ETV Bharat / jammu-and-kashmir

میاں الطاف کو موقعہ دینا کسی ایک پارٹی کا نہیں بلکہ انڈیا الائنس کا فیصلہ تھا، جی اے میر - anantnag Rajouri Lok sanha seat - ANANTNAG RAJOURI LOK SANHA SEAT

سینیئر کانگریس لیڈر غلام احمد میر نے امید ظاہر کی ہے کہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف احمد اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میاں الطاف اس سیٹ کے لئے سب سے بہترین امیدوار ہیں۔

جی اے میر
جی اے میر
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 18, 2024, 6:07 PM IST

میاں الطاف کو موقعہ دینا کسی ایک پارٹی کا نہیں بلکہ انڈیا الائنس کا فیصلہ تھا: جی اے میر

اننت ناگ: آل انڈیا کانگریس کے جنرل سیکریٹری غلام احمد میر نے کہا کہ انڈیا الائنس میں پہلے ہی یہ طے پایا گیا تھا کہ گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں جس پارٹی کی کارکردگی مثبت رہی ہے، ان کے ہی امیدواروں کو سیٹ شیرنگ میں ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو پارٹیاں پارلیمانی نشست پر قابض تھیں، انڈیا الائنس کے تحت وہ امیدوار کھڑا کرنے کے اہل ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ اس لیے نیشنل کانفرنس کو کشمیر کی تیوں سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرنے کا موقع ملا۔ گزشتہ انتخابات میں نیشنل کانفرنس نے 3 سیٹوں پر فتح حاصل کی تھی، اسلئے نیشنل کانفرنس کے پاس اننت ناگ راجوری نشست پر انڈیا الائنس کے تحت اپنا امیدوار کھڑا کرنے کا جواز تھا۔نیشل کانفرنس اور پی ڈی پی اس نشست کے لئے آپس میں سمجھوتہ کر سکتے تھے، لیکن وہ نہیں کر سکے۔

میر نے کہا کہ یہ کسی ایک پارٹی کا فیصلہ نہیں تھا، بلکہ انڈیا الائنس میں شامل سبھی پارٹیوں کا یہ فیصلہ تھا کہ اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست کے لئے این سی کے امیدوار میاں الطاف کو موقع دیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ماضی میں یہ سیٹ کانگریس نے جیتی ہوتی تو شاید وہ اس سیٹ پر پی ڈی پی کے لئے قربانی دے دیتے اور ان کے لئے جگہ چھوڑ دیتے۔
رام نومی کے موقعہ پر دوردرشن پر بھگوا رنگ دکھانے کے تناظر میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں میر نے کہا کہ بی جے پی کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لئے مذہب، رنگ و نسل کا استعمال کیا جائے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ اسی کی ایک کڑی ہو،لیکن یہ ان کی آخری کوشش ہوگی جس میں وہ ناکام ہونگے۔

مزید پڑھیں: غلام نبی آزاد کے الیکشن نہ لڑنے پر کوئی حیرانگی نہیں ہے، عمر عبداللہ

انہوں نے کہا کہ پورے ملک نے اب فیصلہ کیا ہے کہ اب بھاجپا یا مودی کی سرکار نہیں ہوگی، ان کی تمام گارنٹیز ختم ہو چکی ہیں اور اب انڈیا بلاک کی گارنٹی چلے گی۔

میاں الطاف کو موقعہ دینا کسی ایک پارٹی کا نہیں بلکہ انڈیا الائنس کا فیصلہ تھا: جی اے میر

اننت ناگ: آل انڈیا کانگریس کے جنرل سیکریٹری غلام احمد میر نے کہا کہ انڈیا الائنس میں پہلے ہی یہ طے پایا گیا تھا کہ گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں جس پارٹی کی کارکردگی مثبت رہی ہے، ان کے ہی امیدواروں کو سیٹ شیرنگ میں ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو پارٹیاں پارلیمانی نشست پر قابض تھیں، انڈیا الائنس کے تحت وہ امیدوار کھڑا کرنے کے اہل ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ اس لیے نیشنل کانفرنس کو کشمیر کی تیوں سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرنے کا موقع ملا۔ گزشتہ انتخابات میں نیشنل کانفرنس نے 3 سیٹوں پر فتح حاصل کی تھی، اسلئے نیشنل کانفرنس کے پاس اننت ناگ راجوری نشست پر انڈیا الائنس کے تحت اپنا امیدوار کھڑا کرنے کا جواز تھا۔نیشل کانفرنس اور پی ڈی پی اس نشست کے لئے آپس میں سمجھوتہ کر سکتے تھے، لیکن وہ نہیں کر سکے۔

میر نے کہا کہ یہ کسی ایک پارٹی کا فیصلہ نہیں تھا، بلکہ انڈیا الائنس میں شامل سبھی پارٹیوں کا یہ فیصلہ تھا کہ اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست کے لئے این سی کے امیدوار میاں الطاف کو موقع دیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ماضی میں یہ سیٹ کانگریس نے جیتی ہوتی تو شاید وہ اس سیٹ پر پی ڈی پی کے لئے قربانی دے دیتے اور ان کے لئے جگہ چھوڑ دیتے۔
رام نومی کے موقعہ پر دوردرشن پر بھگوا رنگ دکھانے کے تناظر میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں میر نے کہا کہ بی جے پی کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لئے مذہب، رنگ و نسل کا استعمال کیا جائے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ اسی کی ایک کڑی ہو،لیکن یہ ان کی آخری کوشش ہوگی جس میں وہ ناکام ہونگے۔

مزید پڑھیں: غلام نبی آزاد کے الیکشن نہ لڑنے پر کوئی حیرانگی نہیں ہے، عمر عبداللہ

انہوں نے کہا کہ پورے ملک نے اب فیصلہ کیا ہے کہ اب بھاجپا یا مودی کی سرکار نہیں ہوگی، ان کی تمام گارنٹیز ختم ہو چکی ہیں اور اب انڈیا بلاک کی گارنٹی چلے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.