سرینگر: جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے گزشتہ کل سرینگر میں ریلی سے خطاب سے ان کو توقع تھی کہ وزیر اعظم جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد اور مکمل ریاستی درجہ کی بحالی کے متعلق اعلان سنائیں گے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی تقریر میں ان کو کچھ نیا سننے کو نہیں ملا۔ وزیر اعظم نے وہی پُرانی باتیں دہرائیں، مودی نے جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات، ریاستی درجہ کی بحالی، ڈیلی ویجیرز کی مستقلی، بجلی کی بحالی کے متعلق کوئی بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم تو الیکشن کے انعقاد کا اعلان نہیں کر سکتے ہیں، لیکن جو ان کی حکومت نے عدالت عظمی میں یہاں 31 ستمبر سے قبل یہاں اسمبلی انتخابات کو منعقد کرانے کا وعدہ کیا، کم سے کم اس کے متعلق وہ یہاں جمہوریت کی بحالی کا اعلان کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو جموں کشمیر کی مکمل ریاستی درجے کی بحالی کے متعلق بھی اعلان کرنا تھا، جو انہوں نے نہیں کیا، جس سے وہ مایوس ہوئے ہے۔
مزید پڑھیں:
- سرینگر ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کے اہم نکات
- وزیراعظم نریندرمودی کا دورہ کشمیر سیاسی شو: مظفر شاہ
غور طلب ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز سرینگر کے بخشی سٹیڈیم میں ریلی سے خطاب کیا، جس میں ایل خی منوج سنہا کے مطابق 60 ہزار لوگ موجود تھے۔اس ریلی میں مودی نے خاندانی سیاسی جماعتوں کو کھری کھری سنائی جس کا اشارہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگرس کی طرف تھا۔