سرینگر: میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے ہفتہ کو سرینگر کے عیدگاہ علاقے کا دورہ کیا اور آتشزدگی متاثرین کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ میرواعظ نے متاثرہ کنبوں کے ساتھ ملاقات کی اور ان کے ساتھ بات چیت بھی کی۔ اس موقع پر میرواعظ نے تباہ شدہ مکانات اور مسجد کی تعمیر نو کے لیے انتظامیہ، کاروباری طبقے خاص کر نوجوانوں کی اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔
صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ ’’بہت افسوسناک واقعہ ہے، اور آتشزدگی کی واردات سے بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا ہے۔ جس میں نہ صرف کئی کنبے بے گھر ہوئے ہیں بلکہ مسجد بھی مکمل طور پر خاکستر ہوئی ہے۔‘‘ انہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مساجد انتظامیہ خاص کر صاحب ثروت افراد سے آگے آنے اور متاثرین کی بازآبادکاری کی اپیل کی ہے۔ میرواعظ کے مطابق ’’مقامی لوگوں کی اجتماعی کوششوں سے تباہ حال ڈھانچوں کو دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ میرواعظ نے کہا وہ ذاتی طور پر بھی متاثرین کی امداد کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں ایک ہولناک آتشزدگی کے واقعے میں ایک مسجد سمیت کئی رہائشی ڈھانچے خاکستر ہو گئے تھے۔ قبل ازیں، میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر کے بوہری کدل میں بھی آتشزدگی متاثرین کے ساتھ ملاقات کرکے عوام سے ان کی مدد کی اپیل کی تھی۔ دفعہ 370کی منسوخی کے چار برس بعد، یعنی گزشتہ برس ماہ ستمبر میں، میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کو خانہ نظربندی سے رہا کیا گیا تاہم اس کے بعد انہیں متعدد مرتبہ نظر بند کرکے ان کی سرگرمیوں پر قدغن عائد کیا گیا۔ میرواعظ ان دنوں سیاسی بیان بازی سے سخت گریز کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آستان عالیہ آتشزدگی میں خاکستر، لوگوں نے کیا احتجاج - Shrine Gutted