ETV Bharat / jammu-and-kashmir

میرواعظ فاروق نظر بندی کیس: ہائی کورٹ نے اگلی سماعت 14 مارچ کو مقرر کی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 7, 2024, 11:14 AM IST

Mirwaiz Farooq Detention Case: میرواعظ فاروق کی نظر بندی معاملے میں جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے اگلی سماعت 14 مارچ کو مقرر کی ہے۔ وقت کی کمی کے سبب یہ کیس جسٹس رجنیش اوسوال کی عدالت میں نہیں پہنچ سکا۔

Mirwaiz Farooq Detention Case: High Court fixed next hearing on March 14
Mirwaiz Farooq Detention Case: High Court fixed next hearing on March 14

سرینگر: ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ کی بدھ کے روز کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی طرف سے گھر میں نظربندی سے رہائی کے لیے پیش کی گئی ہیبیس کارپس کی درخواست پر مقدمہ نہیں لے سکی۔ اس طرح عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 14 مارچ 2024 مقرر کی۔ میر واعظ کے وکیل ایڈووکیٹ این اے رونگا نے اس حوالہ سے جان کاری دیتے ہوئے کہا کہ "مقدمہ (WP(C)/2400/2023) آج وقت کی کمی کی وجہ سے جسٹس رجنیش اوسوال کی عدالت میں 'پہنچ' نہیں پایا۔ عدالت نے اب اس مقدمہ کی اگلی تاریخ 14 مارچ مقرر کی ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

میر واعظ کے قانونی نمائندے کی طرف سے دائر کی گئی اس درخواست کا مقصد میرواعظ کی رہائی کو محفوظ بنانا ہے، جس کا وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اگست 2019 سے آرٹیکل 370، جس نے سابق ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دی تھی، کی منسوخی کے بعد سے ایک "غیر قانونی اور غیر مجاز نظر بندی" ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ عدالت نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو 19 فروری 2024 کو درخواست کا جواب دینے کا ایک "آخری اور حتمی موقع" دیا تھا۔ میرواعظ، جنہیں ستمبر میں تین ہفتوں تک جامع مسجد میں نماز جمعہ میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی، انتظامیہ کی جانب سے ایک بار پھر انکار کا سامنا کرنا پڑا۔ اکتوبر میں اسرائیل-فلسطین تنازعہ شروع ہونے کے بعد، ممکنہ فلسطینی حامی مظاہروں سے متعلق سکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت دی گئی۔ میرواعظ کے دعوؤں کے برعکس، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ مولوی "جہاں چاہیں جانے کے لیے آزاد ہیں۔" میرواعظ نے اپنی درخواست میں، ان دعوؤں کو "غلط معلومات" قرار دیتے ہوئے، ان کی روزی، روٹی اور خاندان پر نظر بندی کے مضر اثرات کو واضح کیا ہے۔

سرینگر: ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ کی بدھ کے روز کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی طرف سے گھر میں نظربندی سے رہائی کے لیے پیش کی گئی ہیبیس کارپس کی درخواست پر مقدمہ نہیں لے سکی۔ اس طرح عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 14 مارچ 2024 مقرر کی۔ میر واعظ کے وکیل ایڈووکیٹ این اے رونگا نے اس حوالہ سے جان کاری دیتے ہوئے کہا کہ "مقدمہ (WP(C)/2400/2023) آج وقت کی کمی کی وجہ سے جسٹس رجنیش اوسوال کی عدالت میں 'پہنچ' نہیں پایا۔ عدالت نے اب اس مقدمہ کی اگلی تاریخ 14 مارچ مقرر کی ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

میر واعظ کے قانونی نمائندے کی طرف سے دائر کی گئی اس درخواست کا مقصد میرواعظ کی رہائی کو محفوظ بنانا ہے، جس کا وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اگست 2019 سے آرٹیکل 370، جس نے سابق ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دی تھی، کی منسوخی کے بعد سے ایک "غیر قانونی اور غیر مجاز نظر بندی" ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ عدالت نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو 19 فروری 2024 کو درخواست کا جواب دینے کا ایک "آخری اور حتمی موقع" دیا تھا۔ میرواعظ، جنہیں ستمبر میں تین ہفتوں تک جامع مسجد میں نماز جمعہ میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی، انتظامیہ کی جانب سے ایک بار پھر انکار کا سامنا کرنا پڑا۔ اکتوبر میں اسرائیل-فلسطین تنازعہ شروع ہونے کے بعد، ممکنہ فلسطینی حامی مظاہروں سے متعلق سکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت دی گئی۔ میرواعظ کے دعوؤں کے برعکس، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ مولوی "جہاں چاہیں جانے کے لیے آزاد ہیں۔" میرواعظ نے اپنی درخواست میں، ان دعوؤں کو "غلط معلومات" قرار دیتے ہوئے، ان کی روزی، روٹی اور خاندان پر نظر بندی کے مضر اثرات کو واضح کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.