سرینگر (جموں کشمیر): ’’ہم نے لوک سبھا انتخابات میں سبق سیکھ لیا ہے، اب اسمبلی الیکشن میں نہ کسی پارٹی سے اتحاد کریں گے اور نہ کسی کے اتحاد سے الیکشن لڑیں گے۔ جموں کشمیر میں اپنی پارٹی صرف 60 سیٹوں پر ہی اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی جس میں جموں کی 20 نشستیں بھی شامل ہیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے انتخابی مہم کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔
اپنی پارٹی صدر اور سابق وزیر الطاف بخاری نے بھی انتخابی مہم تیز کر دی ہے۔ لوگوں کو ووٹ دینے اور ان کی پارٹی کے امیدوار کو کامیاب بنانے کی غرض سے بخاری گھر گھر جاکر لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران الطاف بخاری نے کہا: ’’جموں کشمیر کے لوگ کیا چاہتے ہیں، وہ ہم جان چکے ہیں اور کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپنے دم پر الیکشن لڑیں گے۔‘‘
بخاری کا کہنا ہے کہ اپنی پارٹی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لیے 60 نشستوں پر اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی جن میں کشمیر کی 40 اور جموں کی 20 نشستیں شامل ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں الائنس کے حوالہ سے بخاری نے دعویٰ کیا: ’’کچھ پارٹیاں کھلے عام اتحاد کر رہی ہیں جبکہ کچھ پردے کے پیچھے۔‘‘ واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں اپنی پارٹی اور پیپلز کانفرنس کو بی جے پی کی ’بی‘ قرار دیا گیا تھا اور ان دونوں جماعتوں کے امیدواروں کو لوک سبھا انتخابات میں کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، حتی کہ اپنی پارٹی کے سبھی امیدواروں کی ضمانت تک ضبط ہوئی۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات تین مراحل میں ہوں گے 18 اور 25 ستمبر اور یکم اکتوبر، جبکہ نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جنید عظیم مٹو نے نظریاتی اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا -