ETV Bharat / jammu-and-kashmir

یو ٹی یوم تاسیس پر سیاسی نمائندوں کی غیر حاضری، منوج سنہا نے قرار دیا ’دوہرا معیار‘

جموں کشمیر کو 2019میں ریاستی درجے سے گھٹا کر دو یونین ٹیریٹریز میں منقسم کیا گیا۔ ہر سال 31اکتوبر کو یہ دن منایا جاتا ہے۔

ا
یو ٹی فاؤنڈیشن ڈے کے موقع پر سرینگر میں سرکاری تقریب (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 31, 2024, 12:17 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے یومِ تاسیس (UT Foundation Day) کے موقع پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ان سیاسی نمائندوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جو ’’آئینِ ہند پر حلف اٹھانے کے باوجود اس تقریب سے دور رہے۔‘‘ سنہا نے کہا کہ ’’یہ دوہرا معیار ہے کہ وہ سیاست دان، جنہوں نے آئین کے تحت وفاداری اور رازداری کی قسمیں کھائی ہیں، جموں و کشمیر کے یونین ٹیریٹری یومِ تاسیس کی تقریب میں شریک نہ ہوئے۔‘‘

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا: ’’ہم ابھی (اس وقت) یونین ٹیریٹری ہیں، اور جب ریاستی درجہ بحال ہوگا تو ہم اس دن کو منائیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جب پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ (J&K Reorganisation Act) پاس ہوا، تو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ریاستی درجہ کی بحالی کا وعدہ کیا تھا، اور وزیر اعظم نے بھی اسی ہال میں ریاستی درجہ بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

یہ ردِعمل اس وقت سامنے آیا جب نیشنل کانفرنس اور کانگریس سمیت کئی منتخب نمائندوں نے جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری یومِ تاسیس کی تقریب میں شرکت نہیں کی اور اسے ’’یومِ سیاہ‘‘ قرار دیا۔ گزشتہ روز نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار اور کانگریس اور پی ڈی پی کے اراکین نے واضح کیا تھا کہ وہ یونین ٹیریٹری کے قیام (یوم تاسیس) کو خوشی کے طور پر نہیں دیکھتے اور ریاستی درجہ کی بحالی کے حق میں ہیں۔ سنہا نے اس تناظر میں کہا کہ ’’جموں و کشمیر کے مستقبل اور ریاستی درجہ کی بحالی پر سیاست دانوں کو حقیقت کو قبول کرتے ہوئے ترقیاتی اقدامات میں ساتھ دینا چاہئے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: این سی اور کانگریس ’یوم تاسیس‘ منائیں گے یا ’یوم سیاہ‘؟

سرینگر: جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے یومِ تاسیس (UT Foundation Day) کے موقع پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ان سیاسی نمائندوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جو ’’آئینِ ہند پر حلف اٹھانے کے باوجود اس تقریب سے دور رہے۔‘‘ سنہا نے کہا کہ ’’یہ دوہرا معیار ہے کہ وہ سیاست دان، جنہوں نے آئین کے تحت وفاداری اور رازداری کی قسمیں کھائی ہیں، جموں و کشمیر کے یونین ٹیریٹری یومِ تاسیس کی تقریب میں شریک نہ ہوئے۔‘‘

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا: ’’ہم ابھی (اس وقت) یونین ٹیریٹری ہیں، اور جب ریاستی درجہ بحال ہوگا تو ہم اس دن کو منائیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جب پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ (J&K Reorganisation Act) پاس ہوا، تو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ریاستی درجہ کی بحالی کا وعدہ کیا تھا، اور وزیر اعظم نے بھی اسی ہال میں ریاستی درجہ بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

یہ ردِعمل اس وقت سامنے آیا جب نیشنل کانفرنس اور کانگریس سمیت کئی منتخب نمائندوں نے جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری یومِ تاسیس کی تقریب میں شرکت نہیں کی اور اسے ’’یومِ سیاہ‘‘ قرار دیا۔ گزشتہ روز نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار اور کانگریس اور پی ڈی پی کے اراکین نے واضح کیا تھا کہ وہ یونین ٹیریٹری کے قیام (یوم تاسیس) کو خوشی کے طور پر نہیں دیکھتے اور ریاستی درجہ کی بحالی کے حق میں ہیں۔ سنہا نے اس تناظر میں کہا کہ ’’جموں و کشمیر کے مستقبل اور ریاستی درجہ کی بحالی پر سیاست دانوں کو حقیقت کو قبول کرتے ہوئے ترقیاتی اقدامات میں ساتھ دینا چاہئے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: این سی اور کانگریس ’یوم تاسیس‘ منائیں گے یا ’یوم سیاہ‘؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.