکشن کیمپین سے ووٹنگ اور اب نتائج تک سارا عمل جمہوری طرز پر منعقد ہوا اور اس جمہوری عمل میں سبھی لوگوں نے بڑھ چڑھ کر شرکت کی جو کہ کافی خوش آئیند بات ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جیل سے انجینئر رشید نے الیکشن میں شرکت کی اور لوگوں نے اسے ووٹ ڈالے جو نہ صرف جمہوریت کی جیت ہے بلکہ اس جانب بھی اشارہ ہے کہ یہاں کے لوگ روایتی اور خاندانی سیاست میں تبدیلی چاہتے ہیں۔‘‘ ڈاکٹر طلعت مجید نے حکومت اور ای سی آئی سے جموں و کشمیر میں جلد از جلد اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کی بھی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزراء اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے کی ہار تسلیم - Lok Sabha Election Result
جیل میں بند انجینئر رشید نے ’باہو بلی‘ کو دھول چٹائی - ER RASHID Defeats OMAR ABDULLAH