بارہمولہ: جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوران شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں انتخابی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں سمیت آزاد امیدوار اپنی مہمات میں سرگرم ہیں، جبکہ عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔ بارہمولہ کے علاوہ سوپور میں بھی کئی آزاد امیدوار انتخابی میدان میں قسمت آزما رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران، سوپور سے آزاد امیدوار شعیب محمد شیخ کے والد محمد حنیف نے انکشاف کیا کہ ان کا بیٹا گزشتہ کچھ برسوں سے غیر قانونی سرگرمیوں (UAPA) کے تحت ادھمپور جیل میں قید ہے، اور وہ خود اس کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ محمد حنیف نے بتایا کہ ان کا بیٹا پہلے رفیع آباد سے الیکشن لڑنا چاہتا تھا، لیکن کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد اب سوپور سے انتخابی میدان میں ہے۔ وہ اپنی دو چھوٹی دختران کے ساتھ گھر گھر جا کر لوگوں سے ووٹ کی اپیل کر رہے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران حنیف نے امید ظاہر کی کہ عوام ان کے بیٹے کو ووٹ دیں گے اور جیل سے رہائی ملنے کے بعد وہ عوام کی خدمت کرے گا۔
محمد حنیف نے اپنی مالی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس بڑے انتخابی جلسے منعقدہ کرنے کے وسائل نہیں ہیں، لیکن انہیں یقین ہے کہ لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کشمیر کے حکمرانوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’اب تک کے حکمرانوں نے کشمیری عوام، خصوصاً نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے، جس کے نتیجے میں میرا بیٹا آج جیل میں قید ہے۔‘‘ انہوں نے جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی جماعتوں پر بھی یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ ’’ان جماعتوں نے کشمیری عوام کو دھوکہ دیا ہے اور اب دوبارہ سیاسی میدان میں کود پڑے اور اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر میں نیشنل کانفرنس کی برتری ہوگی: این سی امیدوار مبارک گل - NC Candidate on Election Boycott