حیدرآباد (نیوز ڈیسک): لداخ کی اہم پارلیمانی نشست پر ووٹ شماری کے رجحانات کے مطابق آزاد امیدوار حاجی حنیفہ جان کی جیت کے امکانات واضح ہوگئے ہیں۔ ووٹ شماری کے پہلے راؤنڈ میں حاجی حنیفہ جان کو 49558 ووٹ حاصل ہوئے ہیں اور وہ اپنے قریبی حریف کانگریس کے چھرینگ نمگیال سے 23559 ووٹوں سے آگے ہیں۔ نمگیال کو ابھی تک 25999 ووٹ ملے ہیں۔
بھاجپا کے امیدوار تاشی گیالسن 20412 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر چل رہے ہیں۔ گیالسن اس وقت لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے چیئرمین ہیں جنہیں پارٹی نے 2019 میں جیت درج کرنے والے نوجوان لیڈر جمیانگ چھرنگ نمگیال (جے ٹی این) کی جگہ امیوار نامزد کیا۔ اگرچہ جے ٹی این نے ابتدا میں پارٹی قیادت کے فیصلے کے خلاف علم بغاوت بلند کی تھی تاہم بعد میں انہوں نے گیالسن کی حمایت کا اعلان کیا اور انکے حق میں الیکشن مہم چلانے کا وعدہ کیا۔
کرگل کی سیاسی قیادت چاہتی تھی کہ انڈیا اتحاد کرگل سے تعلق رکھنے والے امیدوار کو پارٹی کا امیدوار نامزد کرے لیکن کانگریس نے ٹی نمگیال کو اپنا امیدوار نامزد کیا جس کی نیشنل کانفرنس نے بھی حمایت کی تاہم اس فیصلے کے خلاف نیشنل کانفرنس کی ساری قیادت کرگل میں فرنٹ ہوگئی اور انہوں نے پارٹی کے فیصلے کے ردعمل میں کرگل سے اپنا امیدوار نامزد کیا۔ حاجی حنیفہ جان کو کرگل کے سبھی مذہبی اداروں اور سیاسی گروپس کی حمایت حاصل ہوگئی۔
باوثوق ذرائع کے مطابق لیہہ ضلع میں بودھ ووٹ گیالسن اور نمگیال میں تقسیم ہو رہا ہے جبکہ کرگل اور لیہہ کے مسلم علاقوں سے حاجی حنیفہ کو مکمل تائید مل رہی ہے جسکی وجہ سے انکی جیت یقینی ہوگئی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کیلئے لداخ کی سیٹ کا خسارہ ایک صدمے سے کم نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی تقسیم اور لداخ کو ایک علیحدہ یونین ٹریٹری بنانے کے فیصلے کی کرگل میں مخالفت ہوئی ہے۔ کرگل کے لوگ کشمیر وادی کے ساتھ منسلک رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے اگست 2019 میں مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
کیا تہاڑ جیل کے قیدی انجینئر رشید عمر عبداللہ کو پچھاڑیں گے - Lok Sabha Election Result