ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کھرم درگاہ، عقیدت و فیض اور مذہبی ہم آہنگی کا منبع

کھرم درگاہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع ایک روحانی مقام ہے۔ یہ درگاہ 1365 ہجری میں تعمیر کی گئی تھی جہاں عید میلاد اور معراج النبیﷺ کے موقع پر تبرکات کی نشاندہی کی جاتی ہے۔

کھرم درگاہ، عقیدت و فیض اور مذہبی ہم آہنگی کا منبع
کھرم درگاہ، عقیدت و فیض اور مذہبی ہم آہنگی کا منبع
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 10, 2024, 4:29 PM IST

Updated : Feb 10, 2024, 6:39 PM IST

کھرم درگاہ، عقیدت و فیض اور مذہبی ہم آہنگی کا منبع

اننت ناگ (جموں کشمیر) : وادی کشمیر میں موجود بلند پایہ بزرگوں، اولیاء کرام کی درگاہیں و عبادت گاہیں دور حاضر میں بھی عالم انسانیت کے لئے نہ صرف روحانی فیض کے سرچشمے بلکہ مذہبی روادی کی بھی زندہ مثال ہیں۔ وادی کی دیگر درگاہوں کی طرح ضلع اننت ناگ کے کھرم علاقے کی درگاہ جنوبی کشمیر کی معروف ترین زیارتگاہوں میں شمار ہوتی ہے، جہاں جموں کشمیر کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے عقیدت مند بلا لحاظ مذہب و ملت اور رنگ نسل حاضری دے کر فیض حاصل کرتے ہیں۔ یہ درگاہ ضلع صدر مقام اننت ناگ سے تقریباً پچیس کلو میٹر دور کھرم گاؤں کے وسط میں واقع ہے۔

کھرم درگاہ نہ صرف عقیدت کا منبع ہے بلکہ مذہبی ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے کا ایک نمونہ بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ من کی مراد پانے کے لئے بلا لحاظ مذہب و ملت اس درگاہ پر آکر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ عید میلاد النبی (صلی اللہ علیہ و سلم) اور معراج عالم جیسے مواقع پر درگاہ میں شب خوانی کے ساتھ ساتھ ختمات المعظمات، درود و اذکار اور خصوسی دعائیہ مجالس کی روح پرور تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے اور اس دوران موئے مقدس سمیت درگاہ میں موجود دیگر تبرکات کی نشاندہی بھی کی جاتی ہے اور ریاست کے مختلف حصوں سے آئے ہزاروں عقیدت مند ان تبرکات کے دیدار سے فیضیاب ہوتے ہیں۔عقیدت مند درگاہ پر حاضری دے کر نہ صرف منتیں مانگتے ہیں بلکہ نذرو نیاز اور خیرات پیش کرکے بارگاہ میں اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:"اننت ناگ، بابا حیدر ریشی کی درگاہ مذہبی یکجہتی اور ہم آہنگی کی عکاس

کھرم درگاہ کی سنگ بنیاد 1365 ہجری میں ڈالی گئی اور تب سے موئے مقدس سمیت دیگر تبرکات کی فوقیت و عظمت سے لوگ جلوہ گر ہو رہے ہیں، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ زائرین کی بڑھتی تعداد کے مد نظر سنہ 1988 میں درگاہ کی دوسری نئی عمارت تعمیر کی گئی، جس کے گنبد پر سونے کی پرت چڑھائی گئی ہے۔ درگاہ کےصحن میں ایک قدرتی چشمہ بھی موجود ہے، جس کے متعلق عقیدت مندوں کا ماننا ہے کہ اس قدرتی چشمہ کا پانی جلد کی بیماری کو ٹھیک کرنے کے لئے کار آمد ثابت ہوتا ہے وہیں اس پانی کو معدے اور نظام ہاضمہ کے لیے بھی مفید تصور کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس چشمہ کو ’’آب شفاء‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

کھرم درگاہ، عقیدت و فیض اور مذہبی ہم آہنگی کا منبع

اننت ناگ (جموں کشمیر) : وادی کشمیر میں موجود بلند پایہ بزرگوں، اولیاء کرام کی درگاہیں و عبادت گاہیں دور حاضر میں بھی عالم انسانیت کے لئے نہ صرف روحانی فیض کے سرچشمے بلکہ مذہبی روادی کی بھی زندہ مثال ہیں۔ وادی کی دیگر درگاہوں کی طرح ضلع اننت ناگ کے کھرم علاقے کی درگاہ جنوبی کشمیر کی معروف ترین زیارتگاہوں میں شمار ہوتی ہے، جہاں جموں کشمیر کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے عقیدت مند بلا لحاظ مذہب و ملت اور رنگ نسل حاضری دے کر فیض حاصل کرتے ہیں۔ یہ درگاہ ضلع صدر مقام اننت ناگ سے تقریباً پچیس کلو میٹر دور کھرم گاؤں کے وسط میں واقع ہے۔

کھرم درگاہ نہ صرف عقیدت کا منبع ہے بلکہ مذہبی ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے کا ایک نمونہ بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ من کی مراد پانے کے لئے بلا لحاظ مذہب و ملت اس درگاہ پر آکر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ عید میلاد النبی (صلی اللہ علیہ و سلم) اور معراج عالم جیسے مواقع پر درگاہ میں شب خوانی کے ساتھ ساتھ ختمات المعظمات، درود و اذکار اور خصوسی دعائیہ مجالس کی روح پرور تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے اور اس دوران موئے مقدس سمیت درگاہ میں موجود دیگر تبرکات کی نشاندہی بھی کی جاتی ہے اور ریاست کے مختلف حصوں سے آئے ہزاروں عقیدت مند ان تبرکات کے دیدار سے فیضیاب ہوتے ہیں۔عقیدت مند درگاہ پر حاضری دے کر نہ صرف منتیں مانگتے ہیں بلکہ نذرو نیاز اور خیرات پیش کرکے بارگاہ میں اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:"اننت ناگ، بابا حیدر ریشی کی درگاہ مذہبی یکجہتی اور ہم آہنگی کی عکاس

کھرم درگاہ کی سنگ بنیاد 1365 ہجری میں ڈالی گئی اور تب سے موئے مقدس سمیت دیگر تبرکات کی فوقیت و عظمت سے لوگ جلوہ گر ہو رہے ہیں، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ زائرین کی بڑھتی تعداد کے مد نظر سنہ 1988 میں درگاہ کی دوسری نئی عمارت تعمیر کی گئی، جس کے گنبد پر سونے کی پرت چڑھائی گئی ہے۔ درگاہ کےصحن میں ایک قدرتی چشمہ بھی موجود ہے، جس کے متعلق عقیدت مندوں کا ماننا ہے کہ اس قدرتی چشمہ کا پانی جلد کی بیماری کو ٹھیک کرنے کے لئے کار آمد ثابت ہوتا ہے وہیں اس پانی کو معدے اور نظام ہاضمہ کے لیے بھی مفید تصور کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس چشمہ کو ’’آب شفاء‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

Last Updated : Feb 10, 2024, 6:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.