بڈگام: محکمہ باغبانی کی جانب سے ہولسٹک ہارٹیکلچر کے تحت کسانوں کے لیے مختلف اسکیمیں بہم رکھی گئی ہیں جن کے تحت نہ صرف ان کو پیڑ پودے فراہم کئے جاتے ہیں بلکہ فارم مشینری بھی سبسڈی پر دستیاب رکھی جاتی ہیں۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں بھی کسان اور باغبان خاص کر بے روزگار نوجوانوں ان اسکیموں سے مستفید ہوکر روزگار حاصل کر رہے ہیں۔
ضلع بڈگام کے سب ڈویژنل ہارٹیکلچر آفیسر، تنویر احمد ڈار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’اس وقت یو ٹی جموں و کشمیر میں ہولیسٹک ایگریکلچر پروگرام میں تمام منسلک محکمہ جات کی طرح محکمہ ہارٹیکلچر بھی شامل ہے۔ اور ہولیسٹک ہارٹیکلچر میں ہم روایتی پیڑ پودھوں کے جو اقسام ہیں ان کو نئے ہائیبرڈ اقسام سے بدل رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے اس کی افادیت اور اہمیت کے بارے میں تفصیل فراہم کرتے ہوئے کہا کہ روایتی درخت تن آور ہونے اور قریب دس سال کے بعد ہی پھل دیتے تھے جبکہ ہائی ڈنستی پودے پہلے سال سے ہی پھل دینا شروع کرتے ہیں جس سے باغبان ترقی کی ایک نئی راہ پر گامزن ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ نے ہولیسٹک ہارٹیکلچر کے تحت کئی اسکیمیں متعارف کی ہیں اور سارا کام آن لائن اور شفاف طریقے پر انجام دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگار نوجوان اس اسکیم کے تحت نہ صرف خود کے لیے بلکہ دوسرے لوگوں کے لیے بھی روزگار کے وسائل پیدا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Horticulture Department Guidelines بدلتے موسم پر محکمہ باغبانی کی ہدایت
انہوں نے اس عمل میں شفافیت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا: ’’صارف کو فارم آن لائن جمع کرنا ہوتا ہے جس کے بعد محکمہ اسے اپنے طریقے سے پراسیس کرتا ہے اور عمل میں کوئی بھی مڈل مین، یا واسطہ نہیں ہے بلکہ حکومت اعانت، روپے راست صارف کے اکاؤنٹ میں جمع ہوتے ہیں۔‘‘ تاہم انہوں نے ضلع میں عملہ کی کمی کی بھی شکایت کی۔