بڈگام: اپنی انتخابی مہم کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار حاجی غلام احمد خان نے بتایا کہ جموں و کشمیر کی عوام اب جذباتی سیاست کی حمایت نہیں کریں گے، بلکہ ترقی اور حوشحالی کو ترجیح دیں گے۔ انہوں کہا کہ بیروہ اسمبلی حلقہ کے لوگ مجھے میرے کردار سے جانتے ہیں اور ان کو پتہ ہے کہ مجھے کامیاب بنانے کے بعد میں ان کی کس قدر خدمت کرسکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے مفت پانی، بجلی، گیس، تعلیم، صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہر حکومت کا بنیادی فرض ہوتا ہے۔ لہذا اسی بنیاد پر صرف ووٹ دینا صحیح نہیں ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ بیروہ کی عوام کو پہلی مرتبہ اپنی پسند کا امیدوار ملا ہے اور جو ان ہی میں سے ایک ہے اور وہ اسے ہی اپنا ووٹ دیں گے، میں نے فیلڈ میں ایسا کام کیا ہے کہ لوگ مجھے پارٹی سے اُٹھ کر ووٹ دیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میں بیروہ میں پی ڈی پی کے کیڈر کو پھر سے زندہ کر رہا ہوں اور ان کا ووٹ مجھے ملے گا، اس کے علاوہ جو این سی میں میرے ہمراہ تھے وہ پارٹی کو بالائے طاق رکھ کر میری شخصیت کو ووٹ دیں گے۔
غلام احمد خان کا کہنا ہے کہ مجھے بیروہ کی عوام سے ووٹ مانگنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ مجھے انہوں نے ہی انتخابات میں کھڑا کیا ہے اور اپنا امیدوار بنایا ہے، ان کا میرے ساتھ ہر لحاظ سے ایک رشتہ ہے جس کی وجہ سے وہ مجھے ووٹ دے گے، میں ان کی امید بن کر چناوی میدان میں آیا ہوں تاکہ بیروہ میں تعمیر و ترقی ہو جو یہاں کھبی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی انتخابی مہم تیزی سے چلا رہے ہیں اور آنے والے دنوں میں اس میں مزید تیزی لائیں گے، جیت ہماری ہوگی ان شاءاللہ۔
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں انتخابی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ اس دوران مختلف پارٹیوں کے امیدوار ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے کئی وعدے کررہے ہیں۔ اس بار جموں و کشمیر میں انتخابات کا عمل ماضی کے مقابلے میں مختلف ہے۔ اس بار کے اسمبلی انتخابات میں آزاد امیدواروں کی تعداد میں بھی کافی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
واضح رہے کہ حاجی غلام احمد خان پچھلے آٹھ دہائیوں سے نیشنل کانفرنس کے ساتھ وابستہ تھے اور بلاک صدر بیروہ کے منصب پر فائز تھے۔ انہوں نے اسمبلی انتخابات میں این سی سے منڈیٹ نہ ملنے پر پارٹی کو خیرآباد کہا اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔ غور طلب ہے کہ حاجی غلام احمد خان پہلی بار کوئی الیکشن لڑ رہے۔ خان بیروہ کے گوندی پورہ گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں، وہ ایک سرکاری نوکری کر چکے ہیں اور حال میں ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔ ان کے خاندان کا شمار بڈگام ضلع کے بڑے تاجر گھرانوں میں ہوتا ہے۔