ETV Bharat / jammu-and-kashmir

نجی اسپتال میں دوران علاج مریض کی موت، طبی لاپروائی کا الزام - Protest in Srinagar

سرینگر میں پارس نامی ایک نجی اسپتال میں دوران علاج مریض کی موت واقع ہوگئی جس کے بعد لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے اسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ لواحقین نے ڈاکٹروں پر طبی لاپروائی کا الزام عائد کیا ہے۔

نجی اسپتال میں دوران علاج مریض کی موت، طبی لاپروائی کا الزام
نجی اسپتال میں دوران علاج مریض کی موت، طبی لاپروائی کا الزام (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 18, 2024, 6:57 PM IST

نجی اسپتال میں دوران علاج مریض کی موت، طبی لاپروائی کا الزام (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (جموں کشمیر) : سرینگر کے ایک نجی پارس اسپتال میں علاج کے دوران ایک مریض کی موت واقع ہوئی جس کے بعد جمعرات کو متوفی کے لواحقین نے اسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور الزام عائد کیا کہ ’’مریض کی موت ڈاکٹروں کی لاپروائی کی وجہ سے ہوئی ہے۔‘‘ گزشتہ کل سرینگر کے ڈلگیٹ علاقے کے رہائشی گلزار احمد شیخ نامی ایک مریض کو ہارٹ کی سرجری کرانے کی خاطر سرینگر کے پارس سپتال میں داخل کیا گیا تھا اور سرجری سے قبل ڈاکٹروں نے تیمار داروں کو یہ یقین دلایا تھا کہ ’’مریض سرجری کے بعد مکمل طور پر صحتیاب ہوجائے گا۔‘‘

لواحقین کے بتایا کہ اسپتال میں لاکھوں روپے جمع کرنے کے بعد گلزار کا آپریشن کیا گیا اور 12 گھنٹے آپریشن تھیٹر میں رکھنے کے بعد تیمارداروں کو بیتی رات قریب دو بجے بتایا کہ مریض کی حالت بگڑ رہی ہے ایسے میں آپ مزید 3 لاکھ روپے جمع کرائیں کیونکہ مریض کے ہارٹ میں ایک آلہ نصب کرنا ہے جس سے اس کی حالت مستحکم ہو سکتی ہے۔ تین لاکھ جمع کرنے کے چند لمحے بعد ہی لواحقین کو بتایا گیا کہ مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔

متوفی کے اہل خانہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’مریض کی موت ڈاکٹروں کی غفلت شعاری سے ہوئی ہے۔‘‘ انہوں نے اسپتال کے باہر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ’’ 12 گھنٹے کے آپریشن کے دوران ہمیں ایک مرتبہ بھی مریض کا چہرہ دیکھنے نہیں دیا گیا۔ جس سے عیاں ہوتا ہے کہ مریض کی موت پہلے ہی واقع ہو چکی تھی۔‘‘

احتجاج کر رہے لواحقین نے انصاف کی مانگ کرتے ہوئے کہا: ’’ہم تب تک ہم لاش واپس نہیں لیں گے، جب تک ہمیں آپریشن کے لیے جمع کی گئی رقم واپس نہیں دی جائے گی۔‘‘ احتجاجیوں نے ڈاکٹروں اور پارس اسپتال کے منتظمین کے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Medical Negligence in Telangana بائیں کے بجائے دائیں پیر کا آپریشن، ڈاکٹرز کی اہلیت منسوخ

نجی اسپتال میں دوران علاج مریض کی موت، طبی لاپروائی کا الزام (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (جموں کشمیر) : سرینگر کے ایک نجی پارس اسپتال میں علاج کے دوران ایک مریض کی موت واقع ہوئی جس کے بعد جمعرات کو متوفی کے لواحقین نے اسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور الزام عائد کیا کہ ’’مریض کی موت ڈاکٹروں کی لاپروائی کی وجہ سے ہوئی ہے۔‘‘ گزشتہ کل سرینگر کے ڈلگیٹ علاقے کے رہائشی گلزار احمد شیخ نامی ایک مریض کو ہارٹ کی سرجری کرانے کی خاطر سرینگر کے پارس سپتال میں داخل کیا گیا تھا اور سرجری سے قبل ڈاکٹروں نے تیمار داروں کو یہ یقین دلایا تھا کہ ’’مریض سرجری کے بعد مکمل طور پر صحتیاب ہوجائے گا۔‘‘

لواحقین کے بتایا کہ اسپتال میں لاکھوں روپے جمع کرنے کے بعد گلزار کا آپریشن کیا گیا اور 12 گھنٹے آپریشن تھیٹر میں رکھنے کے بعد تیمارداروں کو بیتی رات قریب دو بجے بتایا کہ مریض کی حالت بگڑ رہی ہے ایسے میں آپ مزید 3 لاکھ روپے جمع کرائیں کیونکہ مریض کے ہارٹ میں ایک آلہ نصب کرنا ہے جس سے اس کی حالت مستحکم ہو سکتی ہے۔ تین لاکھ جمع کرنے کے چند لمحے بعد ہی لواحقین کو بتایا گیا کہ مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔

متوفی کے اہل خانہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’مریض کی موت ڈاکٹروں کی غفلت شعاری سے ہوئی ہے۔‘‘ انہوں نے اسپتال کے باہر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ’’ 12 گھنٹے کے آپریشن کے دوران ہمیں ایک مرتبہ بھی مریض کا چہرہ دیکھنے نہیں دیا گیا۔ جس سے عیاں ہوتا ہے کہ مریض کی موت پہلے ہی واقع ہو چکی تھی۔‘‘

احتجاج کر رہے لواحقین نے انصاف کی مانگ کرتے ہوئے کہا: ’’ہم تب تک ہم لاش واپس نہیں لیں گے، جب تک ہمیں آپریشن کے لیے جمع کی گئی رقم واپس نہیں دی جائے گی۔‘‘ احتجاجیوں نے ڈاکٹروں اور پارس اسپتال کے منتظمین کے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Medical Negligence in Telangana بائیں کے بجائے دائیں پیر کا آپریشن، ڈاکٹرز کی اہلیت منسوخ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.