بڈگام: گمبورہ کے ایک مقامی باشندہ نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ نریندر مودی نے اب تیسری بار حکومت سنبھالی ہے۔وہ ترقی کی باتیں کرتے ہیں مگر ہمارے علاقے میں سڑک نہیں ہے۔سڑکوں کی اتنی حالت خراب ہے کہ لوگوں کا اس پر چلنا مشکل ہے۔ یہ ہمارے لئے تکلیف کا باعث بن چکی ہے۔ کسی بھی سیاسی پارٹی یا لیڈر نے اس سڑک کے منصوبے پر کسی طرح کی کوئی پیش رفت کروانے میں کچھ نہ کیا۔
مقامی باشندے نے بتایا کہ ہمیں نہ تو بیروہ سے اور نہ ہی ماگام سے کوئی گاڑی اس علاقے میں آتی ہے۔خستہ حال سڑک کی وجہ سے کوئی بھی ڈرائیور اس علاقے میں آنا نہیں چاہتے ہیں۔مریضوں کو ہسپتال تک پہنچانے میں بھی بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس گاؤں کے ایک بزرگ شخص نے بتایا کہ ہم نے تمام متعلقہ محکموں کے دروازے کھٹکھٹائے مگر کسی نے ہماری ایک نہ سنی، اب ہم پھر سے ٘ایل جی انتظامیہ، ڈی سی بڈگام، آر اینڈ بی بڈگام، چیف انجینئر آر اینڈ بی کشمیر سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس سڑک پر دوبارہ کام شروع کریں تاکہ ہم اس مصیبت سے نجات دلائے ۔
یہ بھی پڑھیں:اڈحال وائلو رابطہ سڑک کی خستہ حالی سے لوگ پریشان
گمبورہ گاؤں کے باشندے نے بتایا کہ ہمیں ایک صحافی کی وجہ سے ان مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس صحافی نے اس وقت ٹھیکیدار سے معیاری کام کرنے کے لئے کہا تھا جس کے نتیجے میں اس نے سڑک پر جاری کام کو بند کر دیا۔ بار بار متعلقہ محکمہ اور ٹھیکیدار سے اپیل کے باوجود بھی کام دوبارہ شروع نہیں کیا گیا۔