اننت ناگ: جنوبی کشمیر کا ضلع اننت ناگ ٹراؤٹ مچھلی پالنے میں سبھی یونین ٹیریٹریز کے اضلاع میں سرفہرست ہے۔ حال ہی میں ضلع کو اس حوالے سے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے جبکہ کئی سال قبل ضلع اننت ناگ کو مرکزی سرکار کی جانب سے ’’ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ‘‘ کے تحت ’’ٹراؤٹ ضلع‘‘ بھی قرار دیا گیا ہے کیونکہ ضلع اننت ناگ کے آبی وسائل ٹراؤٹ مچھلی پالنے کے لئے موزوں مانا جاتا ہے۔
کئی سال قبل ضلع اننت ناگ کے نمبل علاقے میں محکمہ فشریز کی جانب سے فش فارم قائم کیا گیا ہے جس سے ہر سال محکمے کو لاکھوں روپے کا فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔ مزکورہ فش فارم کو شہرہ آفاق پہلگام سے بہنے والے مشہور نالہ ’لیدر‘ سے پانی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ مچھلیوں کی دیکھ ریکھ کے لئے محکمہ کے ملازمین دن رات تعینات رہتے ہیں۔
مقامی باشندوں کے ماننا ہے کہ جس طرح حکومت کی جانب سے مختلف فش فارمز کو فروغ دیا جا رہا ہے اور مختلف اسکیمیں مختص رکھی گئی ہے اس سے لوگوں کا رجحان فش فارمنگ کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے، اور خواتین بھی اب اس میں دلچسپی لے رہی ہیں اور اسی شعبہ سے اپنا روزگار کما رہی ہیں۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز، اننت ناگ، محمد صدیق نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جہاں پر آج محکمہ نے فش فارم تعمیر کیا ہے وہاں ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کا گیسٹ ہاؤس ہوا کرتا تھا جو دس کنال اراضی پر مشتمل تھا، اور دو ہزار چار میں اس جگہ پر سیل سینٹر قائم کیا گیا جس سے محکمہ فشریز کو کافی فائدہ مل رہا ہے جبکہ مستقبل میں اس فارم کو مچھلیوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے مزید وسعت دی جائے گی اور اس کے لیے ضلع ترقیاتی کمشنر کی جانب سے فنڈز بھی واگزار کئے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میں اس سال ٹراؤٹ مچھلی کی ریکارڈ پیداوار ہونے کی توقع ہے۔ جب کہ محکمہ فشریز کے پاس اس سال نجی سیکٹر میں 150 اور سرکاری سطح پر 75 میٹرک ٹن ٹراؤٹ مچھلی پیداوار کا ہدف ہے اور اس ہدف کو رواں مالی سال میں پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ضلع اننت ناگ میں ٹراؤٹ مچھلی پالن کی 254 نجی فارم اور 3 نجی ہیچریاں بھی قائم ہیں اور اس طرح سے ہزاروں لوگوں کو بلواسطہ یا بلا واسطہ ماہی پروری سے روزگار حاصل ہو رہا ہے۔ جبکہ مزکورہ فارم سے محکمہ کو سال میں قریباً بیس لاکھ روپے کی آمدن حاصل ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹراؤٹ فارمنگ نے عادل اور سعدیہ کو دلوائی پہچان