بارہمولہ: مقامی باشندوں نے بتایا کہ سردیوں اور گرمیوں کے دنوں میں ان شیڈز میں رہنا کافی مشکل ہوتا ہے یہاں تک کہ ہمارے تحصیلدار صاحب بھی عرضی دفتر میں رہ رہے ہیں۔ ہمارے تمام ریکارڈ اسی عرضی دفتر میں ہی ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے اس پر کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب ہم ضلع اور ایل جی گورنر انتظامیہ سے گزارش کرتے ہیں کہ یہاں پر ایک نئی بلڈنگ بنائی جائے تاکہ لوگوں کی پریشانیاں دور ہو سکیں۔ ایک مقامی باشندے نصیر احمد نے بتایاکہ یہاں ہمارے علاقے ہمارے علاقے میں تحصیل افس میں بلڈنگ نہیں ہے۔ ہاں یہاں پر 2005 میں جو شیڈز بنائے گئے تھے۔ انہی میں تحصیل آفس ہے اور ہمارے تحصیلدار صاحب بھی انہی شیڈو میں ہی بیٹھتے ہیں۔یہ ایک افسوسناک بات ہے۔
ایکس سرپنچ غلام نبی شیخ نے کہاکہ ہمارے تحصیل آفس میں جتنے بھی محکموں کے ریکارڈز ہیں وہ غیر محفوظ ہیں۔انہیں رکھنے کے لئے کوئی دفتر نہیں ہے۔ان ریکارڈ کے ساتھ کبھی بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بارہمولہ میں چھ کنال دس مرلہ اراضی قرق - Police Attached Property
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہمارے پاس اس تحصیل کی زمین بھی دستیاب ہے۔انتظامیہ کو اس ضمن میں جلد سے جلد ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ہم یہاں ایک تھصیل دفتر کے لئے ایک پختہ عمارت کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہیں۔