جموں: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے کے تحت ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ وہیں سانبہ میں بین الاقوامی سرحد سے متصل جیردا نام کا ایک ایسا گاؤں ہے جہاں کے لوگ پہلی بار اپنے گاؤں میں ووٹ ڈال رہے ہیں۔ گاؤں کے لوگوں نے بتایا کہ پہلے ان کے یہاں سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے پولنگ مرکز نہیں بنایا جاتا تھا۔
مقامی لوگوں کو امید ہے کہ ان کے گاؤں میں پولنگ سٹیشن ہونے کے نتیجے میں پچھلے انتخابات کے مقابلے زیادہ ٹرن آؤٹ ہوگا۔ جیردا گاؤں رام گڑھ اسمبلی حلقہ کا حصہ ہے اور اس میں 800 ووٹر ہیں۔
گاؤں کے رہائشی ستپال نے کہا کہ "یہ پولنگ سٹیشن پہلی بار بنایا گیا ہے۔ ہم اس پر بہت خوش ہیں۔ پہلے ہم کھوڑ جایا کرتے تھے۔ ہمارے گاؤں میں پولنگ مرکز بننے سے ووٹنگ کا فیصد بڑھے گا اور ہمیں فائدہ بھی ہو گا۔"
گاؤں کے سابق سرپنچ موہن سنگھ بھاٹی نے کہا ’’پہلے ہمیں کھوڑ جانا پڑتا تھا، جو یہاں سے چار کلومیٹر دور ہے، تو آپ سمجھ سکتے ہیں، جن کے پاس اپنی گاڑی ہوتی تھی، وہ جاتے تھے۔ یہاں تو بہت سے لوگوں کے پاس سائیکل تک نہیں تھی۔ بہت سے مسائل تھے۔ یہاں پولنگ بوتھ بننے سے گاؤں کا ووٹنگ فیصد زیادہ ہوگا۔
سانبہ کے ڈی ایم راجیش شرما کا کہنا ہے کہ "یہاں ایک بارڈر ماڈل پولنگ اسٹیشن ہے۔ اس میں کمیونٹی بنکر، ایک ایئر کنڈیشنڈ لائبریری اور ایک چھوٹا جم سمیت دیگر سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔"
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی 40 نشستوں پر آج 90 رکنی اسمبلی کے انتخابات کے ایک حصے کے طور پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ نتائج کا اعلان آٹھ اکتوبر کو ہونا ہے۔