پلوامہ (جموں کشمیر) : ’’پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے ماضی میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو دھوکہ دیا اور اب عوام کو اسمبلی انتخابات میں صحیح اور غلط کا فیصلہ خود کرنا ہوگا، کیونکہ یہاں کے موجودہ حالات، جو دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد یہاں کے لوگوں کو جھیلنے پڑ رہے ہیں، کے لیے لئے صرف بی جے پی ہی نہیں بلکہ پی ڈی پی بھی ذمہ دار ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے سابق ایم ایل اے اور ضلع صدر پلوامہ غلام محی الدین میر نے جنوبی کشمیر کے راجپورہ، پلوامہ میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
یاد رہے کہ این سی نے غلام محی الدین کو راجپورہ اسمبلی حلقے کے لیے امیدوار نامزد کیا ہے اس حلقے میں این سی کی جانب سے ووٹروں کو لبھانے کے لیے سرگرمیاں جاری ہیں۔ این سی کی جانب سے الیکشن مہم کے دوران نہ صرف این کے منشور کی تشہیر و تعریف کی جا رہی ہے بلکہ حزب اختلاف سیاسی جماعتوں خاص کر پی ڈی پی کی پالیسیز خاص طور پر بی جے پی کے ساتھ ان کے کولیشن کو جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کے لیے ذمہ دار ٹھہریا جا رہا ہے۔
نیشنل کانفرنس لیڈر غلام محی الدین میر نے کہا کہ ’’پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ہمیشہ دھوکہ دیا اور اب آئندہ اسمبلی انتخابات میں لوگوں کو اپنے ووٹ سے صحیح اور غلط کا فیصلہ کرنا ہوگا۔‘‘ میر نے دعویٰ کیا کہ ’’نیشنل کانفرنس ضلع پلوامہ کی سبھی نشستوں پر بھاری اکثریت سے جیت درج کرے گی اور جموں و کشمیر میں حکومت قائم کرے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’نیشنل کانفرنس واحد ایک ایسی پارٹی ہے جو آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش تمام مسائل کو حل کر سکتی ہے۔‘‘
میر نے دفعہ 370اور 35 اے کی تنسیخ کے حوالہ سے کہا: ’’جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرانے میں پی ڈی پی کا اہم ہاتھ تھا، کیونکہ اس جماعت نے جموں وکشمیر سے بی جی پی کو دور رکھنے کے لئے لوگوں سے ووٹ مانگے، لیکن پھر ان کے ساتھ ہی حکومت بنائی جو عوام سے ساتھ سراسر دھوکہ تھا۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: سلمان خورشید کشمیر کے ہنگامی دورے پر، این سی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ جاری - Salman Khurshid Kashmir Visit