ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پٹن انتخابی حلقے میں دلچسپ مقبلہ - paton constituency

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

جموں وکشمیر کے ضلع بارہمولہ کے پٹن کی سیٹ پردلچسپ مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے،ایسے میں اگرچہ اس انتخابی حلقے میں 13 امیدوار میدان ہیں۔ تاہم اصل مقابلہ پییلز کانفرنس کے عمران رضا انصاری اور نیشنل کانفرنس کے امیدوار سابق پولیس آفیسر جاوید ریاض بیدار کے مابین مانا جارہا ہے۔

پٹن انتخابی حلقے میں دلچسپ مقبلہ
پٹن انتخابی حلقے میں دلچسپ مقبلہ (ETV BHARAT)

بارہمولہ: شمالی ضلع بارہمولہ کی پٹن نشست پر مقابلہ دوبدو دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایسے میں اگرچہ اس انتخابی حلقے میں 13 امیدوار میدان ہیں۔ تاہم اصل مقابلہ پییلز کانفرنس کے عمران رضا انصاری اور نیشنل کانفرنس کے امیدوار سابق پولیس آفیسر جاوید ریاض بیدار کے مابین مانا جارہا ہے۔ تاہم تہاڑ جیل میں بند حریت رہنما نعیم خان کے بھائی منیر خان اور پی ڈی پی امیدوار بھی میدان میں ہیں جن کی موجودگی کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔

ماضی کے اگرچہ یہ انتخابی حلقہ پر نیشنل کانفرنس کا دبدبہ رہا ہے، لیکن 2014 کے اسمبلی انتخابات میں عمران رضا انصاری نے پی ڈی پی کی ٹکٹ پر پٹن سے جیت درج کی ہے اور آج اس سیٹ پر یہ دوبارہ اپنی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ عمران رضا انصاری کے والد مولوی افتخار انصاری اس نشست پر مختلف سیاسی جماعتوں کی ٹکٹ پر 4 مرتبہ جیت درج کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ادھر عمران رضا انصاری کی پی ڈی پی سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعد پارٹی نے اس مرتبہ پٹن سے ایک نئے چہرے جاوید اقبال گنائی کو میدان میں اتارا ہے۔

نیشنل کانفرنس نے جاوید ریاض بیدار کو اس مرتبہ میدان میں اتارا ہے ۔بیدار پٹن کی معروف شخصیت مانی جاتی ہے ۔ان کے والد نے پٹن سیٹ پر کانگریس منڈیٹ پر سال 1972 میں جیت درج کی تھی۔وہیں نیشنل کانفرنس اب تک سب سے زیادہ 7 مرتبہ یہاں سے سیٹ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئی ہے

پٹن اسمبلی حلقے کی تاریخ کو دیکھتے ہوئے سال 1972 میں غلام قادر بیدار نے اس وقت کے آزاد امیدوار یوسف شاہ کو 12 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔جبکہ نیشنل کانفرنس کے عبدالرشید شاہین نے سال 1977 کے اسمبلی انتخابات میں جنتا پارٹی کی ٹکٹ پر لڑ رہے مولوی افتخار انصاری کو 3 ہزار ووٹوں سے ہرادیا تھا۔تاہم 1983 کے انتخابات میں کانگریس کی ٹکٹ پرانہوں نے نیشنل کانفرنس کے امیدوار عبدالعزیز کو 8 سو سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی تھی۔سال 1987 میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار آغا سید محمود نے مسلم متحدہ محاذ کے مولوی مصطفی کو 7 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہرایا۔

مزید پڑھیں: بی جے پی جموں و کشمیر میں کبھی حکومت نہیں بنا سکتی: محبوبہ مفتی کا دعویٰ - Assembly Election 2024

اسی طرح 1996 کے اسمبلی انتخابات نے کانگریس کی ٹکٹ پر اس نشست پر جنتا دل کے امیدوار اے آر شاہین کو 8 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔سال 2002 کے انتخابات میں پٹن اسمبلی حلقے سے نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر مولوی افتخار انصاری نے کانگریس کے امیدار ڈاکٹر عبدالاحد کو 2 ہزار ووٹوں سے شکست د ے کر سیٹ اپنے نام کی۔جبکہ 2008 میں مولوی افتخار انصاری نے نیشنل کانفرنس کے عبدالرشید شاہین کو 11 ہزار ووٹوں سے شسکت دی تھی اور سال 2014 کے اسمبلی اننتخابات میں مولوی افتخار انصاری کے بیٹے عمران رضا انصاری نے پی ڈی پی کی ٹکٹ پر نیشنل کانفرنس کے آغا سید محمود کو 9 ہزار سے زائد ووٹوں کے فرق سے ہرانے میں کامیابی حاصل کی۔ایسے میں اس مرتبہ یہ دیکھنا بڑا دلچسپ ہوگا کہ پٹن انتخابی حلقے میں کون سا امیدوار اپنی جیت درج کرنے میں کامیاب ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دو مرحلے مکمل ہوچکے ہیں ایسے میں تیسرا اور آخری مرحلہ یکم اکتوبر ہوگا۔تیسرے مرحلے کی ووٹنگ میں 40 اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں اور نتائج 8 اکتوبر کو سامنے آئے گے۔

بارہمولہ: شمالی ضلع بارہمولہ کی پٹن نشست پر مقابلہ دوبدو دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایسے میں اگرچہ اس انتخابی حلقے میں 13 امیدوار میدان ہیں۔ تاہم اصل مقابلہ پییلز کانفرنس کے عمران رضا انصاری اور نیشنل کانفرنس کے امیدوار سابق پولیس آفیسر جاوید ریاض بیدار کے مابین مانا جارہا ہے۔ تاہم تہاڑ جیل میں بند حریت رہنما نعیم خان کے بھائی منیر خان اور پی ڈی پی امیدوار بھی میدان میں ہیں جن کی موجودگی کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔

ماضی کے اگرچہ یہ انتخابی حلقہ پر نیشنل کانفرنس کا دبدبہ رہا ہے، لیکن 2014 کے اسمبلی انتخابات میں عمران رضا انصاری نے پی ڈی پی کی ٹکٹ پر پٹن سے جیت درج کی ہے اور آج اس سیٹ پر یہ دوبارہ اپنی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ عمران رضا انصاری کے والد مولوی افتخار انصاری اس نشست پر مختلف سیاسی جماعتوں کی ٹکٹ پر 4 مرتبہ جیت درج کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ادھر عمران رضا انصاری کی پی ڈی پی سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعد پارٹی نے اس مرتبہ پٹن سے ایک نئے چہرے جاوید اقبال گنائی کو میدان میں اتارا ہے۔

نیشنل کانفرنس نے جاوید ریاض بیدار کو اس مرتبہ میدان میں اتارا ہے ۔بیدار پٹن کی معروف شخصیت مانی جاتی ہے ۔ان کے والد نے پٹن سیٹ پر کانگریس منڈیٹ پر سال 1972 میں جیت درج کی تھی۔وہیں نیشنل کانفرنس اب تک سب سے زیادہ 7 مرتبہ یہاں سے سیٹ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئی ہے

پٹن اسمبلی حلقے کی تاریخ کو دیکھتے ہوئے سال 1972 میں غلام قادر بیدار نے اس وقت کے آزاد امیدوار یوسف شاہ کو 12 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔جبکہ نیشنل کانفرنس کے عبدالرشید شاہین نے سال 1977 کے اسمبلی انتخابات میں جنتا پارٹی کی ٹکٹ پر لڑ رہے مولوی افتخار انصاری کو 3 ہزار ووٹوں سے ہرادیا تھا۔تاہم 1983 کے انتخابات میں کانگریس کی ٹکٹ پرانہوں نے نیشنل کانفرنس کے امیدوار عبدالعزیز کو 8 سو سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی تھی۔سال 1987 میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار آغا سید محمود نے مسلم متحدہ محاذ کے مولوی مصطفی کو 7 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہرایا۔

مزید پڑھیں: بی جے پی جموں و کشمیر میں کبھی حکومت نہیں بنا سکتی: محبوبہ مفتی کا دعویٰ - Assembly Election 2024

اسی طرح 1996 کے اسمبلی انتخابات نے کانگریس کی ٹکٹ پر اس نشست پر جنتا دل کے امیدوار اے آر شاہین کو 8 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔سال 2002 کے انتخابات میں پٹن اسمبلی حلقے سے نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر مولوی افتخار انصاری نے کانگریس کے امیدار ڈاکٹر عبدالاحد کو 2 ہزار ووٹوں سے شکست د ے کر سیٹ اپنے نام کی۔جبکہ 2008 میں مولوی افتخار انصاری نے نیشنل کانفرنس کے عبدالرشید شاہین کو 11 ہزار ووٹوں سے شسکت دی تھی اور سال 2014 کے اسمبلی اننتخابات میں مولوی افتخار انصاری کے بیٹے عمران رضا انصاری نے پی ڈی پی کی ٹکٹ پر نیشنل کانفرنس کے آغا سید محمود کو 9 ہزار سے زائد ووٹوں کے فرق سے ہرانے میں کامیابی حاصل کی۔ایسے میں اس مرتبہ یہ دیکھنا بڑا دلچسپ ہوگا کہ پٹن انتخابی حلقے میں کون سا امیدوار اپنی جیت درج کرنے میں کامیاب ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دو مرحلے مکمل ہوچکے ہیں ایسے میں تیسرا اور آخری مرحلہ یکم اکتوبر ہوگا۔تیسرے مرحلے کی ووٹنگ میں 40 اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں اور نتائج 8 اکتوبر کو سامنے آئے گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.