ترال: جہاں ایک طرف ایل جی انتطامیہ کھیل کود کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، جس کی وجہ سے نوجوان کھیل کود کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ تاہم جنوبی کشمیر کے ترال میں موجود گلاب باغ میں کھلاڑیوں کو آج بھی کھیل کے میدان کا انتظار ہے، جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کے اندر مایوسی پائی جارہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوے گلاب باغ کے نوجوانوں نے کہا کہ پوری وادی میں سپورٹس کو فروغ دینے کے لیے کام کیا گیا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارا گاؤں اس حوالے سے نظر انداز کیا گیا ہے۔ اس گاؤں کے بچے آج بھی مقامی نالے میں کھیل کر اپنا شوق پورا کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ دیہی ترقی علاقوں میں کھیل گاہ تو تعمیر کیا جارہا ہے لیکن گلاب باغ میں جہاں اسٹیٹ لینڈ بھی دستیاب ہے، اس حوالے سے کوئی کام نہیں کیا جارہا ہے۔ مقامی کھلاڑیوں کی بات کریں تو ان کا دعوی ہے کہ یہاں ٹیلینٹ موجود ہے لیکن پلیٹ فارم مہیا نہ ہونے سے اس گاؤں اب تک کوئی بڑا کھلاڑی پیدا نہ ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں:
گلاب باغ میں کھیل گاہ موجود نہ ہونے کے بارے میں جب بی ڈی او ڈاکٹر محمد اشرف سے رابطہ قائم کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ یہ گاؤں پنچایت حلقہ نودل کے ساتھ آتا ہے، جہاں پہلے ہی ایک کھیل گاہ لوگوں کو وقف کی گئی ہے اور یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر گاؤں میں پلے گراؤنڈ بنایا جائے۔