ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں و کشمیر میں ووٹوں کی گنتی آج، تمام تر انتظامات مکمل - RESULTS OF JK ASSEMLY POLLS

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات تین مراحل میں منعقد ہوئے۔ آج بتاریخ اکتوبر سیاسی پارٹیوں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا...

جموں وکشمیر میں کل ووٹوں کی گنتی، تمام تر انتظامات مکمل
جموں وکشمیر میں کل ووٹوں کی گنتی، تمام تر انتظامات مکمل (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 7, 2024, 5:21 PM IST

Updated : Oct 7, 2024, 5:31 PM IST

جموں وکشمیر میں کل ووٹوں کی گنتی، تمام تر انتظامات مکمل (Etv bharat)

سری نگر: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والے 873 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ آج کیا جائے گا کیونکہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایک دہائی کے بعد منعقد ہونے والے پہلے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی آج آٹھ بجے سے شروع ہونے والی ہے اور ووٹوں کی شفاف گنتی جب کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 20 اضلاع میں قائم گنتی مراکز کے ارد گرد سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ گنتی 20 اضلاع کے تمام 90 اسمبلی حلقوں کے لیے ہوگی۔ سری نگر، UT کے گرمائی دارالحکومت میں، آٹھ اسمبلی حلقوں کی گنتی کے مراکز شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (SKICC) میں ہوں گے۔ 19 اضلاع کی بقیہ 82 نشستوں کے لیے متعلقہ ضلع ہیڈکوارٹر میں گنتی ہوگی۔

جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پانڈورنگ کے پولے نے بتایا کہ گنتی صبح آٹھ سے شروع ہوگی اور دوپہر تقریباً 3 بجے ختم ہوگی۔ سب سے پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی شروع کی جائے گی اور پھر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی گنتی شروع ہو جائے گی۔ ووٹوں کی شفاف اور پریشانی سے پاک گنتی کے لیے کاؤنٹنگ ہال سخت حفاظتی نگرانی میں ہیں"۔

پول نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا ہے کہ ووٹوں کی گنتی جموں، ادھم پور اور دہلی میں ہوگی جہاں مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ تمام 90 سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی زیادہ تر دوپہر 3 بجے تک ختم ہو جائے گی۔ سیاسی ایجنٹ مشاہدہ کرنے کے لیے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پہنچ گئے ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر نے کہا کہ گنتی اور متعلقہ عملے کو پہلے ہی تربیت دی گئی ہے تاکہ ووٹ کاونٹنگ کے وقت کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

جموں و کشمیر میں ایک دہائی کے بعد تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے۔ آخری اسمبلی انتخابات دسمبر 2014 میں ہوئے تھے جب بی جے پی اور پی ڈی پی نے مخلوط حکومت بنائی تھی۔ یہ انتخابات تین مرحلوں میں ہوئے۔ 18 ستمبر کو جنوبی کشمیر اور چناب وادی کی نشستوں پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ 25 ستمبر کو منعقدہ دوسرے مرحلے میں وسطی کشمیر اور پیر پنجال اضلاع کی 26 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی جبکہ آخری مرحلے میں شمالی کشمیر اور جموں کے اضلاع میں پولنگ ہوئی۔

جموں خطہ 43 نشستوں پر مشتمل ہے جب کہ کشمیر میں اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 47 ہے۔ تین مرحلوں میں کل ووٹر ٹرن آؤٹ 63.45 فیصد رہا جو کہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں ریکارڈ کیے گئے 65.52 فیصد سے دو فیصد کم ہے۔ 873 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا۔ ان میں 43 خواتین ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 90 سیٹوں پر اتحاد میں مقابلہ کیا جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے تمام سیٹوں پر الیکشن لڑا۔ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے صرف 62 نشستوں پر انتخاب لڑا تھا۔ ان میں سے 19 امیدوار وادی کشمیر میں میدان میں تھے۔ سب سے زیادہ تعداد آزاد امیدواروں کی تھی جن کی تعداد 346 تھی۔

یونین ٹریٹری کے تمام میں اضلاع کے ساتھ ساتھ گاندربل کے ڈگری کالج میں ووٹوں کی گنتی کے لئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ ووٹوں کی خوشگوار اور ہموار گنتی کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کے مراکز کے گرد و پیش تین دائروں والی سیکورٹی کی تعیناتی کو عمل میں لائی گئی ہے۔

حکام نے شفافیت، درستگی اور گنتی کے نتائج کے بر وقت اعلان کو یقینی بنانے کے لئے نگرانی اور حفاظتی اقدامات، بیٹھنے کے انتظامات، ای وی ایم کی ٹرانسپورٹیشن اور کاؤنٹنگ ہال میں تکنیکی سیٹ اپ کو بھی حتمی شکل دی ہے۔ ان کا کہنا ہے امیدواروں کے صرف مجاز کاؤنٹنگ ایجنٹوں اور گنتی ڈیوٹی پر تعینات عملے کو ہی گنتی ہالز کے اندر جانے کی اجازت ہو گی۔ اس بارے میں جب ہم نے مختلف پارٹیوں کے ایجنٹز سے بات کی تو انہوں نے بتایا کی ضلع انتظامیہ نے تمام تر انتظامات اچھے رکھے ہیں اور سی سی ٹی وی کیمرہ بھی ہر جگہ نصب کیے گئے ہیں۔

شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بارہمولہ محمد زید ملک اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بارہمولہ ظہور احمد رینا نے مشترکہ طور پر آج ایک جامع بریفنگ کی صدارت کی تاکہ ووٹوں کے گنتی کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا سکے۔ اس دوران مجسٹریٹس، پولیس افسران، اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے افسران نے شرکت کی۔ اس سیشن میں گنتی کے مراکز کے لیے بہتر حفاظتی پروٹوکول پر توجہ مرکوز کی گئی۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا کے رہنما خطوط پر سختی سے عمل کرنا، گنتی کے عمل میں دیانتداری، شفافیت اور غیر جانبداری کو یقینی بنانا، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بارہمولہ، ظہور احمد رینا، جے کے اے ایس نے غیر جانبداری اور مستعدی کو برقرار رکھنے میں عہدیداروں کے اہم کردار پر زور دیا۔ ایس ایس پی بارہمولہ، ایس ایچ۔ محمد زید ملک نے گنتی کے عمل کے لیے ایک محفوظ اور سازگار ماحول کی یقین دہانی کرائی۔ جمہوری اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور CAPF کے عزم کا اعادہ کیا۔ان انتظامات کے ساتھ، بارہمولہ ضلع ایک ہموار اور شفاف گنتی کے عمل کے لیے تیار ہے۔

بانڈی پورہ میں آسانی سے اور بہتر گنتی کے لیے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔ گنتی مراکز کے باہر دفعہ 144 نافذ ہو گی۔ ضلع الیکشن افسر بانڈی پورہ منظور احمد قادری نے پیر کو کہا کہ ضلع میں گنتی کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ گنتی صبح 8 بجے شروع ہوگی۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ای او بانڈی پورہ نے کہا کہ پولنگ عملے کی رینڈمائزیشن پہلے ہی ہو چکی ہے۔ حتمی رینڈمائزیشن کل صبح کی جائے گی جس کے بعد انہیں گنتی کے مراکز الاٹ کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گنتی کے مراکز میں تین درجے کی سیکورٹی قائم کی گئی ہے۔ ای وی ایم کی شفٹنگ کا کام گنتی مراکز میں ای سی آئی کے رہنما خطوط کے تحت کیا جائے گا۔


یہ بھی پڑھیں:

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج حیران کن ہوں گے: ڈاکٹر طلعت مجید

جموں وکشمیر میں کل ووٹوں کی گنتی، تمام تر انتظامات مکمل (Etv bharat)

سری نگر: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والے 873 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ آج کیا جائے گا کیونکہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایک دہائی کے بعد منعقد ہونے والے پہلے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی آج آٹھ بجے سے شروع ہونے والی ہے اور ووٹوں کی شفاف گنتی جب کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 20 اضلاع میں قائم گنتی مراکز کے ارد گرد سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ گنتی 20 اضلاع کے تمام 90 اسمبلی حلقوں کے لیے ہوگی۔ سری نگر، UT کے گرمائی دارالحکومت میں، آٹھ اسمبلی حلقوں کی گنتی کے مراکز شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (SKICC) میں ہوں گے۔ 19 اضلاع کی بقیہ 82 نشستوں کے لیے متعلقہ ضلع ہیڈکوارٹر میں گنتی ہوگی۔

جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پانڈورنگ کے پولے نے بتایا کہ گنتی صبح آٹھ سے شروع ہوگی اور دوپہر تقریباً 3 بجے ختم ہوگی۔ سب سے پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی شروع کی جائے گی اور پھر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی گنتی شروع ہو جائے گی۔ ووٹوں کی شفاف اور پریشانی سے پاک گنتی کے لیے کاؤنٹنگ ہال سخت حفاظتی نگرانی میں ہیں"۔

پول نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا ہے کہ ووٹوں کی گنتی جموں، ادھم پور اور دہلی میں ہوگی جہاں مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ تمام 90 سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی زیادہ تر دوپہر 3 بجے تک ختم ہو جائے گی۔ سیاسی ایجنٹ مشاہدہ کرنے کے لیے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پہنچ گئے ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر نے کہا کہ گنتی اور متعلقہ عملے کو پہلے ہی تربیت دی گئی ہے تاکہ ووٹ کاونٹنگ کے وقت کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

جموں و کشمیر میں ایک دہائی کے بعد تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے۔ آخری اسمبلی انتخابات دسمبر 2014 میں ہوئے تھے جب بی جے پی اور پی ڈی پی نے مخلوط حکومت بنائی تھی۔ یہ انتخابات تین مرحلوں میں ہوئے۔ 18 ستمبر کو جنوبی کشمیر اور چناب وادی کی نشستوں پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ 25 ستمبر کو منعقدہ دوسرے مرحلے میں وسطی کشمیر اور پیر پنجال اضلاع کی 26 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی جبکہ آخری مرحلے میں شمالی کشمیر اور جموں کے اضلاع میں پولنگ ہوئی۔

جموں خطہ 43 نشستوں پر مشتمل ہے جب کہ کشمیر میں اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 47 ہے۔ تین مرحلوں میں کل ووٹر ٹرن آؤٹ 63.45 فیصد رہا جو کہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں ریکارڈ کیے گئے 65.52 فیصد سے دو فیصد کم ہے۔ 873 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا۔ ان میں 43 خواتین ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 90 سیٹوں پر اتحاد میں مقابلہ کیا جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے تمام سیٹوں پر الیکشن لڑا۔ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے صرف 62 نشستوں پر انتخاب لڑا تھا۔ ان میں سے 19 امیدوار وادی کشمیر میں میدان میں تھے۔ سب سے زیادہ تعداد آزاد امیدواروں کی تھی جن کی تعداد 346 تھی۔

یونین ٹریٹری کے تمام میں اضلاع کے ساتھ ساتھ گاندربل کے ڈگری کالج میں ووٹوں کی گنتی کے لئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ ووٹوں کی خوشگوار اور ہموار گنتی کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کے مراکز کے گرد و پیش تین دائروں والی سیکورٹی کی تعیناتی کو عمل میں لائی گئی ہے۔

حکام نے شفافیت، درستگی اور گنتی کے نتائج کے بر وقت اعلان کو یقینی بنانے کے لئے نگرانی اور حفاظتی اقدامات، بیٹھنے کے انتظامات، ای وی ایم کی ٹرانسپورٹیشن اور کاؤنٹنگ ہال میں تکنیکی سیٹ اپ کو بھی حتمی شکل دی ہے۔ ان کا کہنا ہے امیدواروں کے صرف مجاز کاؤنٹنگ ایجنٹوں اور گنتی ڈیوٹی پر تعینات عملے کو ہی گنتی ہالز کے اندر جانے کی اجازت ہو گی۔ اس بارے میں جب ہم نے مختلف پارٹیوں کے ایجنٹز سے بات کی تو انہوں نے بتایا کی ضلع انتظامیہ نے تمام تر انتظامات اچھے رکھے ہیں اور سی سی ٹی وی کیمرہ بھی ہر جگہ نصب کیے گئے ہیں۔

شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بارہمولہ محمد زید ملک اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بارہمولہ ظہور احمد رینا نے مشترکہ طور پر آج ایک جامع بریفنگ کی صدارت کی تاکہ ووٹوں کے گنتی کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا سکے۔ اس دوران مجسٹریٹس، پولیس افسران، اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے افسران نے شرکت کی۔ اس سیشن میں گنتی کے مراکز کے لیے بہتر حفاظتی پروٹوکول پر توجہ مرکوز کی گئی۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا کے رہنما خطوط پر سختی سے عمل کرنا، گنتی کے عمل میں دیانتداری، شفافیت اور غیر جانبداری کو یقینی بنانا، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بارہمولہ، ظہور احمد رینا، جے کے اے ایس نے غیر جانبداری اور مستعدی کو برقرار رکھنے میں عہدیداروں کے اہم کردار پر زور دیا۔ ایس ایس پی بارہمولہ، ایس ایچ۔ محمد زید ملک نے گنتی کے عمل کے لیے ایک محفوظ اور سازگار ماحول کی یقین دہانی کرائی۔ جمہوری اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور CAPF کے عزم کا اعادہ کیا۔ان انتظامات کے ساتھ، بارہمولہ ضلع ایک ہموار اور شفاف گنتی کے عمل کے لیے تیار ہے۔

بانڈی پورہ میں آسانی سے اور بہتر گنتی کے لیے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔ گنتی مراکز کے باہر دفعہ 144 نافذ ہو گی۔ ضلع الیکشن افسر بانڈی پورہ منظور احمد قادری نے پیر کو کہا کہ ضلع میں گنتی کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ گنتی صبح 8 بجے شروع ہوگی۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ای او بانڈی پورہ نے کہا کہ پولنگ عملے کی رینڈمائزیشن پہلے ہی ہو چکی ہے۔ حتمی رینڈمائزیشن کل صبح کی جائے گی جس کے بعد انہیں گنتی کے مراکز الاٹ کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گنتی کے مراکز میں تین درجے کی سیکورٹی قائم کی گئی ہے۔ ای وی ایم کی شفٹنگ کا کام گنتی مراکز میں ای سی آئی کے رہنما خطوط کے تحت کیا جائے گا۔


یہ بھی پڑھیں:

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج حیران کن ہوں گے: ڈاکٹر طلعت مجید

Last Updated : Oct 7, 2024, 5:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.