سرینگر (جموں کشمیر): جموں و کشمیر کنٹریکٹرز کوآرڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین غلام جیلانی پرزا کا کہنا ہے کہ ’’سرکار کی جانب سے تعمیرات کی خاطر درکار خام مواد پر پابندی عائد کرنے سے بحرانی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔‘‘ سرینگر میں منعقدہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران جموں و کشمیر کنٹریکٹرز کوآرڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ’’تعمیراتی کاموں خاص کر پلوں، سڑکوں کی تعمیر اور سڑکوں کی میگڈامائزیشن وغیرہ کے لیے ووین، پانپور سے جو خام مواد حاصل کیا جاتا تھا، کچھ عرصے سے اس پر عائد کی پابندی کے باعث وہاں سے اس طرح کا کوئی تعمیراتی مواد دستیاب نہیں ہوپا رہا ہے، جس کے نتیجے میں کئی تعمیراتی پروجیکٹس پر کام مکمل طور بند ہو چکا ہے جبکہ کئی پروجیکٹس پر سست رفتاری سے کام جاری ہے۔
ووین، پانپور میں ایسے خام مواد کے زرائع اور یونٹس ہیں جن سے ویٹ مکس میکڈیم (ڈبلیو ایم ایم)، واٹر باؤنڈ میکڈیم (ڈبلیو بی ایم) اور اسٹون ایگریگیٹ وغیرہ تعمیر کی خاطر خام مواد فراہم ہو جاتا تھا لیکن اب کافی عرصے سے وہاں سے یہ خام مواد نہیں مل پا رہا ہے جس سے نہ صرف کئی اسکیموں کے تحت جاری تعمیراتی کام متاثر ہو چکے ہیں بلکہ ٹھیکہ داروں، کاریگروں اور مزدوروں کی روزی روٹی پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیشتر ٹھیکداروں نے مختلف بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں سے قرضہ بھی لیا ہے۔ ایسے میں اگر سرکار نے اس اہم مسئلہ کی طرف اپنی توجہ مبذول نہیں کی تو آگے جاکر یہ معاملہ سنگین رخ اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ایل جی منوج سنہا سے اپیل کی ہے وہ اس معاملے میں ذاتی مداخلت کریں تاکہ محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے خام مواد پر عائد کی گئی پابندی کو ہٹایا جائے اور رکے پڑے تعمیراتی پروجیکٹس پر دوبارہ کام شروع کرکے عام لوگوں کو راحت دی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: رمبی آرا اور رومشی نالہ میں کان کنی پر روک لگانے کی ہدایت