ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں و کشمیر میں 'ریفرنڈم' کے بیان پر پی ڈی پی لیڈر پرہ نے یہ وضاحت دی - LOK SABHA ELECTION 2024

جموں و کشمیر میں پی ڈی پی امیدوار وحید پرہ نے رائے شماری کے بیان پر الیکشن کمیشن کے نوٹس کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیانات کی غلط تشریح کی گئی۔

Etv Bharatجموں و کشمیر پاڑہ میں پی ڈی پی لیڈر نے 'ریفرنڈم' کے بیان پر یہ وضاحت دی
Etv Bharatجموں و کشمیر پاڑہ میں پی ڈی پی لیڈر نے 'ریفرنڈم' کے بیان پر یہ وضاحت دی (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 11, 2024, 10:04 AM IST

سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے نوجوان رہنما اور سرینگر کے پارلیمانی امیدوار وحید پرہ نے الیکشن کمیشن کے نوٹس کا جواب دیا ہے۔ اپنے جواب میں پرہ نے کہا کہ انہوں نے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کے بیانات کی غلط تشریح کی گئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ الزام ہے کہ پرہ نے اپنی ایک تقریر میں انتخابات کو نئی دہلی کے خلاف 'ریفرنڈم' کے مترادف قرار دیا تھا۔ ان کے اس مبینہ بیان پر الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف نوٹس جاری کیا۔

جموں و کشمیر الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کے 'ریفرنڈم' کے تبصرے پر نوٹس جاری کرنے کے ایک دن بعد پرہ نے اپنے جواب میں واضح کیا کہ ان کے رائے شماری کے تبصرے کی 'قیاس اور مفروضوں کی بنیاد پر' غلط تشریح کی جا رہی ہے۔ پرہ نے الیکشن کمیشن کو اپنے دو صفحات پر مشتمل جواب میں کہا کہ جس تقریر میں انہوں نے پارلیمانی انتخابات کو نئی دہلی کے خلاف ریفرنڈم قرار دیا ہے وہ دراصل جموں و کشمیر میں انتخابی عمل کو اہمیت دے رہا ہے۔

پرہ نے کہا تاہم جو بیان دیا گیا ہے اس میں کسی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔ آئندہ الیکشن کسی ریفرنڈم سے کم نہیں صرف موجودہ الیکشن کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا تھا، اور وہاں جو نتائج اخذ کیے گئے تھے وہ "قیاس آرائیوں پر مبنی تھے، جو کہ مکمل طور پر بلاجواز ہیں۔" کسی بھی فرد کی طرف سے اخذ کردہ کوئی اور نتیجہ ان کا ارادہ نہیں تھا اور اس لیے انہیں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔' 9 مئی کو ضلعی انتخابی افسر ماڈل ضابطہ اخلاق کے سرینگر کے نوڈل افسر نے پرہ کو ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں ان کی انتخابی مہم کی ایک تقریر کا حوالہ دیا گیا تھا جس میں انہوں نے انتخابات کو نئی دہلی کے خلاف ریفرنڈم کے مترادف قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں:ووٹرز میں بیداری پیدا کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کی نئی پہل - Lok Sabha Election 2024

افسر نے کہا ہے کہ پرہ کی تقریر 'کمیونٹیوں کے درمیان اختلافات کو بڑھا سکتی ہے اور معاشرے میں عدم اطمینان پیدا کر سکتی ہے۔ پرہ سرینگر سیٹ سے اپنا پہلا پارلیمانی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کا مقابلہ نیشنل کانفرنس کے تین بار کے ایم ایل اے آغا روح اللہ مہدی سے ہے۔ سرینگر میں 13 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے اور انتخابی مہم کل شام کو ختم ہو جائے گی۔ سرینگر میں 24 امیدوار میدان میں ہیں لیکن اصل مقابلہ این سی اور پی ڈی پی کے درمیان ہے۔

سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے نوجوان رہنما اور سرینگر کے پارلیمانی امیدوار وحید پرہ نے الیکشن کمیشن کے نوٹس کا جواب دیا ہے۔ اپنے جواب میں پرہ نے کہا کہ انہوں نے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کے بیانات کی غلط تشریح کی گئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ الزام ہے کہ پرہ نے اپنی ایک تقریر میں انتخابات کو نئی دہلی کے خلاف 'ریفرنڈم' کے مترادف قرار دیا تھا۔ ان کے اس مبینہ بیان پر الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف نوٹس جاری کیا۔

جموں و کشمیر الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کے 'ریفرنڈم' کے تبصرے پر نوٹس جاری کرنے کے ایک دن بعد پرہ نے اپنے جواب میں واضح کیا کہ ان کے رائے شماری کے تبصرے کی 'قیاس اور مفروضوں کی بنیاد پر' غلط تشریح کی جا رہی ہے۔ پرہ نے الیکشن کمیشن کو اپنے دو صفحات پر مشتمل جواب میں کہا کہ جس تقریر میں انہوں نے پارلیمانی انتخابات کو نئی دہلی کے خلاف ریفرنڈم قرار دیا ہے وہ دراصل جموں و کشمیر میں انتخابی عمل کو اہمیت دے رہا ہے۔

پرہ نے کہا تاہم جو بیان دیا گیا ہے اس میں کسی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔ آئندہ الیکشن کسی ریفرنڈم سے کم نہیں صرف موجودہ الیکشن کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا تھا، اور وہاں جو نتائج اخذ کیے گئے تھے وہ "قیاس آرائیوں پر مبنی تھے، جو کہ مکمل طور پر بلاجواز ہیں۔" کسی بھی فرد کی طرف سے اخذ کردہ کوئی اور نتیجہ ان کا ارادہ نہیں تھا اور اس لیے انہیں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔' 9 مئی کو ضلعی انتخابی افسر ماڈل ضابطہ اخلاق کے سرینگر کے نوڈل افسر نے پرہ کو ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں ان کی انتخابی مہم کی ایک تقریر کا حوالہ دیا گیا تھا جس میں انہوں نے انتخابات کو نئی دہلی کے خلاف ریفرنڈم کے مترادف قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں:ووٹرز میں بیداری پیدا کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کی نئی پہل - Lok Sabha Election 2024

افسر نے کہا ہے کہ پرہ کی تقریر 'کمیونٹیوں کے درمیان اختلافات کو بڑھا سکتی ہے اور معاشرے میں عدم اطمینان پیدا کر سکتی ہے۔ پرہ سرینگر سیٹ سے اپنا پہلا پارلیمانی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کا مقابلہ نیشنل کانفرنس کے تین بار کے ایم ایل اے آغا روح اللہ مہدی سے ہے۔ سرینگر میں 13 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے اور انتخابی مہم کل شام کو ختم ہو جائے گی۔ سرینگر میں 24 امیدوار میدان میں ہیں لیکن اصل مقابلہ این سی اور پی ڈی پی کے درمیان ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.