بارہمولہ (جموں کشمیر ): تہاڑ جیل میں بند علیحدگی پسند رہنما نعیم خان کے بھائی منیر خان نے جمعہ کو شمالی کشمیر کی بارہمولہ لوک سبھا نشست کے لیے بطور آزاد امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔ اس نشست پر جمعہ کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی اور تقریبا تین درجن افراد نے کاغذات نامزدگی جمع کیے۔ اس نشست پر 20 مئی کو پانچویں مرحلے کے تحت پولنگ ہونگی۔
جموں کشمیر نیشنل فرنٹ نامی علیحدگی پسند تنظیم کے سربراہ نعیم خان کو 24 جولائی 2017 کو عسکریت پسندی سے متعلق ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نعیم خان کی تنظیم پر حکومت نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت پابندی عائد کی ہے۔ تاہم نعیم خان کے بردارد منیر خان جموں کشمیر نیشنلسٹ پیپلز فرنٹ پارٹی کے ساتھ وابستہ ہیں۔ یہ پارٹی جس دو سال قبل معرض وجود میں لائی گئی اور منیر خان نے بارہمولہ کے ڈپٹی کمشنر منگا شیرپا، جو اس حلقے کے ریٹرننگ افسر ہیں، کے سامنے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔
بارہمولہ نشست پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کے علاوہ جموں کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر اور علیحدگی پسند سیاست ترک کرکے مین اسٹریم میں شامل ہوئے سجاد غنی لون، راجیہ سبھا کے سابق ایم پی اور پی ڈی پی کے سینئر لیڈر میر فیاض کے علاوہ سابق ایم ایل اے شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید بھی اس نشست پر اپنی سیاسی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس نشست پر کل 38امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔ بارہمولہ نشست پر پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 3 مئی تھی جبکہ پولنگ 20 مئی کو طے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ نے بارہمولہ سیٹ کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کیا - LOK SABHA ELECTION 2024
یہ بھی پڑھیں: کیا بارہمولہ میں عمر عبداللہ کے خلاف الطاف بخاری - سجاد لون کا اتحاد کام کرے گا؟ - Lok Sabha Election 2024