جموں (جموں کشمیر) : سرمائی دارالحکومت جموں میں بدھ کو مہاراجہ ہری سنگھ پارک کے سامنے درجن کے قریب سماجی کارکنان نے پاکستان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے حکومت ہند سے عسکریت پسندوں کے خلاف کاررائیوں میں تیزی لائے جانے کا مطالبہ کیا۔ سماجی کارکن جئیش گپتا کی قیادت میں انجام دئے گئے مظاہرے کے دوران پاکستان کا علامتی پتلہ بھی پھونکا گیا۔
یہ احتجاج صوبہ جموں کے کٹھوعہ ضلع میں فوج پر گھات لگا کر کیے گئے عسکری حملے سمیت جموں صوبے میں بڑھتے عسکری واقعات کے پس منظر میں کیا گیا۔ گپتا نے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کٹھوعہ حملہ کو پاکستان میں مقیم عسکریت پسندوں اور ان کے اشاروں پر کام کرنے والوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ احتجاج میں شامل لوگ پاکستان مخالف نعروں کے بیچ ’’بھارت ماتا کی جئے‘‘ کے نعرے بھی لگا رہے تھے۔ احتجاجیوں نے ’’ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے بہادر فوجی اہلکاروں کو خراج عقیدت‘‘ بھی پیش کیا۔
گپتا نے نامہ نگاروں کو بتایا: ’’ہم ان بہادر فوجیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں جنہوں نے ملک کے لیے اپنی قیمتی جانیں قربان کیں، ہم ان کے اہل خانہ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔‘‘ کٹھوعہ میں ہوئے عسکریت پسندوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے گپتا نے کہا: ’’یہ ایک بزدلانہ کارروائی ہے جو پاکستان کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں نے کی ہے۔ پاکستان جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کی سرپرستی جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘ انہوں نے حکومت ہند سے پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کو جموں کشمیر کے ساتھ ملانے میں سرعت لائے جانے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ پیر کے روز بھاری ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسندوں نے کٹھوعہ ضلع کے ایک دور دراز کے علاقے مچیدی میں گشتی پارٹی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) سمیت پانچ فوجی اہلکار ہلاک اور پانچ دیگر شدید زخمی ہوئے۔ اس سے قبل بھی جموں صوبے میں عسکریت پسندوں نے اس طرح کے حملے کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جموں صوبہ عسکری کارروائیوں کا نیا مرکز - Jammu Militant Attacks
عسکریت پشندوں کے حملے کے پش نظر سرحدی ضلع راجوری روٹ مارچ - Domination Route March In Rajouri
ڈوڈہ اور کٹھوعہ میں عسکریت پسندوں کا پتہ لگانے کے لیے سرچ آپریشن دوبارہ شروع - Doda Encounter day 2