ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پیر کی انگلی ہاتھ میں پیوند، کشمیر میں اپنی نوعیت کا پہلا کامیاب آپریشن - Hand to Foot Transplant Surgery

جموں وکشمیر میں مائکرو واسکولر فوٹ ٹو ہینڈ ٹرانسپلانٹ کا پہلا کامیاب آپریشن انجام دیا گیا جس میں 20سالہ نوجوان کے پیر کی انگلی کامیابی کے ساتھ ہاتھ بارہ گھنٹے طویل سرجری کے دوران پیوند کی گئی۔

پیر کی انگلی ہاتھ میں پیوند، کشمیر میں اپنی نوعیت کا پہلا کامیاب آپریشن
پیر کی انگلی ہاتھ میں پیوند، کشمیر میں اپنی نوعیت کا پہلا کامیاب آپریشن (فائل فوٹو)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 11, 2024, 8:33 PM IST

Updated : Jun 11, 2024, 9:22 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر) : شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (SKIMS) صورہ کے شعبہ پلاسٹک اینڈ مائکرو واسکولر نے اپنی نوعیت کی پہلی کامیاب سرجری انجام دی ہے جس میں پیر کی ایک انگلی کو ہاتھ میں پیوند کیا گیا ہے۔ اپنی نوعیت کی پہلی مائکرو واسکولر ’’ینڈ ٹو فوٹ ٹرانسلانٹ‘‘ Hand To Foot Transplant کی اس کامیابی سرجری سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے سکمز میں شعبہ پلاسٹک اینڈ مائکرو واسکولر سرجری کے سربراہ ڈاکٹر عادل حفیظ سے خصوصی بات چیت کی۔

پیر کی انگلی ہاتھ میں پیوند، کشمیر میں اپنی نوعیت کا پہلا کامیاب آپریشن (ای ٹی وی بھارت)

ڈاکٹر عادل حفیظ نے کہا کہ اس نوعیت کی یہ سرجری جموں وکشمیر میں پہلی مرتبہ عمل میں لائی گئی ہے اور اس طرح کی سرجری پورے ملک میں چند ہی اسپتالوں میں انجام دی جاتی ہے۔ کیونکہ یہ کافی پیچیدہ آپریشن اور نازک سرجری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک 20 سالہ مریض چند مہینے پہلے سکمز میں داخل کیا گیا جس کی دائیں ہاتھ کی تین انگلیاں مشین سے مکمل طور سے کٹی تھیں۔ مریض کا صرف ہاتھ میں انگوٹھا اور ایک چھوٹی انگلی بچ گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی علاج کے بعد متاثرہ اپنے دائیں ہاتھ سے کوئی بھی کام انجام دینے سے قاصر تھا۔ ایسے میں مریض کے متاثرہ ہاتھ کو کام میں لانے اور اس کی معزوری کو ختم کرنے میں یہی ایک چارہ تھا کہ پیر کی ایک انگلی کاٹ کر ہاتھ میں لگائی جائے۔ اور اس نوعیت کی سرجری کے لیے مریض کو ذہنی طور پر تیار کرکے آپریشن کرنے کے لیے آمادہ کرنا کافی کاردارد معاملہ تھا۔

ڈاکٹر عدل حفیظ کے مطابق یہ آپریشن انجام دینا کسی بھی صورت میں آسان نہیں تھا۔ اگر خدانخواستہ یہ آپریشن ناکام ہوتا تو مریض کا ہاتھ پہلے ہی بے کار ہو چکا تھا اب پیر کی ایک انگلی کاٹنے سے وہ مزید متاثرہ ہو سکتا تھا۔ لیکن ڈاکٹروں کی ماہرانہ صلاحیت اور سکمز صورہ میں شعبہ پلاسٹک سرجری میں دستیاب سہولیات سے اس آپریشن کو کامیاب بنایا گیا اور 12 گھنٹے میں انجام دئے گئے اس آپریشن میں شعبہ انستھیسا کا بھی اہم اور کلیدی تعاون حاصل رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مریض ابھی اسپتال میں ہی ہے اور وہ آہستہ آہستہ صحتیاب ہو رہا ہے۔ ایسے میں اب امید ہے کہ مریض کی معذوریت کم ہو جائے گی اور متاثرہ نوجوان معمول کی طرح متاثرہ ہاتھ سے کام کرنے کا لائق بن جائے گا اور اپنا مستقبل بہتر طور گزار سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: سرجری کے ذریعے زچگی کی شرح میں کمی لانے کی ہدایت

سرینگر (جموں کشمیر) : شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (SKIMS) صورہ کے شعبہ پلاسٹک اینڈ مائکرو واسکولر نے اپنی نوعیت کی پہلی کامیاب سرجری انجام دی ہے جس میں پیر کی ایک انگلی کو ہاتھ میں پیوند کیا گیا ہے۔ اپنی نوعیت کی پہلی مائکرو واسکولر ’’ینڈ ٹو فوٹ ٹرانسلانٹ‘‘ Hand To Foot Transplant کی اس کامیابی سرجری سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے سکمز میں شعبہ پلاسٹک اینڈ مائکرو واسکولر سرجری کے سربراہ ڈاکٹر عادل حفیظ سے خصوصی بات چیت کی۔

پیر کی انگلی ہاتھ میں پیوند، کشمیر میں اپنی نوعیت کا پہلا کامیاب آپریشن (ای ٹی وی بھارت)

ڈاکٹر عادل حفیظ نے کہا کہ اس نوعیت کی یہ سرجری جموں وکشمیر میں پہلی مرتبہ عمل میں لائی گئی ہے اور اس طرح کی سرجری پورے ملک میں چند ہی اسپتالوں میں انجام دی جاتی ہے۔ کیونکہ یہ کافی پیچیدہ آپریشن اور نازک سرجری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک 20 سالہ مریض چند مہینے پہلے سکمز میں داخل کیا گیا جس کی دائیں ہاتھ کی تین انگلیاں مشین سے مکمل طور سے کٹی تھیں۔ مریض کا صرف ہاتھ میں انگوٹھا اور ایک چھوٹی انگلی بچ گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی علاج کے بعد متاثرہ اپنے دائیں ہاتھ سے کوئی بھی کام انجام دینے سے قاصر تھا۔ ایسے میں مریض کے متاثرہ ہاتھ کو کام میں لانے اور اس کی معزوری کو ختم کرنے میں یہی ایک چارہ تھا کہ پیر کی ایک انگلی کاٹ کر ہاتھ میں لگائی جائے۔ اور اس نوعیت کی سرجری کے لیے مریض کو ذہنی طور پر تیار کرکے آپریشن کرنے کے لیے آمادہ کرنا کافی کاردارد معاملہ تھا۔

ڈاکٹر عدل حفیظ کے مطابق یہ آپریشن انجام دینا کسی بھی صورت میں آسان نہیں تھا۔ اگر خدانخواستہ یہ آپریشن ناکام ہوتا تو مریض کا ہاتھ پہلے ہی بے کار ہو چکا تھا اب پیر کی ایک انگلی کاٹنے سے وہ مزید متاثرہ ہو سکتا تھا۔ لیکن ڈاکٹروں کی ماہرانہ صلاحیت اور سکمز صورہ میں شعبہ پلاسٹک سرجری میں دستیاب سہولیات سے اس آپریشن کو کامیاب بنایا گیا اور 12 گھنٹے میں انجام دئے گئے اس آپریشن میں شعبہ انستھیسا کا بھی اہم اور کلیدی تعاون حاصل رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مریض ابھی اسپتال میں ہی ہے اور وہ آہستہ آہستہ صحتیاب ہو رہا ہے۔ ایسے میں اب امید ہے کہ مریض کی معذوریت کم ہو جائے گی اور متاثرہ نوجوان معمول کی طرح متاثرہ ہاتھ سے کام کرنے کا لائق بن جائے گا اور اپنا مستقبل بہتر طور گزار سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: سرجری کے ذریعے زچگی کی شرح میں کمی لانے کی ہدایت

Last Updated : Jun 11, 2024, 9:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.