ترال(پلوامہ): جنوبی کشمیر کے ترال سب ضلع میں محکمہ بجلی کی جانب سے بجلی فیس میں اضافے کو لیکر آبادی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ بجلی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس سلسلے میں لوگ لگاتار کئی دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ لوگوں نے دعویٰ کیا کہ محکمہ بجلی نے فیس میں اضافہ کرکے لوگوں کو احتجاج کرنے پر مجبور کیا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی عدم دستیابی کے باوجود ماہانہ بجلی فیس میں اضافہ کیا گیا۔احتجاجیوں نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے میٹر نصب کرنے کا مطالبہ کیا، تاکہ وہ استعمال شدہ بجلی کے مطابق ہی بل ادا کر سکے گے۔
منگل کے روز سب ضلع ترال کے زراڈی ہارڈ، دودھ مرگ اور مضافات وغیرہ کے گوجر بستیوں سے تعلق رکھنے والے بجلی صارفین نے محکمہ بجلی کے آفس احاطے میں جمع ہوکر ایک خاموش احتجاج کرتے ہوئے فیس میں کمی یا میٹر نصب کرنے کی سرکار سے اپیل کی ہے۔
احتجاج پر آمادہ ان لوگوں نے بلوں کو ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے صارفین نے بتایا کہ انہیں ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے، کیونکہ 220 سے 530 تک بجلی بل پہنچا دی گئی ہے جس کی وجہ سے وہ پریشانیوں میں مبتلا ہوگے ہیں۔مظاہرین نے بتایا کہ بجلی محکمہ کو فلیٹ ریٹ کے بجائے میٹر نصب کرنے چاہیں، تاکہ صورتحال واضح ہو سکے۔
مزید پڑھیں: احتجاج کے ذریعے بجلی میٹر نصب کرنے کا مطالبہ
اس ضمن میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر جی ایم میر سے بات کی تو انھوں نے بتایا کہ ترال علاقے میں ان کے محکمہ کو فی الوقت کافی خسارہ ہے اور فیس بھرنے کے باوجود صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے وہ بجلی فیس کے بارے میں کم کرنے کے بارے میں نہیں سوچ سکتے ہیں۔