ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال ہونے کے لیے پُرامید: عمر عبداللہ - statehood

نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نےکہا کہ وزیراعظم اور وزیرداخلہ نے یقین دیانی کروائی ہے کہ جموں و کشمیر کو دوبارہ الیکشن کے بعد ریاست کا درجہ دیں گے۔ امید کرتے ہیں کہ اسمبلی الیکشن سے قبل جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دے دیا جائے گا۔

امید ہے کہا اسمبلی انتخابات سے پہلے جموں کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال ہو جائے گا: عمر عبداللہ
امید ہے کہا اسمبلی انتخابات سے پہلے جموں کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال ہو جائے گا: عمر عبداللہ (ETV BHARAT)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 18, 2024, 11:06 AM IST

جموں کشمیر کے ریاستی درجے عمر عبداللہ کا بیان (Etv bharat)

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ مرکزی حکومت کو اسمبلی انتخابات سے پہلے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنا چاہیے، کیونکہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ دہشت گردی سے نمٹنے سمیت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکا ہے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ انتخابات سے پہلے جموں و کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال ہو جائے گا کیونکہ یوٹی ناکام ہو چکی ہے۔ یوٹی بنانے کا فیصلہ جموں میں ناکام ہوا ہے، یہ عسکریت پسندی کے خلاف ناکام ہے، یہ ترقی میں ناکام ہے۔ یہ ہر پہلو سے ناکام رہا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یونین ٹیریٹری کا مطلب ہے کہ طاقت عوام کے پاس نہیں ہوتی۔ اقتدار عوام کے پاس نہیں ہوتا۔ تاہم، یہ بہت مختصر مدت کے لیے ہے کیونکہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انتخابات کے فوراً بعد جے کے کو ریاست کا درجہ واپس مل جائے گا۔‘‘ انہوں نے حالیہ نوٹیفکیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا جس میں ایل جی کے پاس کئی اختیارات ہیں۔

ڈوڈہ میں حملے پر عبداللہ نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہو رہا ہے۔ سچ یہ ہے کہ پچھلے ایک سال سے جموں کے علاقے میں حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جموں میں شاید ہی کوئی ایسا علاقہ ہو جو عسکریت پسندی سے پاک ہو۔ پیر پنجال خطہ، چناب وادی، جموں، کٹھوعہ اور سانبہ میں حملے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:برسوں بعد میرواعظ نے عاشورہ کے موقع پر کیا خطاب

اگر ہماری جانکاری درست ہے تو ان حملوں میں گزشتہ ایک سال کے دوران 55 فوجیوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔ ایسی صورت حال میں ہم یہ پوچھنے پر مجبور ہیں کہ حکومت کیا کر رہی ہے۔ عبداللہ نے کہا کہ حکومت عسکریت پسندی کو ختم ہونےکا دعوے کر رہی ہے۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

جموں کشمیر کے ریاستی درجے عمر عبداللہ کا بیان (Etv bharat)

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ مرکزی حکومت کو اسمبلی انتخابات سے پہلے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنا چاہیے، کیونکہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ دہشت گردی سے نمٹنے سمیت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکا ہے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ انتخابات سے پہلے جموں و کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال ہو جائے گا کیونکہ یوٹی ناکام ہو چکی ہے۔ یوٹی بنانے کا فیصلہ جموں میں ناکام ہوا ہے، یہ عسکریت پسندی کے خلاف ناکام ہے، یہ ترقی میں ناکام ہے۔ یہ ہر پہلو سے ناکام رہا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یونین ٹیریٹری کا مطلب ہے کہ طاقت عوام کے پاس نہیں ہوتی۔ اقتدار عوام کے پاس نہیں ہوتا۔ تاہم، یہ بہت مختصر مدت کے لیے ہے کیونکہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انتخابات کے فوراً بعد جے کے کو ریاست کا درجہ واپس مل جائے گا۔‘‘ انہوں نے حالیہ نوٹیفکیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا جس میں ایل جی کے پاس کئی اختیارات ہیں۔

ڈوڈہ میں حملے پر عبداللہ نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہو رہا ہے۔ سچ یہ ہے کہ پچھلے ایک سال سے جموں کے علاقے میں حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جموں میں شاید ہی کوئی ایسا علاقہ ہو جو عسکریت پسندی سے پاک ہو۔ پیر پنجال خطہ، چناب وادی، جموں، کٹھوعہ اور سانبہ میں حملے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:برسوں بعد میرواعظ نے عاشورہ کے موقع پر کیا خطاب

اگر ہماری جانکاری درست ہے تو ان حملوں میں گزشتہ ایک سال کے دوران 55 فوجیوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔ ایسی صورت حال میں ہم یہ پوچھنے پر مجبور ہیں کہ حکومت کیا کر رہی ہے۔ عبداللہ نے کہا کہ حکومت عسکریت پسندی کو ختم ہونےکا دعوے کر رہی ہے۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.