ETV Bharat / jammu-and-kashmir

بارہمولہ بین مذہبی شادی معاملہ: پولیس نے گمراہ کن پوسٹس کے خلاف ایڈوائزری جاری کی - Inter religious marriage

بارہمولہ میں پولیس نے بین مذہبی شادی معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین کو کسی بھی طرح کا گمراہ کن پوسٹ لکھنے اور شیئر کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ جموں و کشمیر کے بارہمولہ میں یہ خبر گشت کر رہی ہے کہ ایک لڑکی نے اپنا مذہب تبدیل کرکے شادی کرلی ہے۔

بارہمولہ بین مذہبی شادی معاملہ
بارہمولہ بین مذہبی شادی معاملہ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 24, 2024, 11:27 AM IST

بارہمولہ (جموں و کشمیر): پولیس نے بارہمولہ میں بین مذہبی شادی (انٹر رلیجن میریج) معاملے کا نوٹس لیا۔ سوشل میڈیا صارفین کو کسی بھی گمراہ کن پوسٹ پھیلانے کے خلاف ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ جمعہ کی دیر شام پولیس نے کہا کہ انہوں نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں لڑکی کے والد کے ذریعہ اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے کے بعد ایک بین مذہبی معاملے کا نوٹس لیا ہے۔

پولیس کے ایک بیان کے مطابق 16 اگست 2024 کو، پولیس اسٹیشن کریری میں محی الدین شیخ نام کے شخص نے اپنی بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی جو 16 اگست کی صبح سے لاپتہ تھی۔ آج 23 اگست 2024 کو معلوم ہوا ہے کہ 19 اگست 2024 کو مذکورہ لڑکی نے مذہب تبدیل کر کے نوی ممبئی کے ساگر پردیپ سنگھ سے شادی کر لی ہے۔ ضلع پولیس بارہمولہ کے پی ایس کریری نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے بی این ایس کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق انہوں نے دیکھا کہ بہت سے شرپسند اور سماج دشمن عناصر اس واقعہ کو افراتفری پھیلانے کے لیے استعمال کرنے کے لیے پوسٹس لکھ رہے ہیں/شیئر کر رہے ہیں۔ گمراہ کن اور اشتعال انگیز شیئر کرنے سے مختلف قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور ایسا کرنا سخت قانونی کارروائی کی بنیاد بنے گا۔

پولیس ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے مزید کہا کہ 'سبھی کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اس واقعے کے بارے میں گمراہ کن اور اشتعال انگیز مواد شیئر نہ کریں۔ اگر اس طرح کے مواد کو لکھا اور شیئر کیا گیا ہے تو اسے حذف کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں:

بارہمولہ (جموں و کشمیر): پولیس نے بارہمولہ میں بین مذہبی شادی (انٹر رلیجن میریج) معاملے کا نوٹس لیا۔ سوشل میڈیا صارفین کو کسی بھی گمراہ کن پوسٹ پھیلانے کے خلاف ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ جمعہ کی دیر شام پولیس نے کہا کہ انہوں نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں لڑکی کے والد کے ذریعہ اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے کے بعد ایک بین مذہبی معاملے کا نوٹس لیا ہے۔

پولیس کے ایک بیان کے مطابق 16 اگست 2024 کو، پولیس اسٹیشن کریری میں محی الدین شیخ نام کے شخص نے اپنی بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی جو 16 اگست کی صبح سے لاپتہ تھی۔ آج 23 اگست 2024 کو معلوم ہوا ہے کہ 19 اگست 2024 کو مذکورہ لڑکی نے مذہب تبدیل کر کے نوی ممبئی کے ساگر پردیپ سنگھ سے شادی کر لی ہے۔ ضلع پولیس بارہمولہ کے پی ایس کریری نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے بی این ایس کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق انہوں نے دیکھا کہ بہت سے شرپسند اور سماج دشمن عناصر اس واقعہ کو افراتفری پھیلانے کے لیے استعمال کرنے کے لیے پوسٹس لکھ رہے ہیں/شیئر کر رہے ہیں۔ گمراہ کن اور اشتعال انگیز شیئر کرنے سے مختلف قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور ایسا کرنا سخت قانونی کارروائی کی بنیاد بنے گا۔

پولیس ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے مزید کہا کہ 'سبھی کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اس واقعے کے بارے میں گمراہ کن اور اشتعال انگیز مواد شیئر نہ کریں۔ اگر اس طرح کے مواد کو لکھا اور شیئر کیا گیا ہے تو اسے حذف کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.