ترال: پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں جہاں ڈیڑھ سو کے قریب افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جب کہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔ بنگلہ دیش کی موجودہ صورت حال سے ہندوستان بھی فکرمند ہے۔
اس ساری صورت حال میں کشمیر کے وہ والدین پریشان ہیں جن کے بچے بنگلہ دیش میں زیر تعلیم ہیں اس بیچ جموں وکشمیر پیس فاونڈیشن کے چیرمین فیاض احمد بٹ نے ملک کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے کشمیری طلباء کی وطن واپسی کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔
جنوبی کشمیر کے ترال گلشن پورہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فیاض بٹ نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں صورت حال بدستور کشیدہ بنی ہوئی ہے اور ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ اس صورت حال میں یہاں کے والدین انتہائی فکر مند ہیں۔اس لیے پہلی ترجیح میں ان طلباء کے وطن واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
فیاض بٹ نے مرکزی سرکار سے مطالبہ کیا کہ ہندوستان میں میڈیکل کالیج کھولے جائیں تاکہ ہمارے طلباء کو دوسرے ممالک میں پروفیشنل کورسز کے لیے جانا نہ پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: سو سے زائد ہلاکتوں کے بعد بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم پر روک لگا دی
واضح رہے کہ گزشتہ روز بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے متنازع کوٹہ سسٹم کے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی ہے لیکن اسے ختم نہیں کیا ہے۔ دراصل ہائی کورٹ نے 1971 کی جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کے رشتہ داروں کی درخواستوں کے بعد گزشتہ ماہ 30 فیصد ریزرویشن کو بحال کر دیا تھا۔ اس فیصلے نے ملک میں پرتشدد احتجاج کو جنم دے دیا تھا۔