بارہمولہ : ملک بھر میں جاری لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلہ کے تحت جموں و کشمیر کی بارہمولہ پارلیمانی نشست پر پیر کو ووٹنگ ہوگی، جس کے لئے سیکورٹی و انتظامی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ 18 اسمبلی حلقوں پر مشتمل اس نشست پر 17 لاکھ سے زائد رائے دہندگان ہیں جو 22 امیداروں کے سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ اس نشست پر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ، سابق وزیر اور پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون، پی ڈی پی کے سابق راجیہ سبھا ممبر میر فیاض اور محروس انجینئر رشید کے مابین کڑا مقابلہ ہے۔
اس ضمن میں آج سوپور کے سکاسٹ واڈورہ میں پولنگ عملے کو EVMs بھی تقسیم کیے گئے تاکہ وہ اپنے اپنے پولنگ اسٹیشن پر انہیں لگوائیں۔ کل صبح سات بجے سے ووٹنگ کا آغاز ہوگا جو شام چھ تک جاری رہے گی۔ طہےز اے ڈی سی سوپور شبیر رینا کے علاوہ ایس پی سوپور دیویا دیو نے پولنگ عملے کے ساتھ ملاقات کی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ ضلع بارہمولہ کے اوڑی میں جگہ جگہ چیک پوائنٹس لگائے گئے ہیں اور بڑے پیمانہ پر گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے۔ پولنگ سٹیشنوں پر بھی سکیورٹی کے پختہ انتظامات کئے جارہے ہیں۔ پولنگ بوتھ کے عملے کو آج ہی تعینات کردیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے بارہمولہ میں پرامن اور شفاف ووٹنگ کے لئے سیکورٹی و انتظامی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ جموں کشمیر کے الیکٹورل افسر پنڈورنگ کوڈبراؤ پولے نے بتایا کہ بارہمولہ نشست پر کل 17,37,865 ووٹرز ہیں، جن میں 8,75,831 مرد اور 8,62,000 خواتین اور 34 خواجہ سرا ہیں۔ 17128 رائے دہندگان جسمانی طور خاص جبکہ 527 ووٹر ایسے ہے جن کی عمر 100 برس یا سو سے زیادہ ہے۔ ان تمام رائے دہندگان کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 2,103 پولنگ مراکز قائم کئے ہیں۔
یوں تو عمر عبداللہ اور سجاد لون کے مابین ہی سخت مقابلہ لگ رہا تھا تاہم انجینئر رشید کے بیٹوں کی جانب سے انتخابی مہم نے اس نشست کی ہوا ہی بدل دی۔ تاہم اصل مقابلہ عمر اور سجاد لون کے درمیان ہی دکھا رہا ہے۔ بارہمولہ پارلیمانی نشست ضلع کپواڑہ، بارہمولہ اور بانڈی پورہ کی اسمبلی نشستوں پر مشتمل تھی لیکن سال 2022 کی حد بندی سے اس نشست میں ضلع بڈگام کی بیروہ اور بڈگام اسمبلی حلقے شامل کئے گئے۔ جس سے یہ نشست اب سرینگر کے مضافات بڈگام تا لائن آف کنٹرول کے کیرن تک پھیلائی گئی۔ بارہمولہ نشست پر محروس علیحدگی پسند نعیم خان کے بھائی منیر خان بھی انتخابات لڑ رہے ہیں۔ سجاد لون کو اپنی پارٹی، سابق پی ڈی پی لیڑر مظفر بیگ کے علاوہ کئی ڈی ڈی سی ممبران کی حمایت حاصل ہے۔ جبکہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور انجینئر رشید اپنے دم پر یہ انتخابات لڑ رہے ہیں۔
اس کے علاوہ لداخ یونین ٹریٹری کی واحد پارلیمانی نشست پر بھی پیر کو انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔ اس نشست میں کل 1.82 لاکھ ووٹرز حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ اس نشست پر تین امیدواروں میدان میں ہیں جن میں بی جے پی کے تاشی گیالسن اور آزاد امیدوار حاجی حنیفہ جان اور کانگرس کے تاشی نامگیال شامل ہیں۔ حاجی حنیفہ جان نیشنل کانفرنس کے لیڈر ہیں اور ضلع کرگل سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہیں کرگل ضلع میں کانگرس اور سماجی و مذہبی تنظیموں کی حمایت حاصل ہے۔