ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں وکشمیر پُرامن، یہاں کوئی بھی آرٹیکل 370 واپس نہیں چاہتا: جی کشن ریڈی - G Kishan Reddy on NC Congress

جموں و کشمیر میں بی جے پی کے انچارج جی کشن ریڈی نے بی جے پی کے کئی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کر کے بی جے پی کی حصولیابیوں اور اس کے منصوبوں کو بیان کیا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے این سی، کانگریس اور پی ڈی پی پر شدید نکتہ چینی کی۔

بی جے پی لیڈران کے ساتھ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کی پریس کانفرنس
بی جے پی لیڈران کے ساتھ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کی پریس کانفرنس (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 31, 2024, 7:19 AM IST

Updated : Aug 31, 2024, 9:31 AM IST

بی جے پی لیڈران کے ساتھ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کی پریس کانفرنس (ETV Bharat)

جموں: مرکزی وزیر اور جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کے انچارج جی کشن ریڈی نے جموں میں پریس کانفرنس منعقد کی اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں ہونے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی اقدام سے پہلے جموں کشمیر میں بنیادی ڈھانچے جیسے بجلی، سڑکیں، پانی کے کنکشن اور غریبوں کے لئے رہائش کی کمی تھی۔
جی کشن ریڈی نے جموں میں میڈیا سینٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ علاقہ آخر کار پتھراؤ کی لعنت سے آزاد ہو گیا ہے، جس میں ایک وقت میں بچوں کو سکیورٹی فورسز کے خلاف تشدد کے لئے مجبور کیا جاتا تھا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان کی طرف سے اسپانسر کردہ احتجاج اور ہڑتالیں ختم ہو چکی ہیں۔ کشمیری پنڈتوں کی عزت اور سلامتی کے ساتھ ان کے جائز حقوق بھی بحال کیے جا رہے ہیں۔ اس پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر کشن ریڈی کے ساتھ بی جے پی کے ترجمان شاذیہ علمی اور ایس آر پی سنگھ، ایم پی جگل کشور شرما، سابق نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرملا سنگھ، ریاستی ترجمان ابھیجیت جسروٹیا اور جے کے بی جے پی میڈیا سیکرٹری ڈاکٹر پردیپ مہوترا بھی موجود تھے۔
ریڈی نے کہا "یہ اسمبلی انتخابات جموں و کشمیر میں بی جے پی کے لئے ووٹ کے علاوہ عسکریت پسندی کے خلاف اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کی بحالی کے لئے ایک تحریک ہیں۔ انہوں نے کانگریس-این سی اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کا منشور امن اور ترقی کے خلاف ہے، نیز پاکستان کے مفادات کے ساتھ زیادہ گہرائی سے جڑا ہوا ہے، بجائے اس کے کہ وہ بھارت کے لوگوں کے مفادات کے لیے ہو۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی کوششوں کا حوالہ دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ پرامن تعلقات کو فروغ دینا چاہتے تھے جسے اسلام آباد کی بدنیتی نے مسترد کر دیا۔'' ان کے مطابق یہی مخالف پالیسیاں بھارت کے خلاف پراکسی جنگ کی جڑ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی میں اندرونی کشمکش جاری
مرکزی وزیر جموں کشمیر عوام سے اپیل کی کہ بی جے پی کو ووٹ دیں جو ان کے بقول، جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے والی واحد پارٹی ہے، خاص طور پر جب بات خواتین، ایس سی، ایس ٹی، گورکھا، والمیکی، اور مغربی پاکستانی پناہ گزینوں سمیت معاشرے کے پسماندہ طبقات کی عزت کی بحالی کی ہو۔
پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کو نشانہ بناتے ہوئے، جی کشن ریڈی نے ان پر کانگریس اور این سی کے ساتھ سازش کا الزام لگایا کہ وہ خطے کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں اور اسے تشدد اور علیحدگی پسندی کے دور میں واپس لے جانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر جیسی خوبصورت ریاست کو انتشار کا مرکز کیوں بنایا جانا چاہیے جب کہ یہاں کے لوگ ترقی، روزگار، اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے آئین کے مکمل نفاذ کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت جموں و کشمیر کو دیگر ریاستوں کے برابر ترقی دینے کے لئے مخلصانہ طور پر کام کرتی رہے گی۔

مزید پڑھیں: جموں میں اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی نے وار روم کا افتتاح کیا

بی جے پی لیڈران کے ساتھ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کی پریس کانفرنس (ETV Bharat)

جموں: مرکزی وزیر اور جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کے انچارج جی کشن ریڈی نے جموں میں پریس کانفرنس منعقد کی اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں ہونے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی اقدام سے پہلے جموں کشمیر میں بنیادی ڈھانچے جیسے بجلی، سڑکیں، پانی کے کنکشن اور غریبوں کے لئے رہائش کی کمی تھی۔
جی کشن ریڈی نے جموں میں میڈیا سینٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ علاقہ آخر کار پتھراؤ کی لعنت سے آزاد ہو گیا ہے، جس میں ایک وقت میں بچوں کو سکیورٹی فورسز کے خلاف تشدد کے لئے مجبور کیا جاتا تھا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان کی طرف سے اسپانسر کردہ احتجاج اور ہڑتالیں ختم ہو چکی ہیں۔ کشمیری پنڈتوں کی عزت اور سلامتی کے ساتھ ان کے جائز حقوق بھی بحال کیے جا رہے ہیں۔ اس پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر کشن ریڈی کے ساتھ بی جے پی کے ترجمان شاذیہ علمی اور ایس آر پی سنگھ، ایم پی جگل کشور شرما، سابق نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرملا سنگھ، ریاستی ترجمان ابھیجیت جسروٹیا اور جے کے بی جے پی میڈیا سیکرٹری ڈاکٹر پردیپ مہوترا بھی موجود تھے۔
ریڈی نے کہا "یہ اسمبلی انتخابات جموں و کشمیر میں بی جے پی کے لئے ووٹ کے علاوہ عسکریت پسندی کے خلاف اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کی بحالی کے لئے ایک تحریک ہیں۔ انہوں نے کانگریس-این سی اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کا منشور امن اور ترقی کے خلاف ہے، نیز پاکستان کے مفادات کے ساتھ زیادہ گہرائی سے جڑا ہوا ہے، بجائے اس کے کہ وہ بھارت کے لوگوں کے مفادات کے لیے ہو۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی کوششوں کا حوالہ دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ پرامن تعلقات کو فروغ دینا چاہتے تھے جسے اسلام آباد کی بدنیتی نے مسترد کر دیا۔'' ان کے مطابق یہی مخالف پالیسیاں بھارت کے خلاف پراکسی جنگ کی جڑ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی میں اندرونی کشمکش جاری
مرکزی وزیر جموں کشمیر عوام سے اپیل کی کہ بی جے پی کو ووٹ دیں جو ان کے بقول، جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے والی واحد پارٹی ہے، خاص طور پر جب بات خواتین، ایس سی، ایس ٹی، گورکھا، والمیکی، اور مغربی پاکستانی پناہ گزینوں سمیت معاشرے کے پسماندہ طبقات کی عزت کی بحالی کی ہو۔
پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کو نشانہ بناتے ہوئے، جی کشن ریڈی نے ان پر کانگریس اور این سی کے ساتھ سازش کا الزام لگایا کہ وہ خطے کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں اور اسے تشدد اور علیحدگی پسندی کے دور میں واپس لے جانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر جیسی خوبصورت ریاست کو انتشار کا مرکز کیوں بنایا جانا چاہیے جب کہ یہاں کے لوگ ترقی، روزگار، اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے آئین کے مکمل نفاذ کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت جموں و کشمیر کو دیگر ریاستوں کے برابر ترقی دینے کے لئے مخلصانہ طور پر کام کرتی رہے گی۔

مزید پڑھیں: جموں میں اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی نے وار روم کا افتتاح کیا

Last Updated : Aug 31, 2024, 9:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.