سرینگر (جموں کشمیر) : ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے پیر کے روز ڈپٹی کمشنر گاندربل، شیام بیر سنگھ، کو توہین عدالت کے ایک مقدمے میں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے سات دن کا وقت دیا ہے۔ جسٹس اتل سریدھرن اور جسٹس سنجیو کمار پر مشتمل ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) گاندربل، فیاض احمد قریشی کی جانب سے دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم جاری کیا۔ عدالت نے سنگھ کو ہدایت کی کہ وہ عبوری طور پر سی جے ایم یا کسی دوسرے عدالتی افسر کے خلاف کوئی حکم جاری نہ کریں۔
سماعت کے دوران سنگھ کو تبصرہ کرنے کا موقع دیا گیا جس پر انہوں نے کہا کہ ان کا ’’ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔‘‘ یہ پیش رفت تین دن قبل ہائی کورٹ کے جاری کردہ سمن کے بعد ہوئی ہے، جس میں شیامبیر سنگھ کو 5 اگست کو ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت جاری کی تھی۔ اسی ڈویژن بنچ نے توہین عدالت کیس کے سلسلے میں شیامبیر سنگھ کو جمعہ کو عدالت طلب کیا تھا۔
یہ مقدمہ سی جے ایم، فیاض احمد قریشی نے شروع کیا تھا، جس نے ڈی سی گاندربل شیامبیر سنگھ پر عدالتی عمل میں مداخلت کرنے اور انہیں دھمکانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کی ذاتی پیشی کو لازمی قرار دیتے ہوئے الزامات کی سنجیدگی سے سماعت کی۔ سینئر ایڈوکیٹ آر اے جان R.A. Jan کو اس معاملے میں عدالت کی مدد کے لیے ’’امیکس کیوری‘‘ مقرر کیا گیا ہے۔
یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب گاندربل میں ایک سب جج نے حکمنامہ کی عمل آوری کے معاملے میں ڈپٹی کمشنر سمیت کئی سرکاری اہلکاروں کی تنخواہیں روکنے کا حکم جاری کیا تھا۔ سنگھ پر جج کو دھمکانے کی کوشش کرنے کا الزام ہے، جس کی وجہ سے توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سب جج کے ساتھ پنگا ضلع مجسٹریٹ کو پڑا مہنگا - DC Ganderbal Vs Sub judge