ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جنوبی کشمیر کے کروڑپتی اور مقروض امیدوار - Jk Assembly Elections

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 28, 2024, 5:31 PM IST

جموں کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے لیے امیدواروں کے اثاثوں میں بڑے مالی تفاوت سامنے آئے ہیں۔ کانگریس لیڈر غلام احمد میر 16 کروڑ روپے کے ساتھ دولت مند ترین امیدوار ہیں، جب کہ سابق جمعت اسلامی کے رکن طلت مجید الائی منفی نیٹ ورتھ کے ساتھ غریب ترین امیدوار ہیں۔

جی اے میر (دائیں)، سکینہ ایتو(وسط)اور ایم وائی تاریگامی
جی اے میر (دائیں)، سکینہ ایتو(وسط)اور ایم وائی تاریگامی (فائل فوٹوز)

سرینگر: جموں کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے نزدیک آنے کے ساتھ ہی امیدواروں کے مالی انکشافات، ان کی دولت میں نمایاں تفاوت کو ظاہر کرتے ہیں۔ کانگریس لیڈر غلام احمد میر 16 کروڑ روپے کے ساتھ دولت مند ترین امیدواروں میں شامل ہیں۔ سال 2014 کے اسمبلی انتخابات میں ان کی دولت 13 کروڑ روپے تھی جو اب بڑھ کر 16 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ ان کی جائیدادوں میں 15 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد شامل ہیں، جب کہ 89 لاکھ روپے کی منقولہ جائیداد بھی شامل ہے۔ میر کا ایک قرض بھی ہے جس کی مالیت 59 لاکھ روپے ہے۔ میر جنوبی کشمیر کے ڈورو حلقہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں اور ان کی اہلیہ کی جائیداد بھی ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

سابق رکن پارلیمان اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر جسٹس (ریٹائرڈ) حسنین مسعودی نے 7 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ تاہم 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران ان کی جائیداد 8 کروڑ روپے تھی۔ ان کی منقولہ جائیداد میں 2019 میں 88 لاکھ روپے سے کم ہوکر 13 لاکھ روپے کی کمی آئی ہے، جب کہ غیر منقولہ جائیداد 7 کروڑ روپے تک بڑھ گئی ہے، مسعودی این سی کی ٹکٹ پر پانپور سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

اس کے برعکس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے لیڈر سرتاج مدنی کی دولت میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔ ان کے منقولہ اثاثے 2.62 لاکھ روپے ہیں، جب کہ غیر منقولہ جائیداد 3.44 کروڑ روپے ظاہر کی گئی ہے۔ مدنی کے قرضے 2014 میں 11 لاکھ روپے سے کم ہو کر 5 لاکھ روپے رہ گئے ہیں۔ وہ دیوسر کے حلقے سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

دمحال ہانجی پورہ سے انتخاب لڑ رہی نیشنل کانفرنس کی سینئر لیڈر اور سابق وزیر سکینہ ایتو نے 2.20 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے ظاہر کیے ہیں، جس میں ان کی منقولہ اور طلائی زیورات کی جائیداد میں اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ان کے اثاثوں میں 1 کروڑ روپے سے زیادہ کی منقولہ جائیداد اور 1.20 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد شامل ہے۔

سی پی آئی (ایم) کے لیڈر محمد یوسف راتھر المعروف ایم وائی تاریگامی نے اپنی دولت میں کمی ظاہر کی ہے، جس کی مالیت اب تقریباً 1 کروڑ روپے ہے، جو 2014 میں 1.22 کروڑ روپے تھی۔ ان کی جائیداد میں 92 لاکھ روپے کی موروثی غیر منقولہ جائیداد اور 8 لاکھ روپے سے زیادہ کی منقولہ جائیداد شامل ہیں۔ وہ کانگریس - این سی اتحاد کے ضلع کولگام سے مشترکہ امیدوار ہیں۔

پی ڈی پی کے محبوب بیگ، جو اننت ناگ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، نے اپنے اثاثوں میں زبردست اضافہ دکھایا ہے جو 2014 کے مقابلے میں تقریباً تین گنا ہو چکے ہیں۔ ان کے منقولہ اثاثے 80 لاکھ روپے تک پہنچ چکے ہیں، جب کہ غیر منقولہ جائیدادیں اب 5.35 کروڑ روپے ہو چکی ہے۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا نے سریگفوارہ - بجبہاڑہ حلقے سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے اپنے اثاثوں کی مالیت 28 لاکھ روپے ظاہر کی ہے، جس میں 3 لاکھ روپے نقد اور 25 لاکھ روپے کے زیورات شامل ہیں۔

پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ پلوامہ سے انتخاب لڑ رہے اور انہوں نے 2.60 کروڑ روپے کی جائیداد ظاہر کی ہے، جو ان کی مالی ترقی کو نمایاں طور پر ظاہر کرتی ہے۔ ان کے اثاثوں میں 11 لاکھ روپے کی منقولہ جائیداد اور 2.58 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد شامل ہے۔

دوسری جانب، جماعت اسلامی کے سابق رکن طلعت مجید الائی سب سے غریب امیدوار ہیں، جن کی منفی نیٹ ورتھ ہے۔ الائی، جو پلوامہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں، کے پاس صرف 20,000 روپے نقد اور 6.7 لاکھ روپے کی مالیت کی گاڑی ہے، جب کہ ان پر گاڑی کے قرضے اور ذاتی قرضے کی صورت میں 7 لاکھ روپے سے زیادہ کی واجب الادا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمانی انتخابات سے سبق سیکھا، اسمبلی الیکشن میں کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے: بخاری - Apni Party to Contest on 60 seats

سرینگر: جموں کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے نزدیک آنے کے ساتھ ہی امیدواروں کے مالی انکشافات، ان کی دولت میں نمایاں تفاوت کو ظاہر کرتے ہیں۔ کانگریس لیڈر غلام احمد میر 16 کروڑ روپے کے ساتھ دولت مند ترین امیدواروں میں شامل ہیں۔ سال 2014 کے اسمبلی انتخابات میں ان کی دولت 13 کروڑ روپے تھی جو اب بڑھ کر 16 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ ان کی جائیدادوں میں 15 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد شامل ہیں، جب کہ 89 لاکھ روپے کی منقولہ جائیداد بھی شامل ہے۔ میر کا ایک قرض بھی ہے جس کی مالیت 59 لاکھ روپے ہے۔ میر جنوبی کشمیر کے ڈورو حلقہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں اور ان کی اہلیہ کی جائیداد بھی ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

سابق رکن پارلیمان اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر جسٹس (ریٹائرڈ) حسنین مسعودی نے 7 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ تاہم 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران ان کی جائیداد 8 کروڑ روپے تھی۔ ان کی منقولہ جائیداد میں 2019 میں 88 لاکھ روپے سے کم ہوکر 13 لاکھ روپے کی کمی آئی ہے، جب کہ غیر منقولہ جائیداد 7 کروڑ روپے تک بڑھ گئی ہے، مسعودی این سی کی ٹکٹ پر پانپور سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

اس کے برعکس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے لیڈر سرتاج مدنی کی دولت میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔ ان کے منقولہ اثاثے 2.62 لاکھ روپے ہیں، جب کہ غیر منقولہ جائیداد 3.44 کروڑ روپے ظاہر کی گئی ہے۔ مدنی کے قرضے 2014 میں 11 لاکھ روپے سے کم ہو کر 5 لاکھ روپے رہ گئے ہیں۔ وہ دیوسر کے حلقے سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

دمحال ہانجی پورہ سے انتخاب لڑ رہی نیشنل کانفرنس کی سینئر لیڈر اور سابق وزیر سکینہ ایتو نے 2.20 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے ظاہر کیے ہیں، جس میں ان کی منقولہ اور طلائی زیورات کی جائیداد میں اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ان کے اثاثوں میں 1 کروڑ روپے سے زیادہ کی منقولہ جائیداد اور 1.20 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد شامل ہے۔

سی پی آئی (ایم) کے لیڈر محمد یوسف راتھر المعروف ایم وائی تاریگامی نے اپنی دولت میں کمی ظاہر کی ہے، جس کی مالیت اب تقریباً 1 کروڑ روپے ہے، جو 2014 میں 1.22 کروڑ روپے تھی۔ ان کی جائیداد میں 92 لاکھ روپے کی موروثی غیر منقولہ جائیداد اور 8 لاکھ روپے سے زیادہ کی منقولہ جائیداد شامل ہیں۔ وہ کانگریس - این سی اتحاد کے ضلع کولگام سے مشترکہ امیدوار ہیں۔

پی ڈی پی کے محبوب بیگ، جو اننت ناگ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، نے اپنے اثاثوں میں زبردست اضافہ دکھایا ہے جو 2014 کے مقابلے میں تقریباً تین گنا ہو چکے ہیں۔ ان کے منقولہ اثاثے 80 لاکھ روپے تک پہنچ چکے ہیں، جب کہ غیر منقولہ جائیدادیں اب 5.35 کروڑ روپے ہو چکی ہے۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا نے سریگفوارہ - بجبہاڑہ حلقے سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے اپنے اثاثوں کی مالیت 28 لاکھ روپے ظاہر کی ہے، جس میں 3 لاکھ روپے نقد اور 25 لاکھ روپے کے زیورات شامل ہیں۔

پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ پلوامہ سے انتخاب لڑ رہے اور انہوں نے 2.60 کروڑ روپے کی جائیداد ظاہر کی ہے، جو ان کی مالی ترقی کو نمایاں طور پر ظاہر کرتی ہے۔ ان کے اثاثوں میں 11 لاکھ روپے کی منقولہ جائیداد اور 2.58 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد شامل ہے۔

دوسری جانب، جماعت اسلامی کے سابق رکن طلعت مجید الائی سب سے غریب امیدوار ہیں، جن کی منفی نیٹ ورتھ ہے۔ الائی، جو پلوامہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں، کے پاس صرف 20,000 روپے نقد اور 6.7 لاکھ روپے کی مالیت کی گاڑی ہے، جب کہ ان پر گاڑی کے قرضے اور ذاتی قرضے کی صورت میں 7 لاکھ روپے سے زیادہ کی واجب الادا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمانی انتخابات سے سبق سیکھا، اسمبلی الیکشن میں کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے: بخاری - Apni Party to Contest on 60 seats

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.