ETV Bharat / jammu-and-kashmir

انجینئر رشید نے عبوری ضمانت ختم ہونے کے بعد تہاڑجیل میں سرینڈر کر دیا

کشمیر کی سیاست میں ہلچل، ممبر پارلیمنٹ انجینئر رشید کی عبوری ضمانت ختم ہوئی جبکہ مستقل ضمانت پر عدالتی فیصلہ آج متوقع ہے۔

انجینئر رشید نے کیا تہاڑجیل میں رپورٹ
انجینئر رشید نے کیا تہاڑجیل میں رپورٹ (فائل فوٹو)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 28, 2024, 12:55 PM IST

سرینگر (نیوز ڈیسک): شمالی کشمیر کی بارہمولہ نشست سے ممبر پارلیمنٹ اور عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ انجینئر رشید نے تہاڑ جیل میں سرینڈر کیا۔ انجینر رشید کی آج عبوری ضمانت ختم ہوئی اور وہ پارٹی ترجمان کے ہمراہ دارالحکومت روانہ ہوئے تھے۔ انجینئر رشید 2019 سے تہاڑ جیل میں بند ہے۔ رشید کو سال 2017 میں ایک مبینہ دہشت گردی فنڈنگ کیس میں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔

انجینئر رشید نے جیل میں رپورٹ کرنے سے قبل میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا: ’’میں کوئی چور یا مجرم نہیں کہ سرینڈرکروں، میں تہاڑ جیل رپورٹ کرنے آیا ہوں سرینڈر کرنے نہیں۔‘‘ یاد رہے کہ رشید کو دارالحکومت دہلی کی عدالت نے 7 ستمبر کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے 3 اکتوبر کو واپس جیل جانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے پہلے 13 اکتوبر اور پھر 28 اکتوبر تک ان کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔ ادھر، عدالت آج انجینئر رشید کی مستقل ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنانے والی ہے۔ رشید پر مبینہ طور طور دہشت گردی کی فنڈنگ کا کیس درج ہے۔

قابل ذکر ہے کہ انجینئر رشید نے تہاڑ جیل سے ہی لوک سبھا انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کیے اور شمالی کشمیر کی بارہمولہ نشست پر موجودہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو پونے دو لاکھ ووٹوں سے شکست دی۔ بعد ازاں اسمبلی انتخابات سے قبل انجینئر رشید کی پارٹی - اے آئی پی - کے ساتھ کئی جماعتوں کے باغی یا علیحدہ ہوئے لیڈران نے شمولیت اختیار کی اور اے آئی پی کی حمایت پر انتخابات لڑے، تاہم لوک سبھا الیکشن کی طرح اے آئی پی کی حمایت یافتہ لیڈران نے کوئی خاص کاکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور بمشکل ہی انجینئر رشید کے برادر نے لنگیٹ اسمبلی نشست پر جیت درج کی۔ لنگیٹ اسمبلی حلقے سے انجینئر رشید ماضی میں دو رکن پارلیمان منتخب ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ سرکار کے خلاف دربار موو بحالی کے حق میں انجینئر رشید کا پہلا مظاہرہ

سرینگر (نیوز ڈیسک): شمالی کشمیر کی بارہمولہ نشست سے ممبر پارلیمنٹ اور عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ انجینئر رشید نے تہاڑ جیل میں سرینڈر کیا۔ انجینر رشید کی آج عبوری ضمانت ختم ہوئی اور وہ پارٹی ترجمان کے ہمراہ دارالحکومت روانہ ہوئے تھے۔ انجینئر رشید 2019 سے تہاڑ جیل میں بند ہے۔ رشید کو سال 2017 میں ایک مبینہ دہشت گردی فنڈنگ کیس میں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔

انجینئر رشید نے جیل میں رپورٹ کرنے سے قبل میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا: ’’میں کوئی چور یا مجرم نہیں کہ سرینڈرکروں، میں تہاڑ جیل رپورٹ کرنے آیا ہوں سرینڈر کرنے نہیں۔‘‘ یاد رہے کہ رشید کو دارالحکومت دہلی کی عدالت نے 7 ستمبر کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے 3 اکتوبر کو واپس جیل جانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے پہلے 13 اکتوبر اور پھر 28 اکتوبر تک ان کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔ ادھر، عدالت آج انجینئر رشید کی مستقل ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنانے والی ہے۔ رشید پر مبینہ طور طور دہشت گردی کی فنڈنگ کا کیس درج ہے۔

قابل ذکر ہے کہ انجینئر رشید نے تہاڑ جیل سے ہی لوک سبھا انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کیے اور شمالی کشمیر کی بارہمولہ نشست پر موجودہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو پونے دو لاکھ ووٹوں سے شکست دی۔ بعد ازاں اسمبلی انتخابات سے قبل انجینئر رشید کی پارٹی - اے آئی پی - کے ساتھ کئی جماعتوں کے باغی یا علیحدہ ہوئے لیڈران نے شمولیت اختیار کی اور اے آئی پی کی حمایت پر انتخابات لڑے، تاہم لوک سبھا الیکشن کی طرح اے آئی پی کی حمایت یافتہ لیڈران نے کوئی خاص کاکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور بمشکل ہی انجینئر رشید کے برادر نے لنگیٹ اسمبلی نشست پر جیت درج کی۔ لنگیٹ اسمبلی حلقے سے انجینئر رشید ماضی میں دو رکن پارلیمان منتخب ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ سرکار کے خلاف دربار موو بحالی کے حق میں انجینئر رشید کا پہلا مظاہرہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.