جموں: ترون چگ نے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ اور ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس (این سی) پر آرٹیکل 370 کی بحالی کی وکالت کرنے اور ریاست کی خودمختاری پر بات کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کا مطالبہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
چگ نے گزشتہ روز پارٹی کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگوں کو نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد کے بدنیتی پر مبنی عزائم سے ہوشیار رہنا چاہیے۔ وہ پاکستان کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔
بی جے پی امیدواروں کے لیے مہم کے دوران چگ نے کہا کہ این سی-کانگریس اتحاد پاکستان کی آئی ایس آئی کے ساتھ منسلک ہے، اس کا مثالی کام میں خلل ڈالنا ہے جو مودی نے خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کیا ہے۔
چگ نے خبردار کیا کہ یہ نیا اتحاد جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو دوبارہ متعارف کرائے گا، جس سے خطہ دوبارہ تنازعات اور بدامنی کے دور کی طرف جائے گا۔ انہوں نے مودی حکومت کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے ملک بھر میں امید افزا کیرئیر کے لیے امید پیدا کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچے اب پورے ملک میں ایک روشن مستقبل کی خواہش کر رہے ہیں۔ تاہم، نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد ہمیں جموں و کشمیر میں دہشت اور عدم تحفظ کے دنوں میں واپس لے جانے کی دھمکی دیتا ہے۔
ترون چگ نے فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے عمر عبداللہ کی طرف سے جاری کردہ این سی کے منشور پر تنقید کی اور کہا کہ یہ خود مختاری کے نئے سرے سے حصول کی طرف واضح طور پر اشارہ کرتا ہے۔ انہوں نے منشور کو ملک دشمن ایجنڈے کی کھلم کھلا توثیق قرار دیا۔