سرینگر: محکمہ صحت و طبی تعلیم نے تمام چیف میڈیکل افسران، سپر انٹنڈنٹس، بلاک میڈیکل افسران اور شعبہ کے سربرہان کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ حاملہ خواتین کی سرجری میں کمی لائیں تاکہ اس کی 41.7 فیصد سرجری کی شرح کو کم کر کے 15 فیصد تک پہنچایا جائے۔
یاد رہے کی ای ٹی وی بھارت نے سیزریین زچگی کے بڑھتے رجحان کے تناطر پر کئی خبریں نشر کی تھیں۔ ایسے میں محکمہ صحت نے اس معاملے کی حساسیت کو بھانپتے ہوئے سیزریین میں کمی لانے پر اپنی توجہ مرکز کرتے ہوئے تمام طبی اداروں کو ہدایت دی ہے کہ مذکورہ اہداف کی حصول کے لیے 'پارٹو گرام' کا استعمال کریں۔ پارٹو گرام سے کسی بھی اہسپتال کے لیبر روم میں زچگی کا اصل ریکارڈ قائم ہوگا۔ پارٹوگرام زچگی کے دوران استعمال ہونے والا ایک آلہ ہے اور اس سے اموات میں کمی آتی ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر میں ہر سال ستر فیصد بچے سرجری سے جنم پاتے ہیں
جاری کردہ سرکیولر کے مطابق زچگی کے دوران ہونے والی اموات فی لاکھ 7 فیصد سے کم کرنا ہے۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ زچگی سے اموات بڑھ رہی ہیں جب کہ سرجریز کے ذریعے کی جانی والی زچگی کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہ شرح وادی کشمیر 15 فیصد سے کم ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ شعبہ زچگی کے ڈاکٹر پارٹوگرام کا استعمال متواتر طور نہیں کر رہے ہیں۔ اس لیے تمام شعبہ سربراہان، چیف میڈیکل افسران اور متعلقین سے کہا گہا ہے کہ وہ زچگی کی سرجریز کے دوران پارٹوگرام کے استعمال کو یقینی بنائیں اور ہدایت پر سختی سے عمل کرتے ہوئے مزید کہا گیا یے کہ ہر ماہ کے تیسرے ہفتے میں اپنی رپورٹ جمع کریں۔