جموں (جموں کشمیر) : سرمائی دارالحکومت جموں کے ایک سرحدی علاقے سے تعلق رکھنے والے معمر شہری، سبھاش شرما، نے جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور ملک کے وزیر اعظم سے اُن کے فرزند کی جسد خاکی کو پاکستان سے جموں لائے جانے کی اپیل کی ہے تاکہ وہ ہندو دھرم کے مطابق اپنے فرزند کی آخری رسومات ادا کر سکے۔
سبھاش شرما نے جون میں اپنے 20سالہ فرزند، ہرش، کے لا پتہ ہونے کے شکایت درج کرائی، تاہم ہر جگہ تلاش کیے جانے کے بعد بھی ہرش کا کہیں اتہ پتہ نہ چل سکے۔ سبھاش کے مطابق انہوں نے 12جولائی کو اپنے فرزند کے نمبر کا ڈوپلیکیٹ سم کارڈ ایکٹی ویٹ کروایا اور ان کے مطابق اس واٹس ایپ نمبر پر پاکستان سے مسیج آئی اور انہوں نے اسی نمبر پر واپس رابطہ قائم کیا جس ظاہر ہوا کہ ان کا فرزند چناب دریا میں غرقاب ہوکر پاکستان پہنچا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے فرزند کو پاکستان میں ہی دفنا دیا گیا ہے تاہم ان کی خواہش ہے کہ وہ اپنے فرزند کی سناتن دھرم کے مطابق آخری رسومات ادا کر سکے۔ شرما نے اس ضمن میں ایل جی انتظامیہ، وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے فرزند کی جسد خاکی کو پاکستان سے یہاں لائے جانے سے متعلق اقدامات اٹھائے۔
ہرش، 11 جون کو اپنے آبائی علاقہ جوریان سے لاپتہ ہو گئے تھے۔ سبھاش شرما کا کہنا ہے کہ جوں ہی انہوں نے اپنے فرزند کے نمبر کا سم ایکٹی ویٹ کیا تو لگاتار پاکستان سے ایک نامعلوم نمبر سے پیغامات موصول ہوئے۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ہرش کی لاش سرحد پار ایک نہر سے ملی ہے اور اسے دفنا دیا گیا ہے۔ سبھاش شرما کا کہنا ہے کہ پاکستان کے نمبر سے انہیں اپنے فرزند کا شناختی کارڈ وغیرہ بھی ارسال کیا گیا ہے جس سے ان کے فرزند کی لاش پاکستان میں ہونے میں کوئی شک و شبہ باقی نہیں رہا۔
سبھاش نے مزید کہا کہ ان کے خاندان نے اس معاملے میں وزارت خارجہ، وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کے دفتر کو بھی خط لکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگل کشور شرما 15 جولائی کو مرکزی حکومت میں سینئر لوگوں کے سامنے اس معاملے کو زیر بحث لائیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی ہرش کی لاش ان کے گھر بھیجنے کی بھی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistani National Handed over to Pakistan بی ایس ایف نے پاکستانی شہری کو پاک رینجرز کے حوالے کیا