ETV Bharat / jammu-and-kashmir

حکومت 'سیاسی اخوانیوں' کی حمایت کر رہی ہے: محبوبہ مفتی - Mehbooba Mufti Ikhwani Remarks

Mehbooba Mufti and Ikhwani Remarks: سرینگر میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی (پی ڈی پی) کے کارکنان کو حراست میں لیا گیا ہے، تاہم محبوبہ کے اس الزام کی حکام نے تائید کی ہے نہ تنقید۔

ا
محبوبہ مفتی سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 11, 2024, 6:18 PM IST

محبوبہ مفتی سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (جموں و کشمیر): پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتے کے روز لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے حکومت کے رویّے پر سخت تنقید کی۔ سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں دفعہ 144 کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اور ناجائز قرار دیا۔

محبوبہ مفتی نے پی ڈی پی کے کارکنوں کو پلوامہ اور سورنکوٹ کے مقامی پولیس اسٹیشنوں کی طرف سے حراست میں لیے جانے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا۔ محبوبہ نے سوال کیا کہ ’’اگر حکومت، کشمیر میں متنازعہ اخوان حکمرانی کو بحال کرنے کی طرف مائل ہے تو انتخابات کے انعقاد کی کیا ضرورت ہے۔‘‘ محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ ’’ہم پی ڈی پی کے کارکنوں کے خلاف پراکسی جنگ کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جس میں حکومتی مشینری کو ان کارکنان کو نشانہ بنانے کے لیے چن چن کر استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’وہ (حکومت) سوٹ بوٹ والے اخوانیوں کی حمایت کر رہے ہیں، وہ 1987 میں جو کچھ ہوا اسے دہرانا چاہتے ہیں۔‘‘ انتخابی عمل پر اعتماد کا اظہار کرنے کے باوجود محبوبہ نے خبردار کیا کہ ’’حکومت کے اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کی حمایت کھونے کا خطرہ ہے۔‘‘ اس دوران پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جنوبی کشمیر کے شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں پی ڈی پی کے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی کا پارٹی کارکنان کی گرفتاری کا دعویٰ

محبوبہ مفتی سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (جموں و کشمیر): پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتے کے روز لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے حکومت کے رویّے پر سخت تنقید کی۔ سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں دفعہ 144 کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اور ناجائز قرار دیا۔

محبوبہ مفتی نے پی ڈی پی کے کارکنوں کو پلوامہ اور سورنکوٹ کے مقامی پولیس اسٹیشنوں کی طرف سے حراست میں لیے جانے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا۔ محبوبہ نے سوال کیا کہ ’’اگر حکومت، کشمیر میں متنازعہ اخوان حکمرانی کو بحال کرنے کی طرف مائل ہے تو انتخابات کے انعقاد کی کیا ضرورت ہے۔‘‘ محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ ’’ہم پی ڈی پی کے کارکنوں کے خلاف پراکسی جنگ کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جس میں حکومتی مشینری کو ان کارکنان کو نشانہ بنانے کے لیے چن چن کر استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’وہ (حکومت) سوٹ بوٹ والے اخوانیوں کی حمایت کر رہے ہیں، وہ 1987 میں جو کچھ ہوا اسے دہرانا چاہتے ہیں۔‘‘ انتخابی عمل پر اعتماد کا اظہار کرنے کے باوجود محبوبہ نے خبردار کیا کہ ’’حکومت کے اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کی حمایت کھونے کا خطرہ ہے۔‘‘ اس دوران پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جنوبی کشمیر کے شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں پی ڈی پی کے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی کا پارٹی کارکنان کی گرفتاری کا دعویٰ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.