سرینگر: اسمبلی انتخابات سے قبل جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (JKPCC) کے سابق صدر اور بانہال اسمبلی سیٹ سے الائنس امیدوار وقار رسول وانی کو ایک قدیم کیس میں قصوروار پایا گیا تھا۔ اس معاملے میں عدالت نے کانگریس کے سینئر رہنما سمیت پانچ لوگوں کو قصوروار ٹھہرا کر عدالت نے پانچوں کو پانچ پانچ ماہ قید اور ایک ایک ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ تاہم کچھ دیر بعد ہی وقار رسول وانی کو عدالت سے ضمانت مل گئی۔
کانگریس لیڈر کا یہ معاملہ 12 سال پرانا ہے۔ یہ معاملہ جموں کشمیر کا نہیں بلکہ ریاست اترپردیس کا ہے۔ دراصل سال 2012 کے اسمبلی انتخابات کے دوران یوپی کے مٹھے پور گاؤں میں واقع جونیئر ہائی اسکول میں بغیر اجازت جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس جلسہ عام کا اہتمام وقار رسول وانی نے کیا تھا۔ وقار رسول پر انتخابی ضابطہ اخلاق (ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ) کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔
وقار رسول کے علاوہ جن لوگوں کو اس معاملے میں عدالت نے سزا سنائی ہے ان میں بھارت بھوشن شرما، سچن، اکرم الدین اور ناشم کے نام شامل ہیں۔ کورٹ سے ضمانت حاصل ہونے کے بعد کانگریس لیڈر وقار رسول وانی نے کہا کہ یہ 12 سال پرانا مسئلہ صرف انتخابات میں کیوں اٹھایا گیا، پچھلے 12 برسوں میں ایک بار بھی اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔ وانی نے ریاست اترپردیس سے اس کیس کو جموں کشمیر منتقل کرنے کی بھی خواہش ظاہر کی۔
یاد رہے کہ جموں و کشمیر کی 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ تین مرحلوں میں 18 اور 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوگی۔ پہلے مرحلے میں 24 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ دوسرے مرحلے میں 26 اور تیسرے مرحلے میں 40 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر میں 10 سال بعد اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور آخری مرتبہ یہاں اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے، اُس وقت جموں کشمیر یونین ٹیریٹری نہیں بلکہ ایک ریاست تھی اور دفعہ 370بھی منسوخ نہیں ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: طارق حمید قرہ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ مقرر