سرینگر: حج 2024 کا باضابطہ اختتام ہو چکا ہے۔ عازمین تمام مناسکِ حج کی تکمیل کے بعد اب وطن واپسی کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ وہیں اس سال سفر حج کے دوران موسم کی سختی کی وجہ سے عازمین کو کچھ مسائل و مشکلات سے بھی دوچار ہونا پڑا۔ مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر میں واقع حج کمیٹی سے موصولہ اطلاع کے مطابق شدت کی گرمی اور لو کے باعث جموں وکشمیر سمیت ملک کی مختلف ریاستوں کے حجاج کرام کو سعودی سرب میں شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں کشمیر سے تعلق رکھنے والی پانچ خواتین حجاج کی عرفات اور مزدلفہ میں شدید گرمی اورلو کی وجہ سے فوت ہوگئیں۔ ان خواتین میں چار خواتین کا تعلق ضلع سرینگر سے جب کہ ایک خاتون کا تعلق جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع ہے۔ متوفی حجاج کے ساتھ ان کے رشتہ دار بھی تھے اور اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ انہیں مکہ مکرمہ میں سپرد لحد کر دیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں جاری مقدس حج کے دوران درجہ حرارت میں 48 ڈگری سیلشیس تک تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ اس کے باوجود حجاج کرام اپنے مذہبی فرائض کی انجام دہی میں ثابت قدم رہے۔
یہ بھی پڑھیں: حج کا آج دوسرا دن، حجاج کرام رکن اعظم وقوف عرفہ کے لیے عرفات پہنچے
قابل ذکر ہے جموں وکشمیر سے اس مرتبہ سات ہزار سے زائد عازمین نے فریضہ حج انجام دیا، جن میں تقریباً 6 ہزار 8 سو عازمین سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روانہ ہوئے تھے جب کہ 5 سو زاہد عازمین ملک کے دیگر ایمبریکیشن پوائنٹز کے ذریعہ حج کے مبارک سفر کے لئے روانہ ہوئے تھے۔