ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں کشمیر میں یاتریوں پر بڑے عسکری حملے - Attacks on Yatris

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 10, 2024, 6:59 PM IST

نوے کی دہائی سے اب تک شردھالوؤں خاص کر امرناتھ یاتریوں پر کئی حملے کیے گئے جن میں سال 200کا ’’امرناتھ یاترا قتل عام‘‘ سے موسوم حملہ بھی شامل ہیں جس میں 35افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ا
ریاسی میں یاتری بس پر حملہ (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (جموں و کشمیر): صوبہ جموں کے ریاسی ضلع میں واقع شیو کھوڑی مندر سے ماتا ویشنو دیوی مندر کی طرف جا رہے کم از کم نو (9) شردھالو اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کی مسافر بس، جس میں وہ سوار تھے، پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے حملہ کیا۔ حملہ کے نتیجے میں گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر گہری کھائی میں جا گری۔ حادثہ میں 41افراد زخمی بھی ہو گئے جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

اس خوفناک حملہ میں ہلاک ہونے والوں میں دو بچے بھی شامل تھے۔ اس حملہ سے یاتریوں پر اسی طرح کے حملوں کی دل دہلا دینے والی یادیں تازہ ہو گئیں۔ ماضی میں جموں و کشمیر میں یاتریوں پر ہونے والے عسکری حملوں پر ایک طائرانہ نظر۔

کٹرا: 13 مئی 2022 کو ایک مشتبہ عسکریت پسندانی حملے کے بعد یاتریوں کو لے جانے والی بس میں آگ لگنے سے چار شردھالو ہلاک اور 24 زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک بس کٹرا، ماتا ویشنو دیوی مندر سے جموں کی طرف لوٹ رہی تھی۔ ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ گاڑی میں کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے آگ لگی تھی لیکن بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ اس واقعے کے پیچھے عسکریت پسندوں کی سازش تھی۔

اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں 10 جولائی 2017 کو ایک یاتری بس پر عسکری حملے میں 5 خواتین سمیت سات یاتری ہلاک جبکہ 19 زخمی ہو گئے۔ بس پر اس وقت حملہ ہوا جب اس میں سوار یاتری بالہ تال، گاندربل سے امرناتھ گپھا کے درشن کرکے واپس جموں لوٹ رہے تھے۔

گاندربل: راجستھان سے تعلق رکھنے والے پانچ یاتری اس وقت زخمی ہو گئے جب عسکریت پسندوں نے 21 جون 2006 کو امرناتھ یاتریوں کو بیس کیمپ سے سرینگر لے جانے والی بس پر دستی بم پھینکا۔ یہ حملہ وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں بیہامہ-گندربل کے قریب ہوا۔ یہ حملہ جموں کشمیر پولیس کی جانب سے ایک عسکری ماڈیول کا پردہ فاش کرنے کے دعوے کے صرف چار روز بعد ہوا۔ یہ ب بس امرناتھ یاترا بیس کیمپ بالتل سے لوٹ رہی تھی اور اس میں 40 مسافر سوار تھے۔

سرینگر: 30 جولائی 2002 کو سرینگر میں یاتریوں کی ایک سیول ٹیکسی پر دستی بم پھینکا گیا جس میں دو یاتری ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔

پہلگام: چھ اگست 2002 کو عسکریت پسندوں کے ایک گروپ نے پہلگام کے قریب یاترا بیس کیمپ پر حملہ کیا جس میں یاتریوں سمیت 9 افراد ہلاک ہوگئے۔

شیش ناگ: 20 جولائی 2001 کو یاتریوں کے ایک کیمپ پر ایک عسکریت پسند نے گرنیڈ داغا، گپھا کے قریب بھی فائرنگ کی گئی جس سے شیش ناگ کے قریب 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

پہلگام میں مہلک ترین حملہ: امرناتھ یاترا کی تاریخ کے سب سے بڑے حملے میں 2 اگست 2000 کو تقریبا 35 یاتری مارے گئے اور متعدد زخمی ہو گئے۔ سال 2000 کا یہ حملہ ’’امرناتھ یاترا قتل عام‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ حملہ بیس کیمپ میں کیا گیا جس میں یاتری، دکاندار اور پورٹر مارے گئے۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے والی فائرنگ کے تبادلے میں تقریبا 60 افراد زخمی ہوئے۔

شیش ناگ: 28 جولائی 1998 کو عسکریت پسندوں نے امرناتھ یاتریوں کے ایک گروپ پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ حملہ شیش ناگ کیمپ سائٹ پر ہوا، جو امرناتھ غار کی طرف جاتے ہوئے یاتریوں کے لیے ایک آرام گاہ ہے۔

پہلگام :دو اگست 1994 کو پہلگام میں امرناتھ یاترا بیس کیمپ میں عسکریت پسندوں نے پانچ یاتریوں کو ہلاک اور کئی افراد کو زخمی کر دیا۔

یوم آزادی کے موقع پر یاتریوں پر حملہ : 15 اگست 1993 کو عسکریت پسندوں نے امرناتھ گپھا کی طرف جا رہے یاتریوں کے دستے پر حملہ کیا جس میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ بھی پڑھی: حریت کانفرنس نے کیا ریاسی حملہ پر رنجم وغم کا اظہا - APHC on Reasi Attack

ریاسی حملہ یہاں افراتفری پھیلانے کی ناپاک کوشش: منوج سنہا - Reasi Attack

سرینگر (جموں و کشمیر): صوبہ جموں کے ریاسی ضلع میں واقع شیو کھوڑی مندر سے ماتا ویشنو دیوی مندر کی طرف جا رہے کم از کم نو (9) شردھالو اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کی مسافر بس، جس میں وہ سوار تھے، پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے حملہ کیا۔ حملہ کے نتیجے میں گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر گہری کھائی میں جا گری۔ حادثہ میں 41افراد زخمی بھی ہو گئے جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

اس خوفناک حملہ میں ہلاک ہونے والوں میں دو بچے بھی شامل تھے۔ اس حملہ سے یاتریوں پر اسی طرح کے حملوں کی دل دہلا دینے والی یادیں تازہ ہو گئیں۔ ماضی میں جموں و کشمیر میں یاتریوں پر ہونے والے عسکری حملوں پر ایک طائرانہ نظر۔

کٹرا: 13 مئی 2022 کو ایک مشتبہ عسکریت پسندانی حملے کے بعد یاتریوں کو لے جانے والی بس میں آگ لگنے سے چار شردھالو ہلاک اور 24 زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک بس کٹرا، ماتا ویشنو دیوی مندر سے جموں کی طرف لوٹ رہی تھی۔ ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ گاڑی میں کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے آگ لگی تھی لیکن بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ اس واقعے کے پیچھے عسکریت پسندوں کی سازش تھی۔

اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں 10 جولائی 2017 کو ایک یاتری بس پر عسکری حملے میں 5 خواتین سمیت سات یاتری ہلاک جبکہ 19 زخمی ہو گئے۔ بس پر اس وقت حملہ ہوا جب اس میں سوار یاتری بالہ تال، گاندربل سے امرناتھ گپھا کے درشن کرکے واپس جموں لوٹ رہے تھے۔

گاندربل: راجستھان سے تعلق رکھنے والے پانچ یاتری اس وقت زخمی ہو گئے جب عسکریت پسندوں نے 21 جون 2006 کو امرناتھ یاتریوں کو بیس کیمپ سے سرینگر لے جانے والی بس پر دستی بم پھینکا۔ یہ حملہ وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں بیہامہ-گندربل کے قریب ہوا۔ یہ حملہ جموں کشمیر پولیس کی جانب سے ایک عسکری ماڈیول کا پردہ فاش کرنے کے دعوے کے صرف چار روز بعد ہوا۔ یہ ب بس امرناتھ یاترا بیس کیمپ بالتل سے لوٹ رہی تھی اور اس میں 40 مسافر سوار تھے۔

سرینگر: 30 جولائی 2002 کو سرینگر میں یاتریوں کی ایک سیول ٹیکسی پر دستی بم پھینکا گیا جس میں دو یاتری ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔

پہلگام: چھ اگست 2002 کو عسکریت پسندوں کے ایک گروپ نے پہلگام کے قریب یاترا بیس کیمپ پر حملہ کیا جس میں یاتریوں سمیت 9 افراد ہلاک ہوگئے۔

شیش ناگ: 20 جولائی 2001 کو یاتریوں کے ایک کیمپ پر ایک عسکریت پسند نے گرنیڈ داغا، گپھا کے قریب بھی فائرنگ کی گئی جس سے شیش ناگ کے قریب 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

پہلگام میں مہلک ترین حملہ: امرناتھ یاترا کی تاریخ کے سب سے بڑے حملے میں 2 اگست 2000 کو تقریبا 35 یاتری مارے گئے اور متعدد زخمی ہو گئے۔ سال 2000 کا یہ حملہ ’’امرناتھ یاترا قتل عام‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ حملہ بیس کیمپ میں کیا گیا جس میں یاتری، دکاندار اور پورٹر مارے گئے۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے والی فائرنگ کے تبادلے میں تقریبا 60 افراد زخمی ہوئے۔

شیش ناگ: 28 جولائی 1998 کو عسکریت پسندوں نے امرناتھ یاتریوں کے ایک گروپ پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ حملہ شیش ناگ کیمپ سائٹ پر ہوا، جو امرناتھ غار کی طرف جاتے ہوئے یاتریوں کے لیے ایک آرام گاہ ہے۔

پہلگام :دو اگست 1994 کو پہلگام میں امرناتھ یاترا بیس کیمپ میں عسکریت پسندوں نے پانچ یاتریوں کو ہلاک اور کئی افراد کو زخمی کر دیا۔

یوم آزادی کے موقع پر یاتریوں پر حملہ : 15 اگست 1993 کو عسکریت پسندوں نے امرناتھ گپھا کی طرف جا رہے یاتریوں کے دستے پر حملہ کیا جس میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ بھی پڑھی: حریت کانفرنس نے کیا ریاسی حملہ پر رنجم وغم کا اظہا - APHC on Reasi Attack

ریاسی حملہ یہاں افراتفری پھیلانے کی ناپاک کوشش: منوج سنہا - Reasi Attack

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.