ترال، پلوامہ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقہ کو ریلوے سے جوڑنے کے فیصلہ کو لے کر مقامی آبادی میں خوشی پائی جا رہی ہے۔ کیونکہ علاقہ میں شمالی ریلوے کی جانب سے زمین کے سروے کا عمل شروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ترال علاقہ کو بذریعہ ریل ملک کے ساتھ جوڑنے کا خواب شرمندۂ تعبیر ہو جائے گا۔ تاہم جن لوگوں کی باغاتی اراضی مذکورہ ریلوے پروجیکٹ میں استعمال ہو سکتی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ علاقہ میں ریلوے کی شروعات کے سبب یہاں جامع ترقی کے ساتھ ساتھ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ لیکن ان کی اپنی ذاتی زمین ہمیشہ کے لیے ان سے جدا ہوجائے گی۔ اس سے مستقبل میں ان کے بچوں کو پریشانیاں ہو سکتی ہیں۔
کئی باغ مالکان نے بتایا کہ علاقہ پہلے ہی پسماندگی کا شکار ہے اور ان کے پاس زمین کے علاوہ کوئی اور ذریعۂ آمدن نہیں ہے۔ تاہم اب جب کہ سرکار ہماری اراضی کو حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ہمیں اعتراض تو نہیں ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ کم از کم ہمارے بچوں کو ریلوے میں ہی ملازمت فراہم کی جائے۔ سروے ٹیم کی قیادت کرنے والے محمد آصف نے بتایا کہ وہ کئی روز سے یہاں زمین کی ہیئت اور دیگر چیزوں کے بارے میں سروے کر رہے تھے جو کہ مکمل ہو چکا ہے اور وہ اپنی رپورٹ شمالی ریلوے کو پیش کریں گے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
پلوامہ میں ریلوے کی شروعات سے باغبانوں اور کاشتکاروں کو تحویل اراضی کا خدشہ
Northern Railway in Pulwama : ضلع پلوامہ میں شمالی ریلوے کی خدمات کا آغاز ہونے جارہا ہے۔ اس کی شروعات سے عوام کو جہاں کئی امیدیں ہیں وہیں کچھ خدشات بھی لاحق ہیں۔ مقامی افراد نے ان کے بچوں کو ریلوے میں ملازمت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published : Mar 11, 2024, 1:22 PM IST
ترال، پلوامہ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقہ کو ریلوے سے جوڑنے کے فیصلہ کو لے کر مقامی آبادی میں خوشی پائی جا رہی ہے۔ کیونکہ علاقہ میں شمالی ریلوے کی جانب سے زمین کے سروے کا عمل شروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ترال علاقہ کو بذریعہ ریل ملک کے ساتھ جوڑنے کا خواب شرمندۂ تعبیر ہو جائے گا۔ تاہم جن لوگوں کی باغاتی اراضی مذکورہ ریلوے پروجیکٹ میں استعمال ہو سکتی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ علاقہ میں ریلوے کی شروعات کے سبب یہاں جامع ترقی کے ساتھ ساتھ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ لیکن ان کی اپنی ذاتی زمین ہمیشہ کے لیے ان سے جدا ہوجائے گی۔ اس سے مستقبل میں ان کے بچوں کو پریشانیاں ہو سکتی ہیں۔
کئی باغ مالکان نے بتایا کہ علاقہ پہلے ہی پسماندگی کا شکار ہے اور ان کے پاس زمین کے علاوہ کوئی اور ذریعۂ آمدن نہیں ہے۔ تاہم اب جب کہ سرکار ہماری اراضی کو حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ہمیں اعتراض تو نہیں ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ کم از کم ہمارے بچوں کو ریلوے میں ہی ملازمت فراہم کی جائے۔ سروے ٹیم کی قیادت کرنے والے محمد آصف نے بتایا کہ وہ کئی روز سے یہاں زمین کی ہیئت اور دیگر چیزوں کے بارے میں سروے کر رہے تھے جو کہ مکمل ہو چکا ہے اور وہ اپنی رپورٹ شمالی ریلوے کو پیش کریں گے۔