سرینگر (جموں و کشمیر) : کشمیر میں بارشوں کے تھمنے کے بعد گرچہ عوام سمیت انتظامیہ نے بھی راحت کی سانس لی ہے تاہم بعض مقامات پر ابھی بھی دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی خطرے کے نشان کے اوپر یا اس کے قریب بہہ رہا ہے۔ دریائے جہلم میں سرینگر کے رام منشی باغ اور پانپور گیجز میں پانی کی سطح سیلاب کے نشان پر پہنچ گئی ہے۔ تاہم حکام نے عوام کو یقین دلایا کہ پانی کی سطح جلد ہی کم ہونے کی امید ہے عوام سے خوفزدہ نہ ہونے پر زور دیا ہے۔
کشمیر میں محکمہ آبپاشی اینڈ فلڈ کنٹرول (آئی اینڈ ایف سی) کے چیف انجینئر نریش کمار نے بتایا کہ جنوبی کشمیر میں سنگم کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو گئی ہے تاہم جہلم کے وسطی حصے میں پانی کی سطح میں اضافہ دیکھ جا رہا ہے جو چند گھنٹوں تک ہی برقرار رہے گی اور اس کے بعد یہاں بھی پانی کی سطح میں کمی ہونے کی توقع ہے۔ کمار نے کہا: ’’جنوبی کشمیر سے پانی کا حجم پہلے ہی کشمیر کے مرکزی آبی ذخائر تک پہنچ چکا ہے۔ اگرچہ رام منشی باغ اور پانپور میں پانی کی سطح سیلاب کے اعلان کے نشان کو عبور کر چکی تھی تاہم اب پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔‘‘ اس بات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہ صورتحال قابو میں ہے، کمار نے زور دے کر کہا کہ ’’حکام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور موسمی حالات میں نمایاں بہتری کو دیکھتے ہوئے لوگوں سے حوصلہ رکھنے اور نہ گھبرانے کی اپیل کی جا رہی ہے۔‘‘
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، سنگم میں 23.55 ملی میٹر، رام منشی باغ میں 19.5 ملی میٹر، جبکہ کھڈوانی اور بٹ کوٹ میں بالترتیب 31 ملی میٹر اور 36 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔ تاہم کل رات سے بارش کا سلسلہ بند ہونے کے بیچ محکمہ موسمیات نے کشمیر ڈویژن کے بیشتر حصوں میں عام طور پر مطلع ابر آلود جبکہ جموں ڈویژن میں جزوی طور پر ابر آلود اور مجموعی طور پر آسمان صاف رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
سرینگر میں محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر مختار احمد نے بتایا کہ منگل کے روز بھی تر موسم جاری رہنے کا امکان ہے، عام طور پر ابر آلود موسم اور کئی مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانہ درجے کی بارش ہونے کا امکان ہے۔ تاہم انہوں نے بدھ سے موسم میں بہتری واقع ہونے کا امکان ظاہر کی۔ ادھر، موسم کی خرابی اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر سرینگر، کپوارہ، ڈوڈہ، گریز، رام بن اور بانڈی پورہ سمیت مختلف اضلاع میں آج اسکول احتیاطی طور پر بند رہے جبکہ کشمیر یونیورسٹی میں درس و تدریس اور امتحانات کو ملتوی کیا گیا۔
دریں اثنا، سرینگر کے کئی علاقوں میں سڑکیں زیر آب آ گئی ہیں اور حکام کی جانب سے پانی کی نکاسی کا عمل جاری ہے۔ سرینگر جموں ہائی ٹریفک کی نقل و حمل کے لیے بند ہے جبکہ اس کی بحالی کا کام سرعت کے ساتھ جاری ہے۔ اس کے علاوہ دیگر اہم سڑکوں بشمول سرینگر لیہہ شاہراہ، مغل روڈ اور بھدرواہ-چمبا روڈ پر تازی برفباری کے سبب یہ سڑکیں ٹریفک کی آواجاہی کے لیے بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں موسلا دھار بارش اور سردی کا سلسلہ جاری - Rainfall and Cold Spell in kashmir