ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر، پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا سلسلہ جاری، ہر ایک امیدوار جیت کا کر رہا ہے دعویٰ - JK Assembly Polls

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 4, 2024, 5:22 PM IST

جموں کشمیر میں 18ستمبر کو پہلے، 25کو دوسرے جبکہ یکم اکتوبر کو تیسرے اور آخری مرحلے کے تحت انتخابات منعقد ہوں گے۔

(دائیں سے بائیں) احسان پردیسی، این سی۔ آسیہ نقاش، پی ڈی پی۔  فہیم ریشی آزاد امیدوار
(دائیں سے بائیں) احسان پردیسی، این سی۔ آسیہ نقاش، پی ڈی پی۔ فہیم ریشی آزاد امیدوار (ای ٹی وی بھارت)
سرینگر میں کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا سلسلہ جاری (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر: جموں وکشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت انتخابات کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگیاں داخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس بیچ بدھ کو ڈی سی آفس سرینگر میں امیدواروں اور ان کے حامیوں کی کافی گہماگہمی دیکھنے کو ملی۔ ایسے میں آج نیشنل کانفرنس کے کئی امیدواروں نے اپنے کاغذات داخل کئے، ان میں زڈی بل اسمبلی حلقہ انتخاب کے امیدوار تنویر صادق، لال چوک اسمبلی حلقے کے احسان پریسی، خانیار حلقہ انتخاب کے علی محمد ساگر اور حضرت بل اسمبلی حلقہ انتخاب کے سلمان ساگر کے نام قابل ذکر ہیں۔ ان کے ہمراہ پارٹی کے نائب صدر عمر عبد اللہ کے علاوہ حامیوں کی خاصی تعداد بھی موجود تھی۔

اس کے علاوہ جن دیگر سیاسی جماعتوں کے نامزد امیدواروں نے اپنے کاغذات ریٹرننگ آفیسر کے سامنے جمع کئے ان میں اپنی پارٹی کے صدر اور چھانہ پورہ اسمبلی حلقے کے امیدوار الطاف بخاری، پی ڈی پی کی آسیہ نقاش، خورشید عالم، لال چوک حلقے کے اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر، بی جے پی کے انجینئر اعجاز حسین اور جموں وکشمیر یونائٹیڈ مومنٹ کے فہیم ریشی کے نام شامل ہیں۔

اس دوران ریٹرننگ آفیسر کے دفتر کے باہر مذکورہ جماعتوں کے حامی اپنے اپنے امیدوار اور پارٹی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ اس موقع پر کئی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین سے بات کرتے ہوئے اپنی جیت کا دعویٰ کیا اور کہا کہ اس بار جموں وکشمیر کے وقار کی بات ہے جو یہاں کے لوگوں سے غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے چھین لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ جموں وکشمیر کے موجودہ صورتحال سے اکتا گئے ہیں اور لوگ تبدیلی کے خواہشمند ہیں اور تبدیلی تبھی ممکن ہےجب وہ صحیح، ایماندار اور دیانت دار امیدوار کو اسمبلی میں بھیجیں گے۔ادھر، این سی کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی گاندربل سے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔

اس موقع پر ان امیدواروں نے ایک دوسرے کی تنقیدبھی کی، نیشنل کانفرنس کے احسان پردیسی نے کہا کہ ’’سابق ایم ایل اے جو لال چوک جو کہ ماضی میں سونہ وار حلقہ انتخاب ہوا کرتا تھا، نے علاقے کے لوگوں سے ووٹ حاصل کر کے زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا۔ لیکن اگر لوگ آج این سی پر اپنا اعتماد دکھائیں گے تو انہیں اب کی بار شکایت کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔‘‘

دریں اثناء، تجارت سے سیاسی میدان میں کود پڑے فیم ریشی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب تک روایتی سیاسی جماعتوں نے شہر خاص کے ساتھ ہمیشہ سوتیلی ماں کا سلوک کیا ہے، ایسے میں اگر مجھے اس بار لوگ موقع دیتے ہیں تو میں عیدگاہ کی نمائندگی بہتر طور کروں گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وقت آگیا ہے کہ لوگ یہاں کے پرانے سیاستدانوں کو چھوڑ کر نئے، قابل، پڑھے لکھے اور دیانتدار لوگوں کو آگے آنے کا موقع دیں۔‘‘

یاد رہے کہ دوسرے مرحلے کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 5 ستمبر مقرر کی گئی جبکہ کاغذات کی جانب پڑتال 6 ستمبر کو ہوگی اور 9 ستمبر کو کاغذات واپس لئے جا سکتے ہیں۔ سرینگر ضلع میں حتمی انتخابی فہرست کے مطابق کل 7لاکھ 74 ہزار 46 راے دہندگان ہیں۔ ضلع میں 8 اسمبلی حلقے ہیں جن میں19حضرت بل، 20 خانیار، 21حبہ کدل، 22 لال چوک، 23 چھانہ پورہ، 24زڈی بل، 25 عیدگاہ اور 26 سینٹرل شالہ ٹینگ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ جموں کشمیر میں تین مرحلوں میں انتخابات منعقد کئے جا رہے ہیں۔ پہلے مرحلے کے تحت انتخابات 18 ستمبر کو ہوں گے دوسرے مرحلے کے تحت 25ستمبر جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے کے انتخابات یکم اکتوبر کو ہونے جا رہے ہیں اور 8 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی نے ملک بھر میں 'نفرت اور خوف پھیلانے' کے لیے بی جے پی پر تنقید کی، کہا، کانگریس اسے محبت سے شکست دے گی

سرینگر میں کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا سلسلہ جاری (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر: جموں وکشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت انتخابات کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگیاں داخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس بیچ بدھ کو ڈی سی آفس سرینگر میں امیدواروں اور ان کے حامیوں کی کافی گہماگہمی دیکھنے کو ملی۔ ایسے میں آج نیشنل کانفرنس کے کئی امیدواروں نے اپنے کاغذات داخل کئے، ان میں زڈی بل اسمبلی حلقہ انتخاب کے امیدوار تنویر صادق، لال چوک اسمبلی حلقے کے احسان پریسی، خانیار حلقہ انتخاب کے علی محمد ساگر اور حضرت بل اسمبلی حلقہ انتخاب کے سلمان ساگر کے نام قابل ذکر ہیں۔ ان کے ہمراہ پارٹی کے نائب صدر عمر عبد اللہ کے علاوہ حامیوں کی خاصی تعداد بھی موجود تھی۔

اس کے علاوہ جن دیگر سیاسی جماعتوں کے نامزد امیدواروں نے اپنے کاغذات ریٹرننگ آفیسر کے سامنے جمع کئے ان میں اپنی پارٹی کے صدر اور چھانہ پورہ اسمبلی حلقے کے امیدوار الطاف بخاری، پی ڈی پی کی آسیہ نقاش، خورشید عالم، لال چوک حلقے کے اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر، بی جے پی کے انجینئر اعجاز حسین اور جموں وکشمیر یونائٹیڈ مومنٹ کے فہیم ریشی کے نام شامل ہیں۔

اس دوران ریٹرننگ آفیسر کے دفتر کے باہر مذکورہ جماعتوں کے حامی اپنے اپنے امیدوار اور پارٹی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ اس موقع پر کئی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین سے بات کرتے ہوئے اپنی جیت کا دعویٰ کیا اور کہا کہ اس بار جموں وکشمیر کے وقار کی بات ہے جو یہاں کے لوگوں سے غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے چھین لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ جموں وکشمیر کے موجودہ صورتحال سے اکتا گئے ہیں اور لوگ تبدیلی کے خواہشمند ہیں اور تبدیلی تبھی ممکن ہےجب وہ صحیح، ایماندار اور دیانت دار امیدوار کو اسمبلی میں بھیجیں گے۔ادھر، این سی کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی گاندربل سے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔

اس موقع پر ان امیدواروں نے ایک دوسرے کی تنقیدبھی کی، نیشنل کانفرنس کے احسان پردیسی نے کہا کہ ’’سابق ایم ایل اے جو لال چوک جو کہ ماضی میں سونہ وار حلقہ انتخاب ہوا کرتا تھا، نے علاقے کے لوگوں سے ووٹ حاصل کر کے زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا۔ لیکن اگر لوگ آج این سی پر اپنا اعتماد دکھائیں گے تو انہیں اب کی بار شکایت کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔‘‘

دریں اثناء، تجارت سے سیاسی میدان میں کود پڑے فیم ریشی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب تک روایتی سیاسی جماعتوں نے شہر خاص کے ساتھ ہمیشہ سوتیلی ماں کا سلوک کیا ہے، ایسے میں اگر مجھے اس بار لوگ موقع دیتے ہیں تو میں عیدگاہ کی نمائندگی بہتر طور کروں گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وقت آگیا ہے کہ لوگ یہاں کے پرانے سیاستدانوں کو چھوڑ کر نئے، قابل، پڑھے لکھے اور دیانتدار لوگوں کو آگے آنے کا موقع دیں۔‘‘

یاد رہے کہ دوسرے مرحلے کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 5 ستمبر مقرر کی گئی جبکہ کاغذات کی جانب پڑتال 6 ستمبر کو ہوگی اور 9 ستمبر کو کاغذات واپس لئے جا سکتے ہیں۔ سرینگر ضلع میں حتمی انتخابی فہرست کے مطابق کل 7لاکھ 74 ہزار 46 راے دہندگان ہیں۔ ضلع میں 8 اسمبلی حلقے ہیں جن میں19حضرت بل، 20 خانیار، 21حبہ کدل، 22 لال چوک، 23 چھانہ پورہ، 24زڈی بل، 25 عیدگاہ اور 26 سینٹرل شالہ ٹینگ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ جموں کشمیر میں تین مرحلوں میں انتخابات منعقد کئے جا رہے ہیں۔ پہلے مرحلے کے تحت انتخابات 18 ستمبر کو ہوں گے دوسرے مرحلے کے تحت 25ستمبر جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے کے انتخابات یکم اکتوبر کو ہونے جا رہے ہیں اور 8 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی نے ملک بھر میں 'نفرت اور خوف پھیلانے' کے لیے بی جے پی پر تنقید کی، کہا، کانگریس اسے محبت سے شکست دے گی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.