اننت ناگ (جموں کشمیر) : نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے بی جے پی پر پراکسی امیدوار میدان میں اتارنے کا الزام عائد کیا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا ’’بی جے پی جانتی ہے کہ کشمیر میں ان کی ساخت کمزور ہے اسلئے وہ یہاں اپنا امیدوار کھڑا کرنے سے کترا رہی ہے۔‘‘ عمر عبداللہ کے مطابق ’’حالیہ دنوں وزیر داخلہ نے خود اس بات کا اشارہ دیا اور کہا کہ بی جے پی کو کشمیر میں کنول کھلتے دیکھنے کی کوئی جلدی نہیں۔‘‘
عمر عبداللہ نے کہا: ’’یہ واضح ثبوت ہے کہ ماضی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے یہاں اپنے امیدوار میدان میں اتارے لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئی، بی جے پی خود میدان میں نہیں اتر رہی ہے کیونکہ وہ دوسری جماعتوں سے مل کر یہاں انتخابات میں حصہ لے رہی ہے، جس طرح سے بی جے پی کے رہنما ترون چگ، سجاد غنی لون اور الطاف بخاری سے ملاقی ہوئے اس سے واضح ہو رہا ہے کہ بی جے پی اپنی طرف سے نہ سہی لیکن اپنی پارٹی اور پیپلز کانفرنس کی صورت میں الیکشن لڑ رہی ہے۔‘‘
اننت ناگ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا: ’’پراکسی امیدوار میدان میں اتارنے کے باوجود وہ (بی جے پی) اس میں بھی ناکام رہے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ لوگ سب سمجھ رہے ہیں، پیپلز کانفرس اور اپنی پارٹی کا جیتنا نا ممکن ہی نہیں بلکہ الیکشن لڑنا بھی مشکل ہو سکتا ہے۔ عمر نے مزید کہا کہ بی جے پی یہاں کے لوگوں کا دل جیت نہیں پائی ہے اسلئے ان کا انتخابات میں حصہ لینا مشکل ہو گیا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ این سی کی پالیسی واضح ہے، وہ کانگریس کے ساتھ مل کر انتخابات لڑ رہی ہے، اور میاں الطاف ایسے واحد امیدوار ہیں جو پارلیمنٹ میں دونوں خطوں کے لوگوں کی بہتر نمائندگی کے اہل ہیں۔ عمر نے کہا کہ ادھمپور سیٹ پر بھی بی جے پی کی جیت نا ممکن لگ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مرکزی سرکار کو یہاں کے نوجوانوں کو ایمنسٹی دینی چاہئے: وحید پرہ - Lok Sabha Elections 2024