سرینگر : نیشنل کانفرنس (این سی) نے حالیہ حکومتی تشکیل کے بعد پارٹی میں پہلی بار بڑی تبدیلی کی ہے اور شوکت احمد میر کو وادی (کشمیر) کے صوبائی صدر کے عہدے پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ سابق بیوروکریٹ شوکت احمد میر 2013 میں گورنمنٹ سروس سے ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست میں داخل ہوئے اور پارٹی میں نمایاں پوزیشن حاصل کی۔
میر کو ناصر اسلم وانی کی جگہ صوبائی صدر مقرر کیا گیا ہے۔ ناصر کو گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا مشیر مقرر کیا گیا تھا۔ پارٹی نے ’’ایک عہدہ، ایک فرد‘‘ کے اصول کو اپناتے ہوئے وادی میں اپنی گرفت مضبوط رکھنے کا عزم دہرایا ہے۔ ناصر اسلم وانی، جو عبداللہ خاندان کے قریبی ساتھی ہیں، گزشتہ ایک دہائی سے پارٹی کی کمان سنبھالے ہوئے تھے اور ان کی قیادت میں پارٹی نے لوک سبھا میں دو نشستیں اور کشمیر سے 37 نشستیں حاصل کیں۔ میر، جو قانون کے گریجویٹ ہیں، وانی کی ٹیم میں بطور صوبائی سیکریٹری کام کرتے رہے ہیں اور انہیں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ تک رسائی حاصل ہے۔
شوکت احمد میر نے اس حوالہ سے کہا کہ ان کی توجہ پارٹی کے کمزور علاقوں کو مضبوط بنانا اور طویل عرصے سے التوا کا شکار اربن لوکل باڈیز کے انتخابات کی تیاری کرنا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’ہم پارٹی کو دوبارہ منظم کریں گے اور کارکنوں کے مسائل حل کریں گے تاکہ پارٹی مضبوط رہے۔‘‘ ان کی ذمہ داریوں میں حالیہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی ناکامیوں کا جائزہ لینا بھی شامل ہے، این سی نے کشمیر کی 47 نشستوں میں سے 37 پر کامیابی حاصل کی گئی تھی۔
علاوہ ازیں، ڈاکٹر سجاد شاہی کو شمالی زون کا زونل صدر اور ایڈووکیٹ شاہد علی شاہ کو بارہمولہ کا ضلعی صدر مقرر کیا گیا ہے۔ پارٹی نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں کہا: ’’ہمیں امید ہے کہ نئے مقرر کردہ رہنما لگن اور جوش کے ساتھ پارٹی کو آگے لے جائیں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: نیشنل کانفرنس کے رہنما ناصر اسلم وانی نے حکومت پر تنقید کی