ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سرگرم عسکریت پسند کے والد نے ووٹ ڈال کر، کیا اپیل کی؟ - LOK SABHA ELECTION 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 14, 2024, 2:21 PM IST

Father of Active Militant Casted Vote سرینگر پارلیمانی نشست میں جہاں جماعت اسلامی کے ساتھ وابستہ رہے ارکان نے ووٹ ڈالے وہیں شوپیاں ضلع میں ایک عسکریت پسند کے والد نے بھی جمہوری عمل میں حصہ لیا۔

محمد یوسف کٹے
محمد یوسف کٹے (تصویر: اسکرین گریب)

محمد یوسف کٹے (ای ٹی وی بھارت)

شوپیاں (جموں کشمیر) : لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے تحت پیر کو سرینگر پارلیمانی سیٹ پر ووٹنگ ہوئی۔ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد پہلی مرتبہ لوک سبھا انتخابات منعقد ہوئے اور حد بندی کے بعد سرینگر پارلیمانی نشست کو وسطی کشمیر کے گاندربل سے جنوبی کشمیر کے شوپیاں علاقے تک توسیع دی گئی۔ 17لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز میں سے قریب 40فیصد لوگوں نے ہی حق رائے دہی کا استعمال کیا جن میں شوپیاں علاقے کے ایک سرگرم عسکریت پسند کے والد بھی شامل ہے۔

جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بھی ڈاؤن ٹاؤن سرینگر کی طرح عام طور پر انتخابات کا بائیکاٹ ہی ہوتا تھا تاہم گزشتہ روز شوپیاں میں بعض علاقوں میں ووٹرز لمبی قطاروں میں انتظار کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ وہیں ضلع شوپیاں کے چھوٹی پورہ علاقے کے ایک سرگرم عسکریت پسند شاہد کٹے کے والد محمد یوسف کٹے نے بھی ووٹ ڈال کر جمہوری عمل میں شرکت کی۔ ووٹ ڈالنے کے بعد انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ وہ اپنے گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالیں اور اپنے ووٹ کو ضائع نہ کریں۔

واضح رہے کہ شاہد کٹے نے ایک سال قبل عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی اور وہ لشکر طیبہ کی زیلی شاخ ٹی آر ایف کے ساتھ وابستہ ہے اور اس وقت ایک سرگرم عسکریت پسند ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز پلوامہ ضلع میں جماعت اسلامی کے قد آور اور معروف رکن جماعت نے بھی ووٹ ڈالے۔ جماعت اسلامی، کشمیر میں مصلح جد و جہد کی شروعات کے ساتھ علیحدگی پسند تنظیموں کے قریب رہی اور 90کی دہائی کے بعد سے ہمیشہ انتخابات کے بائیکاٹ کی نہ صرف حمایت بلکہ وکالت بھی کرتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں: جمہوری عمل سے دور رہنے پر کافی نقصان ہوا: جماعت اسلامی رکن - Lok sabha elections 2024

محمد یوسف کٹے (ای ٹی وی بھارت)

شوپیاں (جموں کشمیر) : لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے تحت پیر کو سرینگر پارلیمانی سیٹ پر ووٹنگ ہوئی۔ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد پہلی مرتبہ لوک سبھا انتخابات منعقد ہوئے اور حد بندی کے بعد سرینگر پارلیمانی نشست کو وسطی کشمیر کے گاندربل سے جنوبی کشمیر کے شوپیاں علاقے تک توسیع دی گئی۔ 17لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز میں سے قریب 40فیصد لوگوں نے ہی حق رائے دہی کا استعمال کیا جن میں شوپیاں علاقے کے ایک سرگرم عسکریت پسند کے والد بھی شامل ہے۔

جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بھی ڈاؤن ٹاؤن سرینگر کی طرح عام طور پر انتخابات کا بائیکاٹ ہی ہوتا تھا تاہم گزشتہ روز شوپیاں میں بعض علاقوں میں ووٹرز لمبی قطاروں میں انتظار کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ وہیں ضلع شوپیاں کے چھوٹی پورہ علاقے کے ایک سرگرم عسکریت پسند شاہد کٹے کے والد محمد یوسف کٹے نے بھی ووٹ ڈال کر جمہوری عمل میں شرکت کی۔ ووٹ ڈالنے کے بعد انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ وہ اپنے گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالیں اور اپنے ووٹ کو ضائع نہ کریں۔

واضح رہے کہ شاہد کٹے نے ایک سال قبل عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی اور وہ لشکر طیبہ کی زیلی شاخ ٹی آر ایف کے ساتھ وابستہ ہے اور اس وقت ایک سرگرم عسکریت پسند ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز پلوامہ ضلع میں جماعت اسلامی کے قد آور اور معروف رکن جماعت نے بھی ووٹ ڈالے۔ جماعت اسلامی، کشمیر میں مصلح جد و جہد کی شروعات کے ساتھ علیحدگی پسند تنظیموں کے قریب رہی اور 90کی دہائی کے بعد سے ہمیشہ انتخابات کے بائیکاٹ کی نہ صرف حمایت بلکہ وکالت بھی کرتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں: جمہوری عمل سے دور رہنے پر کافی نقصان ہوا: جماعت اسلامی رکن - Lok sabha elections 2024

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.